ممبئی: بالی وڈ کی فلم نگری میں اس وقت سب سے زیادہ چرچے میں رہنے والا موضوع فلم ’جولی ایل ایل بی 3‘ ہے۔ ایک ایسی فلم جس کا انتظار صرف شائقین ہی نہیں بلکہ فلمی نقاد اور صنعت کے بڑے نام بھی شدت سے کر رہے ہیں۔ یہ فلم صرف ایک نئی کہانی نہیں بلکہ یہ ایک ایسے تاریخی تصادم کی داستان ہے جہاں ’جولی‘ کے کردار میں ایک دوسرے کے مدمقابل آنے والے دو جید فنکار، اکشے کمار اور ارشد وارثی، ایک دوسرے کے خلاف قانونی جنگ لڑیں گے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اس کامیاب فرنچائز میں دونوں اداکاروں کو ایک ہی سکرین پر ایک دوسرے کے سامنے لایا جا رہا ہے۔
اس فلم کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پہلے دو حصوں کی بے پناہ کامیابی کے بعد، ہدایت کار سبھاش کپور نے ایک ایسا منظر نامہ تیار کیا ہے جو تفریح، سنسنی اور سماجی پیغام کا بہترین امتزاج پیش کرتا ہے۔ جہاں پہلے حصے میں ارشد وارثی نے ایک عام اور جدوجہد کرنے والے وکیل جگدیشور مشرا (جولی) کا کردار نبھایا تھا، وہیں دوسرے حصے میں اکشے کمار نے ایک نسبتاً زیادہ تجربہ کار مگر اصولوں پر سمجھوتہ کرنے والے وکیل جگدیشور تیاگی (جولی) کا کردار ادا کیا۔ اب ’جولی ایل ایل بی 3‘ میں یہ دونوں کردار ایک ہی مقدمے میں مدمقابل ہوں گے، جہاں سچ اور جھوٹ کی لڑائی ایک نئی شکل اختیار کر لے گی۔
فرنچائز کا سفر: کامیابی کی کہانی
جولی ایل ایل بی (2013):
پہلے حصے نے جسپریت پال سنگھ کے قاتلانہ کیس کو ایک کامیڈی اور ڈرامہ کے ساتھ پیش کیا تھا۔ ارشد وارثی نے اس میں ایک عام انسان کی جدوجہد کو اتنی خوبصورتی سے دکھایا کہ ہر طبقے کا شخص اس سے جڑ گیا۔ اس فلم میں بومن ایرانی نے مخالف وکیل اور سوربھ شکلا نے جج کی حیثیت سے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔ سوربھ شکلا کو اس کردار کے لیے قومی ایوارڈ بھی ملا اور وہ اس فرنچائز کا ایک لازمی حصہ بن گئے۔ اس فلم نے نہ صرف ناقدین کی تعریفیں حاصل کیں بلکہ باکس آفس پر بھی زبردست کامیابی حاصل کی، اور یہ ثابت کیا کہ کم بجٹ میں بھی معیاری سینما بنایا جا سکتا ہے۔
جولی ایل ایل بی 2 (2017):
فرنچائز کی اگلی قسط میں اکشے کمار نے مرکزی کردار ادا کیا۔ اس فلم نے کہانی کو لکھنؤ منتقل کیا اور ایک ایسے فرضی انکاؤنٹر کے کیس کو اٹھایا جس میں بے گناہ کو ملوث کیا گیا تھا۔ اکشے کمار نے اپنے مخصوص مزاح اور سنجیدہ اداکاری کے امتزاج سے کردار میں ایک نئی جان پھونکی۔ اس فلم میں بھی سوربھ شکلا نے جج کا کردار نبھایا اور وہ اس مرتبہ بھی بہترین جج کا قومی ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ اس فلم نے باکس آفس پر 100 کروڑ سے زائد کا بزنس کیا اور فرنچائز کو ایک نئی بلندی پر پہنچا دیا۔
