Site icon URDU ABC NEWS

ایشیا اور یورپ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی، تائیوان کے گرد چین کا جارحانہ رویہ عالمی طاقتوں کے لیے نیا امتحان

China inviting another world war

جاپان کا دفاعی حکمت عملی میں بڑا بدل، امریکہ اور یورپ کے ساتھ قریبی اتحاد؛ یورپ معاشی مفادات اور سلامتی کے خدشات میں توازن قائم کرنے کی کوشش میں۔

عالمی سیاسی تجزیہ:

حالیہ ایام میں دنیا کے مختلف خطوں، بالخصوص مشرقی ایشیا، میں جغرافیائی سیاسیات کی صورتحال میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے۔ چین کی بڑھتی ہوئی علاقائی دھونس اور تائیوان کے حوالے سے اس کے مستقل سخت موقف نے جاپان اور یورپ سمیت کئی عالمی طاقتوں کو اپنی خارجہ اور دفاعی حکمت عملی پر نظر ثانی کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ تائیوان اب ایک مرکزی تنازع کا نقطہ بن چکا ہے، جس پر دنیا کی نگاہیں جمی ہیں۔

جاپان کی دفاعی حکمت عملی میں تبدیلی:

چین کی عسکری صلاحیت میں غیر معمولی اضافے اور اس کے پڑوسی ممالک پر دباؤ بڑھانے کے باعث جاپان نے اپنی تاریخی دفاعی پالیسیوں کو تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے۔ جاپان نے اپنے دفاعی اخراجات میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور اپنی فوجی طاقت کو مضبوط بنا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، جاپان نے نہ صرف امریکہ کے ساتھ اپنے دفاعی اتحاد کو مزید گہرا کیا ہے بلکہ یورپ کے مختلف ممالک کے ساتھ بھی سلامتی اور عسکری شعبوں میں تعاون بڑھانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں تاکہ خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھا جا سکے۔ اس تبدیلی کو جاپان کی جانب سے ایک دیرینہ سٹریٹجک اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے تاکہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔

یورپ کا نازک معاشی اور سیاسی توازن:

یورپی ممالک اس پیچیدہ صورتحال میں ایک نازک دوراہے پر کھڑے ہیں۔ ایک طرف تو یورپ کی معیشت چین کے ساتھ گہرے معاشی تعلقات پر بڑی حد تک منحصر ہے، اور وہ اپنے اس بڑے بازار سے دستبردار ہونے سے ہچکچا رہے ہیں۔ دوسری جانب، تائیوان کی سلامتی، بحری گزرگاہوں کی آزادی اور انسانی حقوق کے مسائل پر چین کا رویہ یورپ میں بڑھتے ہوئے سیاسی خدشات کا سبب بن رہا ہے۔

یورپی ممالک چین کے معاملے پر ایک متفقہ حکمت عملی وضع کرنے میں دشواریاں محسوس کر رہے ہیں۔ کئی یورپی رہنما اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ یورپ کو خطرات کے پیش نظر اپنی اہم مصنوعات کی فراہمی کے لیے چین پر انحصار کم کرنا چاہیے، جبکہ دیگر معاشی تعلقات کو محفوظ رکھنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس توازن کو قائم کرنے کی کوششیں یورپ کی عالمی سیاست میں اہمیت کو مزید اجاگر کرتی ہیں۔

تائیوان کی مرکزی حیثیت:

تائیوان، جس کو چین اپنی سرزمین کا حصہ سمجھتا ہے، اس تمام جغرافیائی سیاسی کشیدگی کا مرکز ہے۔ عالمی طاقتیں تائیوان کے معاملے پر گہری تشویش کا شکار ہیں کیونکہ اس خطے میں کسی بھی عسکری جھڑپ کے نتیجے میں عالمی تجارت، رسد کی زنجیروں اور معیشت پر تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ عالمی مبصرین کا خیال ہے کہ آئندہ چند سالوں میں تائیوان کے گرد موجود سیاسی اور عسکری تناؤ کا مسئلہ عالمی سیاست کی سمت کا تعین کرے گا۔

تلاشی نظام کے لیے موزوں الفاظ جو خبر میں استعمال ہوئے: عالمی سیاست، ایشیا بحرالکاہل، چین تائیوان تناؤ، جاپان دفاعی حکمت عملی، یورپ معاشی تعلقات، سلامتی کے خدشات۔

Exit mobile version