Site icon URDU ABC NEWS

ہندوستان اور اسرائیل نے پائیدار زرعی ٹیکنالوجیز کے لیے توسیعی معاہدے پر دستخط کر دیے

Israel-India Agriculture deals

جدید ترین اسرائیلی ٹیکنالوجی کے ذریعے بھارتی زراعت کی پیداواری صلاحیت کو فروغ دینے کا عزم؛ پانی کا م استعمال اور فصلوں کی بہتر اقسام تیار کی جائیں گی۔

نئی دہلی:

ہندوستان اور اسرائیل نے پائیدار زرعی ٹیکنالوجیز میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ اس معاہدے کا مقصد بھارتی کسانوں کو اسرائیل کی جدید ترین ٹیکنالوجی، مہارت اور تحقیق تک رسائی فراہم کرنا ہے، تاکہ ملک کی زراعت کو موسمیاتی تبدیلیوں اور وسائل کی کمی جیسے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

معاہدے کے کلیدی نکات:

یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے جاری زرعی تعاون کی ایک توسیع ہے اور یہ خاص طور پر پائیدار اور ماحول دوست طریقوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ اس معاہدے کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

  1. جدید آبپاشی کے طریقے (Irrigation): اسرائیل ڈرپ ایریگیشن (Drip Irrigation) جیسی جدید آبپاشی کی ٹیکنالوجی میں دنیا میں سرفہرست ہے، جس سے پانی کی بچت ہوتی ہے اور فصل کی پیداوار بڑھتی ہے۔ اس معاہدے کے تحت یہ ٹیکنالوجی بھارتی کھیتوں تک پہنچائی جائے گی۔
  2. زرعی مراکز کا قیام: ہندوستان کے مختلف ریاستوں میں ‘زراعت میں عمدگی کے مراکز’ (Centres of Excellence in Agriculture) کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ یہ مراکز کسانوں کو عملی تربیت، نئی فصلوں کی اقسام اور جدید کاشتکاری کے طریقوں سے متعلق معلومات فراہم کریں گے۔
  3. پیداواری اقسام پر تحقیق: معاہدے میں ایسی فصلوں کی اقسام کی مشترکہ تحقیق اور تیاری شامل ہے جو کم پانی میں زیادہ پیداوار دے سکیں اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو برداشت کر سکیں۔
  4. پودوں کا تحفظ: پودوں کی بیماریوں اور کیڑوں کے حملوں سے بچاؤ کے لیے جدید طریقہ کار اور بائیو ٹیکنالوجی کا استعمال بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔

بھارتی زراعت کے لیے اہمیت:

ہندوستان کی معیشت کا ایک بڑا حصہ زراعت پر منحصر ہے، لیکن ملک کو پانی کی کمی، زمین کی زرخیزی میں کمی، اور چھوٹے کھیتوں کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ یہ توسیعی تعاون ان چیلنجز سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

وزارتِ زراعت کے حکام نے اس معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارے کسانوں کو بین الاقوامی معیار کی پیداوار حاصل کرنے کے قابل بنائے گا اور ان کی آمدنی میں بھی اضافہ کرے گا۔ یہ تعاون دونوں ممالک کے درمیان مضبوط سفارتی اور تجارتی تعلقات کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

مستقبل کے امکانات:

اس معاہدے سے توقع ہے کہ ہندوستانی کسانوں کی بڑی تعداد جدید زرعی طریقوں سے تربیت حاصل کرے گی، جس سے ملک کی خوراک کی سکیورٹی اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ یہ معاہدہ جنوبی ایشیا میں زرعی ٹیکنالوجی کے تبادلے کے لیے ایک مثالی نمونہ فراہم کر سکتا ہے۔

تلاشی نظام کے لیے موزوں الفاظ (SEO Keywords) جو خبر میں استعمال ہوئے: ہندوستان اسرائیل معاہدہ، پائیدار زرعی ٹیکنالوجی، ڈرپ ایریگیشن، زرعی ترقی، زرعی مراکز، فصلوں کی اقسام، آبپاشی کے طریقے، خوراک کی سکیورٹی۔

Exit mobile version