’جولی ایل ایل بی 3‘: ایک نیا چیلنج، ایک نئی کہانی
اطلاعات کے مطابق، ’جولی ایل ایل بی 3‘ کی کہانی اب تک کی سب سے پیچیدہ اور حساس کہانی ہے۔ یہ کیس ماحولیاتی آلودگی اور ایک بڑی کمپنی کی لاپرواہی پر مبنی ہے۔ کہانی میں دکھایا گیا ہے کہ ایک طاقتور کارپوریشن نے اپنے منافع کے لیے ایک دیہی علاقے کے قدرتی وسائل کو آلودہ کیا ہے، جس سے وہاں کے مقامی لوگوں کی صحت اور زندگی شدید خطرے سے دوچار ہے۔
- کیس کا پس منظر: کہانی میں یہ دکھایا گیا ہے کہ ایک چھوٹی سی بستی کے چند افراد اس کارپوریشن کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں۔ لیکن اس طاقتور کمپنی کی قانونی ٹیم انہیں دبا دیتی ہے۔ اسی دوران، جگدیشور مشرا (ارشد وارثی)، جو کہ اب بھی کمزوروں اور بے کسوں کا وکیل ہے، اس مقدمے کو لڑنے کا فیصلہ کرتا ہے۔
- مقابلہ: دوسری طرف، یہ طاقتور کارپوریشن جگدیشور تیاگی (اکشے کمار) کو اپنا وکیل بناتی ہے۔ تیاگی اپنی ذہانت، تیز فہم اور ججوں کے ساتھ تعلقات کی وجہ سے جانا جاتا ہے۔ اس کی فیس بھی آسمان کو چھوتی ہے اور وہ کبھی کوئی مقدمہ ہارتا نہیں ہے۔
- عدالت کا میدان: عدالت میں جولی مشرا اور جولی تیاگی آمنے سامنے ہوں گے۔ جہاں مشرا جذباتی دلائل، حقائق اور سچائی کو اپنے ہتھیار کے طور پر استعمال کرے گا، وہیں تیاگی کا دارومدار قانونی پیچیدگیوں، تکنیکی موشگافیوں اور ہر دلائل کے کاٹ پر ہوگا۔ یہ صرف دو وکیلوں کا مقابلہ نہیں، بلکہ یہ دو مختلف سوچ، دو مختلف پس منظر اور دو مختلف طرز زندگی کی جنگ ہے۔ ایک طرف وہ وکیل ہے جو غریبوں کے لیے لڑتا ہے، دوسری طرف وہ وکیل ہے جو پیسے کے لیے بڑی کمپنیوں کا کیس لیتا ہے۔
اس تصادم میں سوربھ شکلا ایک بار پھر جج کے کردار میں واپس آئیں گے، اور وہ ان دونوں ’جولی‘ کو سنبھالنے کی کوشش کریں گے۔ ان کا مزاحیہ انداز اور بروقت تبصرے فلم میں جان ڈال دیں گے اور وہ تناؤ کو کم کرنے کا کام کریں گے۔
’جولی‘ کا ٹکرؤ، اصل زندگی میں دوستی
فلم میں ایک دوسرے کے حریف ہونے کے باوجود، اکشے کمار اور ارشد وارثی کے درمیان اصل زندگی میں بہترین دوستی ہے۔ فلمی حلقوں کے مطابق، دونوں اداکار شوٹنگ کے دوران ایک دوسرے کے ساتھ مذاق کرتے اور خوب ہنسی مذاق میں مصروف رہتے۔ اس دوستی اور پیشہ ورانہ رویے کا فائدہ فلم میں واضح طور پر نظر آئے گا۔ ان کی کیمسٹری اور ٹائمنگ کو دیکھ کر ہی یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ فلم ہٹ ثابت ہوگی۔
