بولیویا کی حکومت نے بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دینے اور سیاحت و تجارت کو مزید آسان بنانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ حال ہی میں، بولیویا نے آٹھ (8) ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا کی شرط کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیصلہ ان ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
🌍 کن ممالک کو فائدہ ہوا؟
جن آٹھ ممالک کے شہریوں کے لیے بولیویا نے ویزا کی پابندی ختم کی ہے، ان میں سے زیادہ تر ایشیائی اور افریقی خطے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان ممالک میں شامل ہیں:
- ایشیا سے:
- چین (China)
- بھارت (India)
- ایران (Iran)
- ترکیہ (Türkiye)
- مشرق وسطیٰ سے:
- لبنان (Lebanon)
- افریقہ سے:
- انگولا (Angola)
- کینیا (Kenya)
- تنزانیہ (Tanzania)
✈️ نئے قواعد و ضوابط
- مقصدِ سفر: ان ممالک کے شہری اب سیاحت کے مقصد کے لیے ویزا کے بغیر بولیویا کا سفر کر سکتے ہیں۔
- مدتِ قیام: وہ 90 دن تک کے لیے بولیویا میں رہ سکتے ہیں۔
- نوٹ: اگر ان ممالک کے شہریوں کو بولیویا میں ملازمت یا طویل مدتی تعلیم جیسے مقاصد کے لیے قیام کرنا ہو تو انہیں پھر بھی مخصوص ویزا حاصل کرنا پڑے گا۔
📈 بولیویا کا اقدام کیوں؟
بولیویا کے اس فیصلے کے پیچھے بنیادی محرکات درج ذیل ہیں:
- سفارتی تعلقات کا فروغ: بولیویا ان آٹھ ممالک کے ساتھ اپنے سفارتی اور باہمی تعلقات کو مضبوط کرنا چاہتا ہے۔
- سیاحت کو فروغ: ویزا کی شرط ختم ہونے سے ان ممالک سے سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہونے کی توقع ہے، جس سے بولیویا کی سیاحتی صنعت کو فروغ ملے گا۔
- تجارتی تعلقات میں بہتری: اس اقدام سے ان ممالک کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات کو بھی فائدہ پہنچے گا۔
اس فیصلے کے بعد، بولیویا اب ان ممالک کے لیے ‘گروپ I’ میں شامل ہو گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ انہیں بولیویا میں داخلے کے لیے صرف پاسپورٹ کی ضرورت ہوگی۔

