Site icon URDU ABC NEWS

واپڈا کی نئے متعدد بجلی میٹرز کی پالیسی 2025: گھروں، کرایہ داروں اور مشترکہ خاندانوں کیلئے بڑا ریلیف

New wapda policy for two meters

پاکستان میں بجلی کی قیمتوں اور حکومتی سبسڈی کے نظام کے پیشِ نظر، اکثر صارفین کو یہ مسئلہ درپیش آتا ہے کہ ا ہی گھر یا عمارت میں کئی خاندان مقیم ہونے کے باوجود انہیں ایک ہی بجلی کا میٹر استعمال کرنا پڑتا ہے۔ اس صورتحال میں بلوں کی تقسیم اور سبسڈی کے فوائد کو لے کر تنازعات پیدا ہوتے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کرتی رہی ہیں کہ حکومت نے ایک گھر میں دوسرا بجلی کا میٹر نصب کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

تاہم، پاور ڈویژن کی جانب سے 2025 میں کی گئی حالیہ وضاحت کے مطابق، یہ خبریں سراسر جھوٹی اور گمراہ کن ہیں۔ حکومتی عہدیداروں نے واضح کیا ہے کہ متعدد میٹرز لگانے کی پالیسی نہ صرف موجود ہے بلکہ اسے NEPRA کنزیومر سروسز مینوئل 2021 کے تحت مزید واضح اور شفاف بنا دیا گیا ہے۔ یہ پالیسی بنیادی طور پر بجلی چوری اور سبسڈی کا غلط استعمال روکنے کے لیے سخت شرائط کے ساتھ نافذ کی گئی ہے۔

یہ مفصل خبر واپڈا (DISCOs) کی نئے قواعد کے تحت متعدد میٹرز کی تنصیب کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے، جس میں اہلیت کی شرائط، ضروری دستاویزات، اور درخواست کا طریقہ کار شامل ہے۔

پالیسی کی تصدیق اور حکومتی موقف

پاور ڈویژن کے ترجمان نے جون 2025 میں جاری ایک بیان میں ان افواہوں کی سختی سے تردید کی جن میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک رہائشی یونٹ میں ایک سے زیادہ میٹر لگانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا: ”یہ خبریں سراسر غلط اور عوام میں بے چینی پھیلانے کی مذموم کوشش ہیں۔ پیکا ایکٹ کے تحت ایسی جھوٹی خبریں پھیلانا قابلِ سزا جرم ہے۔“

اصل حقیقت (The Real Policy):

پالیسی کی بنیادی شرط یہ ہے کہ کسی بھی رہائشی یونٹ میں اضافی میٹر تب ہی نصب کیا جا سکتا ہے جب وہ یونٹ مکمل طور پر ایک علیحدہ رہائش کے تمام تقاضے پورے کرے۔ مقصد یہ ہے کہ ہر وہ خاندان جو الگ سے رہ رہا ہو، اسے منصفانہ بلنگ کا حق حاصل ہو۔

SEO کلیدی الفاظ: واپڈا، بجلی میٹر، متعدد میٹرز کی اجازت، پاور ڈویژن، NEPRA، سبسیڈی کا غلط استعمال۔

اہلیت کی نئی اور سخت شرائط برائے اضافی میٹر

واپڈا (DISCOs: جیسا کہ لیسکو، فیسکو، آئیسکو وغیرہ) کی نئی پالیسی، جو 2025 میں نافذ کی گئی ہے، میں اضافی میٹر حاصل کرنے کے لیے درج ذیل شرائط کو پورا کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے:

۱۔ مکمل علیحدہ رہائشی یونٹ کا ثبوت (Separate Residential Unit)

اضافی میٹر کے لیے درخواست دینے والے یونٹ کو مکمل طور پر ایک علیحدہ رہائش گاہ کے طور پر تسلیم کیا جائے گا، اگر وہ مندرجہ ذیل شرائط پوری کرے:

شرطتفصیلوضاحت
علیحدہ داخلی دروازہیونٹ کا اپنا آزادانہ داخلی اور خارجی راستہ ہونا چاہیے۔نچلے حصے اور بالائی حصے کا راستہ مکمل طور پر الگ ہو۔
علیحدہ کچن (باورچی خانہ)ہر یونٹ کے اندر علیحدہ باورچی خانہ (کچن) کا ہونا لازمی ہے۔یہ مشترکہ خاندان کی بجائے الگ خاندان ہونے کا ثبوت ہے۔
علیحدہ برقی سرکٹیونٹ کی بجلی کی وائرنگ اور اندرونی سرکٹ مکمل طور پر مرکزی کنکشن سے علیحدہ ہونا چاہیے۔تاکہ بجلی کے استعمال میں کوئی مداخلت نہ ہو۔
پراپرٹی کی تقسیم کی تصدیقبعض شہروں میں، جیسے لاہور، LDA (لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی) یا متعلقہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی سے عمارت کے نقشے کی تصدیق کرانا پڑ سکتی ہے۔یہ ثابت کرنے کے لیے کہ یونٹ قانونی طور پر الگ ہے۔

۲۔ کرایہ داروں کے لیے خصوصی ریلیف

نئی پالیسی نے کرایہ داروں کے لیے درخواست کا عمل خاصا آسان بنا دیا ہے۔ وہ کرایہ دار جو جائیداد کے مالک نہیں ہیں، وہ بھی اپنا میٹر لگوا سکتے ہیں۔

۳۔ سبسڈی کے غلط استعمال کی روک تھام

اس پالیسی کا سب سے اہم پہلو سبسڈی کا غلط استعمال روکنا ہے۔ حکومت غریب اور کم آمدنی والے صارفین کو 200 یونٹس سے کم استعمال پر زیادہ سبسڈی فراہم کرتی ہے۔ بہت سے گھرانے ایک سے زیادہ میٹر لگوا کر مجموعی طور پر زیادہ (مثلاً 700-800) یونٹس استعمال کر رہے تھے، لیکن ہر میٹر پر 200 یونٹس سے کم ظاہر کر کے حکومتی سبسڈی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے تھے۔

درخواست دینے کا آسان مرحلہ وار طریقہ کار

اگر آپ تمام اہلیت کی شرائط پر پورا اترتے ہیں، تو آپ اضافی میٹر کے لیے ان آسان مراحل پر عمل کر سکتے ہیں:

مرحلہ 1: قریبی دفتر سے رجوع

مرحلہ 2: فارم کا حصول اور پُر کرنا

مرحلہ 3: ضروری دستاویزات کی تیاری

درخواست کے ساتھ درج ذیل لازمی دستاویزات کی تصدیق شدہ کاپیاں لف کریں:

  1. قومی شناختی کارڈ (CNIC): درخواست دہندہ کے CNIC کی کاپی۔
  2. جائیداد کا ثبوت:
    • اگر مالک ہیں تو ملکیت کا ثبوت (رجسٹری، انتقال نامہ، وغیرہ)۔
    • اگر کرایہ دار ہیں تو کرایہ داری کا معاہدہ (Rent Agreement)۔
  3. علیحدگی کا حلف نامہ (Affidavit):
    • کے سٹیمپ پیپر پر حلف نامہ جس میں یہ بیان کیا جائے کہ یونٹ ایک علیحدہ گھرانہ ہے جس کا داخلی راستہ، کچن اور سرکٹ مکمل طور پر الگ ہے۔
  4. لوڈ ڈیمانڈ فارم: مطلوبہ بجلی کے استعمال (Load) کی تفصیل۔
  5. حالیہ بجلی کا بل: ایڈریس کی تصدیق کے لیے مرکزی میٹر کا حالیہ بل۔
  6. ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی تصدیق (اگر ضرورت ہو): مقامی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جیسے LDA) سے عمارت کی تقسیم کے نقشے کی تصدیق۔

مرحلہ 4: جمع آوری اور منظوری کا انتظار

صارفین اور مشترکہ خاندانوں کے لیے فوائد

متعدد میٹرز کی اس پالیسی کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ منصفانہ بلنگ کو یقینی بناتی ہے اور صارفین کو قانونی طور پر اپنے حق کا ریلیف دیتی ہے۔