ہدایت کار سبھاش کپور نے کہا کہ “اس فلم کی سب سے بڑی طاقت دونوں اداکاروں کا آمنے سامنے آنا ہے۔ اکشے اور ارشد دونوں اپنے کرداروں میں کمال ہیں۔ جب ان دونوں کو ایک ساتھ دیکھتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ میں نے بالی وڈ کی تاریخ کی سب سے بڑی قانونی جنگ کی کہانی لکھی ہے۔”
پیداواری اور دیگر پہلو
فلم بندی:
فلم کی شوٹنگ مختلف شہروں میں کی گئی ہے، جن میں نئی دہلی، لکھنؤ اور ممبئی کے علاوہ کچھ دیہی علاقے بھی شامل ہیں۔ یہ لوکیشنز کہانی میں حقیقت کا رنگ بھرنے میں مدد کریں گی۔ عدالت کے مناظر کے لیے ایک وسیع سیٹ تیار کیا گیا ہے جو کہ ایک اصل عدالت کا منظر پیش کرتا ہے۔
موسیقی:
فرنچائز کے دیگر حصوں کی طرح، اس فلم کی موسیقی بھی کہانی کے مطابق ہوگی۔ ایک جذباتی اور سنجیدہ نغمہ ’مظلوموں کا ساتھ‘ خاص طور پر بنایا گیا ہے جو کہ فلم کے مرکزی خیال کو پیش کرے گا۔ اس کے علاوہ ایک تیز رفتار اور مزاحیہ گانا بھی ہے جو ’جولی‘ کے کردار کی ہنسی مذاق والی شخصیت کو اجاگر کرے گا۔
بازاریابی اور پروموشن:
فلم کی مارکیٹنگ ٹیم نے اس کی تشہیر کے لیے ایک منفرد حکمت عملی اپنائی ہے۔ فلم کے ٹیزر اور ٹریلر میں دونوں جولی کو ایک دوسرے کے خلاف بیان دیتے دکھایا گیا ہے، جس سے شائقین میں تجسس پیدا ہو رہا ہے۔ ٹریلر میں ایک مکالمہ بہت مقبول ہو رہا ہے، جس میں اکشے کمار کا کردار ارشد وارثی کے کردار سے کہتا ہے، “اس عدالت میں صرف ایک ہی جولی کافی ہے، اور وہ میں ہوں۔” جواب میں ارشد وارثی کا کردار کہتا ہے، “صرف نام کا جولی ہونا کافی نہیں، دل کا جولی ہونا پڑتا ہے۔”
اس کے علاوہ دونوں اداکاروں نے سوشل میڈیا پر بھی ایک دوسرے کے خلاف ’مزاحیہ جنگ‘ شروع کر رکھی ہے، جس سے فلم کے لیے مزید جوش پیدا ہو رہا ہے۔ دونوں اپنی تصاویر اور ویڈیوز شئیر کر کے ایک دوسرے کو چیلنج دیتے رہتے ہیں۔
توقع اور مستقبل
’جولی ایل ایل بی 3‘ سے فلمی صنعت اور شائقین کو بہت زیادہ توقعات ہیں۔ یہ نہ صرف ایک مزاحیہ اور دلچسپ فلم ہوگی بلکہ اس میں ایک اہم سماجی پیغام بھی ہوگا کہ کس طرح عام آدمی کو بڑی کمپنیوں اور طاقتور نظام کے خلاف لڑنا پڑتا ہے۔ یہ فلم یہ بھی ثابت کرے گی کہ ہندی سینما میں موضوعات کی کمی نہیں ہے اور اگر اچھی کہانی پر کام کیا جائے تو وہ باکس آفس پر کمال دکھا سکتی ہے۔
یہ فلم نہ صرف اس فرنچائز کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوگی بلکہ یہ بالی وڈ کے دو بڑے اداکاروں کو ایک ایسے کردار میں اکٹھا کرے گی جہاں ان کی اداکاری کی صلاحیتیں واضح طور پر نمایاں ہوں گی۔ فلم کی ریلیز کی تاریخ قریب آتے ہی یہ جوش اور بھی بڑھ جائے گا، اور ہر کوئی اس بات کا منتظر ہوگا کہ اس قانونی جنگ کا فاتح کون بنتا ہے۔