عوامی حسابات کمیٹی نے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کو ہدایات جاری کر دیں؛ ایک بڑی جامعہ کے دس ملازمین کی جعلی اسناد پر تقرری کا انکشاف۔
کراچی:
سندھ کی عوامی حسابات کمیٹی (پی اے سی) نے صوبے کی تمام سرکاری جامعات اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایک بڑا انتظامی حکم جاری کیا ہے۔ کمیٹی نے اعلیٰ تعلیمی کمیشن (ایچ ای سی) کو سخت ہدایات دی ہیں کہ وہ آئندہ تین ماہ کے اندر صوبے کی تمام سرکاری جامعات میں کام کرنے والے ہر عہدے کے عملے کی تعلیمی اسناد (ڈگریوں) کی مکمل اور جامع تصدیق کو یقینی بنائے۔
کارروائی کی وجہ اور پس منظر:
یہ اہم فیصلہ ایک بڑے انکشاف کے بعد لیا گیا ہے جس میں ایک معروف طبی جامعہ کے عملے میں شامل دس افراد کو جعلی تعلیمی اسناد کی بنیاد پر بھرتی کیا گیا تھا۔ اس انکشاف نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بھرتی کے عمل اور اسناد کی تصدیق کے نظام کی کمزوریوں کو واضح کر دیا تھا۔ عوامی حسابات کمیٹی نے اس صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ تعلیمی اداروں میں بدعنوانی اور جعلی اسناد کی بنیاد پر تقرریاں کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں ہیں۔
جامعات کے لیے سخت ہدایات:
کمیٹی نے اعلیٰ تعلیمی کمیشن کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تصدیق کا عمل ایک مقررہ وقت کے اندر مکمل ہو جائے اور کسی بھی اہلکار کی ڈگری جعلی یا غیر تصدیق شدہ نہ ہو۔ کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ اسناد کے غلط ثابت ہونے کی صورت میں ملوث ملازمین کے خلاف نہ صرف سخت تادیبی کارروائی کی جائے بلکہ ان کی تقرریوں میں سہولت فراہم کرنے والے عناصر کے خلاف بھی قانونی کارروائی شروع کی جائے۔
اعلیٰ تعلیمی اداروں پر اثرات:
اس حکم کا مقصد صوبے کے اعلیٰ تعلیمی نظام میں شفافیت اور میرٹ کو فروغ دینا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف تعلیمی اداروں میں کام کرنے والے اہلکاروں کی قابلیت کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ عام لوگوں کا تعلیمی اداروں پر اعتماد بھی بحال ہو گا۔ سندھ کی تمام سرکاری جامعات اب اس عمل کی تیاری کر رہی ہیں اور ان پر شدید دباؤ ہے کہ وہ مقررہ وقت کے اندر تمام ریکارڈز اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے سامنے پیش کریں۔
تلاشی نظام کے لیے موزوں الفاظ (SEO Keywords) جو خبر میں استعمال ہوئے: سندھ سرکاری جامعات، عملے کی ڈگریوں کی تصدیق، عوامی حسابات کمیٹی، اعلیٰ تعلیمی کمیشن، جعلی تعلیمی اسناد، شفافیت کا حکم۔