  1. تنازعات کا خاتمہ: ایک ہی گھر میں رہنے والے مشترکہ خاندانوں یا کرایہ داروں کے درمیان بلوں پر ہونے والے جھگڑوں اور تنازعات کا خاتمہ ہوتا ہے، کیونکہ ہر یونٹ اپنے استعمال کردہ یونٹس کا ذمہ دار ہوگا۔
  2. سبسڈی تک رسائی: ہر خاندان اگر 200 یونٹس سے کم استعمال کرتا ہے تو وہ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ سبسڈی ریلیف کا صحیح مستحق بن جاتا ہے۔
  3. درست بلنگ: میٹر ریڈنگ اور بلنگ میں شفافیت آتی ہے، اور صارفین کو یہ شکایت نہیں رہتی کہ انہیں اندازے سے زیادہ یونٹس چارج کیے جا رہے ہیں۔
  4. قانونی حیثیت: کرایہ دار بھی قانونی طور پر اپنا بجلی کا کنکشن حاصل کر سکتے ہیں، جس سے انہیں بل کی ادائیگی اور سہولیات کے حوالے سے تحفظ ملتا ہے۔

اکثر پوچھے جانے والے سوالات (FAQs)

Q1: کیا ایک گھر میں دوسرا میٹر لگوانے پر واقعی پابندی لگ چکی ہے؟

A: نہیں۔ پاور ڈویژن نے واضح کیا ہے کہ یہ خبریں جھوٹی ہیں۔ مخصوص شرائط، جیسے علیحدہ داخلی راستہ، کچن اور سرکٹ کی موجودگی کی صورت میں، دوسرا میٹر لگوایا جا سکتا ہے۔

Q2: کرایہ دار میٹر کیسے لگوا سکتا ہے؟ کیا مالک مکان کی NOC ضروری ہے؟

A: کرایہ دار معاہدہ کرایہ داری (Rent Agreement) کے ساتھ درخواست دے سکتا ہے۔ نئی پالیسی میں کرایہ داروں کے لیے سہولت فراہم کی گئی ہے کہ وہ لازمی دستاویزات اور حلف نامے کے ساتھ مالک مکان کی NOC کے بغیر بھی درخواست دے سکتے ہیں، اگر وہ علیحدہ رہائشی یونٹ کی شرائط پوری کریں۔

Q3: اضافی میٹر کیوں لگوائے جاتے ہیں؟

A: بنیادی طور پر دو وجوہات ہیں: مشترکہ خاندانوں کے درمیان بلوں کی منصفانہ تقسیم اور کم یونٹس استعمال کر کے حکومتی سبسڈی کا حقدار بننا۔ تاہم، پالیسی اب اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ سبسڈی کا ناجائز فائدہ نہ اٹھایا جا سکے۔

Q4: کون سے دستاویزات لازمی ہیں؟

A: CNIC، ڈومیسائل، جائیداد یا کرایہ داری کا ثبوت، اور علیحدہ رہائشی یونٹ کا حلف نامہ سب سے اہم دستاویزات ہیں۔

Q5: اگر میری درخواست مسترد ہو جائے تو کیا میں اپیل کر سکتا ہوں؟

A: جی ہاں، آپ اپنی متعلقہ ڈسٹری بیوشن کمپنی (DISCO) کے شکایات سیل یا NEPRA کے کنزیومر فورم میں اپیل دائر کر سکتے ہیں۔ مزید رہنمائی کے لیے ہمیشہ متعلقہ DISCO کے دفتر سے رابطہ کریں۔

اہم رابطہ (Contact Information)

مزید معلومات، پالیسی کی وضاحت، یا درخواست فارم کے حصول کے لیے، اپنے متعلقہ علاقے کی بجلی تقسیم کار کمپنی (مثلاً لیسکو، آئیسکو، فیسکو) کے قریبی دفتر سے رجوع کریں۔

اہم رابطہ ذرائع:

یاد رکھیں: کوئی بھی درخواست صرف مجاز اتھارٹی کے دفتر میں یا ان کی ویب سائٹ سے حاصل کردہ فارم پر ہی جمع کروائیں۔ غیر مصدقہ ذرائع یا افراد سے رابطہ کرنے سے گریز کریں۔

Exit mobile version