Site icon URDU ABC NEWS

ہری پور اور اسلام آباد کو ملانے والے ٹنل منصوبے کا اعلان، سفر کا وقت نصف سے بھی کم ہو جائے گا

Haripur-Islamabad tunnel

وفاقی حکومت نے شمالی علاقوں اور دارالحکومت کے درمیان مواصلات اور معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے ایک تاریخی منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ہری پور اور اسلام آباد کو ایک جدید سرنگ (ٹنل) کے ذریعے براہ راست جوڑا جائے گا، جس سے ہزارہ ڈویژن اور ملک کے دیگر شمالی حصوں کے لیے سفر کا وقت اور فاصلہ نصف سے بھی کم ہو جائے گا۔ اس ٹنل کی تعمیر کو خطے کی معاشی ترقی اور ٹریفک کے بہاؤ میں بہتری کے لیے گیم چینجر قرار دیا جا رہا ہے۔

مجوزہ منصوبے کی تفصیلات اور تکنیکی ڈھانچہ

یہ منصوبہ ملک کے انجینئرنگ اور انفراسٹرکچر کے شعبے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ ابتدائی تخمینوں کے مطابق، یہ سرنگ نہ صرف سفری فاصلے کو کم کرے گی بلکہ سڑکوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کو بھی کم کرنے میں مدد دے گی۔

۱۔ ٹنل کا محل وقوع اور لمبائی:

۲۔ ڈیزائن اور تعمیراتی معیار:

منصوبے کو عالمی معیار کے سیفٹی اصولوں کے مطابق ڈیزائن کیا جائے گا۔ اس میں دو طرفہ ٹریفک کے لیے کم از کم دو لینز شامل ہوں گی، جس کے ساتھ ساتھ:

معاشی اور سماجی فوائد: سفر میں انقلاب

ہری پور-اسلام آباد ٹنل نہ صرف ایک انجینئرنگ کا شاہکار ہو گا بلکہ اس کے طویل مدتی معاشی اور سماجی اثرات بھی انتہائی مثبت ہوں گے۔

۱۔ سفری وقت میں بڑی کمی:

اس وقت ہری پور یا ایبٹ آباد سے اسلام آباد کا سفر تقریباً 1.5 سے 2 گھنٹے تک لگتا ہے، جو ٹریفک جام کی صورت میں مزید بڑھ جاتا ہے۔ ٹنل بننے کے بعد:

۲۔ شمالی علاقہ جات کی معیشت کو فروغ:

۳۔ ماحولیاتی فوائد:

مقامی لوگوں کے تاثرات اور چیلنجز

مقامی آبادی نے اس منصوبے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ ہری پور، ٹیکسلا اور قریبی علاقوں کے رہائشیوں نے اسے دیرینہ مطالبہ قرار دیا ہے۔

منصوبے کے اہم چیلنجز:

کوئی بھی بڑا انفراسٹرکچر منصوبہ چیلنجز سے خالی نہیں ہوتا۔ اس ٹنل کی تعمیر میں بھی درج ذیل رکاوٹیں آ سکتی ہیں:

  1. مالی وسائل کا بندوبست: یہ منصوبہ اربوں روپے کی لاگت کا حامل ہو گا، جس کے لیے حکومت کو بین الاقوامی فنانسنگ یا خصوصی بجٹ مختص کرنے کی ضرورت ہو گی۔
  2. جغرافیائی مشکلات: مارگلہ پہاڑیوں کا علاقہ تعمیراتی اعتبار سے انتہائی چیلنجنگ ہو سکتا ہے، خاص طور پر زیر زمین پانی کے بہاؤ اور چٹانوں کی ساخت کی وجہ سے۔
  3. ماحولیاتی منظوری: مارگلہ ہلز نیشنل پارک کے قریبی علاقے میں تعمیر کی صورت میں ماحولیاتی منظوری اور جنگلی حیات کے تحفظ کے حوالے سے سخت قوانین کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

آئندہ کے مراحل اور حکومتی عزم

حکومتی ذرائع کے مطابق، اس منصوبے کے ابتدائی فزیبلٹی سٹڈی (Feasibility Study) اور تفصیلی ڈیزائن کا کام جلد ہی شروع کیا جائے گا۔

یہ ٹنل نہ صرف دو شہروں کے درمیان ایک سادہ راستہ ہو گی، بلکہ یہ ملک کے شمالی اور جنوبی علاقوں کے درمیان ایک مضبوط اقتصادی پل کا کام کرے گی، جس سے ہزاروں افراد کی زندگیوں میں آسانیاں آئیں گی اور قومی معیشت کو تقویت ملے گی۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ حکومت اس منصوبے کو درپیش تمام چیلنجز پر کتنی تیزی سے قابو پاتی ہے۔

Exit mobile version