Site icon URDU ABC NEWS

اعصام الحق قریشی: فیڈرر کو ہرانے والے پاکستانی کھلاڑی کا ملک میں ٹینس انقلاب کا عزم

Pakistani tennis star

دبئی: پاکستان کے سب سے کامیاب ٹینس اسٹار اعصام الحق قریشی، جنہوں نے ماضی میں عظیم ٹینس کھلاڑی راجر فیڈرر کو شکست دے کر دنیا کو حیران کر دیا تھا، اب اپنے ملک میں ٹینس کے کھیل کو نئی بلندیوں تک لے جانے اور ایک “ٹینس انقلاب” برپا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

راجر فیڈرر کے خلاف تاریخی فتح کی یادیں

اعصام الحق قریشی کا شمار ان چند کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے دنیائے ٹینس کے بے تاج بادشاہ راجر فیڈرر کو شکست کا مزہ چکھایا۔ 2009 میں باسل (Basel) میں کھیلے گئے ایک میچ کے دوران اعصام الحق نے فیڈرر کو ہرا کر عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی تھی۔

خلیج ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں اعصام کا کہنا تھا کہ “فیڈرر جیسے لیجنڈ کو ان کے ہوم گراؤنڈ پر ہرانا میرے کیریئر کا ایک ناقابل فراموش لمحہ تھا۔ اس جیت نے مجھے یقین دلایا کہ اگر آپ محنت کریں تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔”

پاکستان میں ٹینس کا مستقبل اور ‘ٹینس انقلاب’

اعصام الحق قریشی صرف اپنی کامیابیوں پر اکتفا نہیں کرنا چاہتے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں ٹینس کا کھیل کرکٹ کی طرح مقبول ہو۔ ان کے وژن کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

  1. اکیڈمی کا قیام: اعصام پاکستان میں عالمی معیار کی ٹینس اکیڈمیز قائم کرنے پر کام کر رہے ہیں تاکہ نچلی سطح پر ٹیلنٹ کو نکھارا جا سکے۔
  2. حکومتی تعاون کی ضرورت: انہوں نے زور دیا کہ ٹینس ایک مہنگا کھیل ہے، اس لیے باصلاحیت نوجوانوں کو اسپانسر شپ اور حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے۔
  3. انفراسٹرکچر کی بہتری: وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ہر بڑے شہر میں ٹینس کورٹ اور تربیت کی سہولیات میسر ہوں۔
  4. ذہنی مضبوطی (Mental Toughness): اعصام کے مطابق پاکستانی کھلاڑیوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، لیکن انہیں عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ذہنی تربیت اور زیادہ سے زیادہ انٹرنیشنل میچز کھیلنے کی ضرورت ہے۔

‘سٹاپ وار، سٹارٹ ٹینس’ (Stop War, Start Tennis)

اعصام الحق قریشی اپنے امن مشن “سٹاپ وار، سٹارٹ ٹینس” کے لیے بھی دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ وہ کھیل کے ذریعے سرحدوں کے پار امن کا پیغام پہنچانے کے قائل ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ کھیل لوگوں کو جوڑنے کا بہترین ذریعہ ہے اور وہ اسی جذبے کو پاکستان کے نوجوانوں میں منتقل کرنا چاہتے ہیں۔

نوجوان کھلاڑیوں کے لیے پیغام

پاکستان کے ‘اعصام الحق’ نے نوجوان کھلاڑیوں کو پیغام دیا کہ وہ شارٹ کٹ کے بجائے سخت محنت اور نظم و ضبط پر یقین رکھیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے چند برسوں میں پاکستان سے مزید ایسے کھلاڑی ابھریں گے جو گرینڈ سلیم ٹورنامنٹس میں ملک کا نام روشن کریں گے۔

اعصام الحق قریشی کی یہ کہانی نہ صرف ایک کھلاڑی کی کامیابی کی داستان ہے بلکہ یہ ایک ایسے شخص کا خواب ہے جو اپنے ملک کے کھیلوں کے ڈھانچے کو بدلنے کی ہمت رکھتا ہے۔

Exit mobile version