پشاور: پاکستان ہندکووان تحریک کے زیر اہتمام ملک کا اٹھترواں یوم آزادی نہایت ہی پرجوش اور باوقار طریقے سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد پشاور کے مشہور ‘واڈا بازار’ میں واقع ‘سیٹھھی دی حویلی’ میں کیا گیا، جہاں ہندکووان کی تمام سول سوسائٹی کی تنظیموں نے اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا۔
تقریب کا بنیادی مقصد ہندکووان قوم میں یکجہتی کو فروغ دینا اور پاکستان کی تعمیر میں ان کی لازوال قربانیوں کو اجاگر کرنا تھا۔ اس پر وقار تقریب میں تحریک کے بانی چیئرمین ڈاکٹر سقاف یاسر خان ایڈووکیٹ، صوبائی صدر اکبر سیتھی، صوبائی جنرل سیکرٹری وقار لودھی، پریس سیکرٹری خلیل احمد، نائب صدر شاد محمد انشاء، اور ضلعی صدر اشفاق حسین اور ضلعی جنرل سیکرٹری ریاض اعوان ، تحصیل صدر رضا علی، مرکزی جنرل سیکریٹری احمر ضیاء گیلانی اور مظہر رحیم، امین حسین بابر اور ملک زائد نے خطاب کیا۔
بانی چیئرمین کا خطاب
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ہندکووان تحریک کے بانی چیئرمین ڈاکٹر سقاف یاسر خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہندکووان وہ واحد قوم ہے جس نے اپنے لہو اور ووٹ دے کر پاکستان بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہندکووان اپنا سب کچھ پاکستان کے لیے قربان کر رہے تھے، تب باقی سب کو یہ ملک ایک سجی سجائی پلیٹ میں مل گیا تھا۔ ان کا یہ بیان ہندکووان قوم کی ملک سے بے پناہ محبت اور اس کی بنیادوں کو مضبوط کرنے میں ان کے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔
صوبائی صدر کا وژن
پاکستان ہندکووان تحریک کے صوبائی صدر اکبر سیتھی نے اس موقع پر ہندکووان تنظیموں کے اتحاد کو ‘گلدستہ ہندکووان اتحاد’ قرار دیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس گلدستے میں وہ تمام تنظیمیں شامل ہیں جو ہندکووان قوم کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق یہ اتحاد ہندکووان قوم کی طاقت اور عزم کا مظہر ہے اور یہ سب مل کر پشاور کے قدیم شہر کی ثقافت اور زبان کے فروغ کے لیے مزید مؤثر طریقے سے کام کریں گے۔
واک اور دعا پر اختتام
تقریب کے اختتام پر پاکستان کی 78 ویں یوم آزادی کا کیک کاٹا گیا اور اس کے بعد بازار کلاں میں ایک واک کا اہتمام کیا گیا، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اور ہندکووان ثقافت کے فروغ کے عزم کا اظہار کیا۔ واک کے بعد تقریب کا اختتام دعائے خیر پر ہوا۔ شرکاء نے ملک کی ترقی، استحکام اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں مانگیں۔
اس تقریب نے ہندکووان قوم میں اتحاد و اتفاق کی نئی روح پھونکی اور یہ پیغام دیا کہ تمام تنظیمیں مل کر اپنی زبان، ثقافت اور تاریخ کے تحفظ اور فروغ کے لیے پر عزم ہیں۔