Site icon URDU ABC NEWS

نوجوانوں کے لیے عالمی مواقع: تعلیم، روزگار اور فیلوشپس کا سیلاب

Cultural exchange program

اسلام آباد (رپورٹ: جیمنی نیوز) – دنیا بھر میں نوجوانوں کے لیے اپنی تعلیمی، پیشہ ورانہ اور ذاتی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے بے شمار مواقع میسر ہیں۔ مختلف بین الاقوامی تنظیمیں، ادارے اور غیر سرکاری پلیٹ فارمز وظائف (اسکالرشپس)، انٹرن شپ، بین الاقوامی فیلوشپ پروگرامز، اور روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں تاکہ نوجوان نسل کو معاشی اور سماجی طور پر بااختیار بنایا جا سکے۔

مواقع کی اہم اقسام

نوجوانوں کے لیے میسر مواقع کو مندرجہ ذیل بڑے زمروں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

1. تعلیم اور وظائف (Scholarships and Education):

طلباء کے لیے دنیا کے بہترین تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے مکمل طور پر فنڈڈ اور جزوی طور پر فنڈڈ وظائف کا اعلان کیا جاتا ہے۔ ان میں ماسٹرز، پی ایچ ڈی، اور انڈر گریجویٹ پروگرام شامل ہیں۔

2. فیلوشپس اور پیشہ ورانہ ترقی (Fellowships and Professional Development):

نوجوان پیشہ ور افراد اور سماجی رہنماؤں کے لیے ایسے پروگرامز جو انہیں عالمی سطح پر نیٹ ورک بنانے اور مخصوص شعبوں میں مہارت حاصل کرنے کا موقع دیتے ہیں۔

3. انٹرن شپس اور روزگار (Internships and Employment):

طلباء اور حال ہی میں فارغ التحصیل افراد کے لیے عملی تجربہ حاصل کرنے کے مواقع۔

4. مالی امداد اور گرانٹس (Grants and Funding):

ایسے افراد یا گروہوں کے لیے مالی امداد جو غربت یا دیگر سماجی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اختراعی حل پیش کرتے ہیں۔

“Opportunity Youth” کی تعریف

Youth.gov کے مطابق، “Opportunity Youth” سے مراد 16 سے 24 سال کی عمر کے وہ نوجوان ہیں جو نہ تو تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور نہ ہی کوئی باقاعدہ ملازمت کر رہے ہیں۔ اگرچہ یہ نوجوان اکثر مشکلات کا شکار ہوتے ہیں، لیکن ان میں سے اکثر مستقبل کے لیے ذمہ داری کا احساس، تعلیمی و کیریئر کے اہداف اور انہیں حاصل کرنے کے لیے پرامیدی رکھتے ہیں۔ ان نوجوانوں کو واپس مرکزی دھارے میں لانے کے لیے خصوصی پروگرامز اور وسائل کی ضرورت ہے۔

مقامی سطح پر اقدامات (پاکستان کے تناظر میں)

یونیسیف اور یو این ڈی پی جیسے عالمی ادارے پاکستان میں بھی “جنریشن ان لمیٹڈ” (Generation Unlimited – GenU) جیسی شراکت داریوں کے ذریعے نوجوانوں کی تعلیم، تربیت اور روزگار کے فوری مطالبات کو پورا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ یہ پروگرام نوجوانوں کو تعلیم، روزگار اور شہری بااختیاری (civic empowerment) کو بہتر بنانے کے لیے اختراعی حل ڈیزائن کرنے کے لیے چیلنجز کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔

نتیجہ: نوجوانوں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے فعال رہنا چاہیے اور “Opportunity Desk” اور “Opportunities for Youth” جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے فراہم کردہ ہفتہ وار الرٹس پر باقاعدگی سے نظر رکھنی چاہیے۔ عالمی سطح پر مقابلہ سخت ہے، لیکن صحیح معلومات اور تیاری کے ساتھ کوئی بھی نوجوان ان مواقع تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔

Exit mobile version