پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن (PEF)، جو پنجاب اسمبلی کے ایکٹ کے تحت 1991ء میں ایک خودمختار ادارہ کے طور پر قائم کی گئی اور 2004ء میں جس کی تشکیل نو کی گئی، نے صوبے میں تعلیم کے منظرنامے کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ اس فاؤنڈیشن کا بنیادی مقصد پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) کے ذریعے غریب اور پسماندہ طبقے کے بچوں کو ان کی دہلیز پر بالکل مفت اور معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ آج، یہ فاؤنڈیشن پنجاب کے تمام 36 اضلاع میں تقریباً 16 لاکھ سے زائد بچوں کو نجی پارٹنر سکولوں کے ذریعے تعلیم فراہم کر کے ملک کے تعلیمی نظام میں ایک کلیدی معاون کا کردار ادا کر رہی ہے۔
فاؤنڈیشن کے بنیادی مقاصد اور وژن
پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 25-A کے تحت ہر بچے کو مفت اور لازمی تعلیم کا حق حاصل ہے۔ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کا وژن اسی آئینی تقاضے کی تکمیل میں حکومتِ پنجاب کے تعلیمی محکمے کی کوششوں کو تقویت پہنچانا ہے۔ اس کے بنیادی مقاصد درج ذیل ہیں:
- رسائی کا فروغ: تعلیمی سہولیات سے محروم دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں سکول داخلے کی شرح کو بڑھانا۔
- معیار کی ضمانت: نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ فراہم کی جانے والی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کرنا۔
- غیر منافع بخش تعلیم: نجی تعلیمی اداروں کی غیر تجارتی بنیادوں پر حوصلہ افزائی اور معاونت کرنا تاکہ غریب والدین کو فیسوں کے بوجھ سے آزاد کیا جا سکے۔
- کمیونٹی شراکت داری: تعلیمی ماحول کو بہتر بنانے اور وسائل کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے سرکاری اور نجی سکولوں، نیز غیر سرکاری تنظیموں کے مابین تعاون کو فروغ دینا۔
PEF کے اہم اور فلیگ شپ پروگرامز
فاؤنڈیشن اپنے مقاصد کے حصول کے لیے کئی اختراعی پروگرامز چلا رہی ہے جو نجی سکولوں کے وسیع نیٹ ورک کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔
1. فاؤنڈیشن کی معاونت سے چلنے والے سکولز (FAS) پروگرام
یہ پروگرام PEF کا فلیگ شپ (Flagship) منصوبہ ہے جو 2005ء میں شروع کیا گیا تھا۔ یہ کم خرچ والے نجی سکولوں کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے تاکہ وہ پسماندہ علاقوں، جھگیوں اور شہری غریب بستیوں میں مفت تعلیم فراہم کر سکیں۔
- کوریج اور وسعت: FAS پروگرام 3,200 سے زائد پارٹنر سکولوں پر مشتمل ہے اور اس میں 1.6 ملین سے زیادہ طلباء زیر تعلیم ہیں۔
- مالی اور تکنیکی امداد: PEF ان سکولوں کو ماہانہ معاوضہ (Per-child Subsidy) فراہم کرتا ہے اور اس کے علاوہ نصابی کتب اور اساتذہ کی تربیت بھی مفت فراہم کی جاتی ہے۔
- سخت معیار: شراکت داری کے لیے سکولوں کو کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ (QAT) میں کم از کم 33 فیصد نمبر حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بنیادی انفراسٹرکچر کے معیار کو پورا کرنا لازمی ہے۔ معیار پر مسلسل تین سال ناکام رہنے والے سکولوں کو پروگرام سے خارج کر دیا جاتا ہے۔
2. ایجوکیشن واؤچر سکیم (EVS)
EVS خاص طور پر کچی آبادیوں اور غریب ترین خاندانوں کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔ اس سکیم کے تحت، غریب خاندانوں کو تعلیمی واؤچرز فراہم کیے جاتے ہیں، جس سے وہ اپنے بچوں کو اپنی پسند کے ان نجی سکولوں میں داخلہ دلا سکتے ہیں جو PEF کے معیار پر پورا اترتے ہیں۔ یہ سکیم والدین کو انتخاب کی آزادی دیتی ہے اور سکولوں کے مابین صحت مند مسابقت کو فروغ دیتی ہے۔
3. نیو سکول پروگرام (NSP)
یہ پروگرام 2007ء میں ان علاقوں کے لیے شروع کیا گیا جہاں آبادی ہونے کے باوجود تعلیمی انفراسٹرکچر یا سکول کا فقدان ہے۔ NSP کے تحت PEF نئے سکول قائم کرنے میں معاونت کرتا ہے تاکہ تعلیم تک رسائی میں حائل جغرافیائی رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔ ان سکولوں کی کارکردگی کا انحصار بھی سالانہ QAT پر ہوتا ہے اور ناکامی کی صورت میں مالی معاونت میں کمی کی جاتی ہے۔
4. مسلسل پیشہ ورانہ ترقی کا پروگرام (CPD)
PEF اساتذہ کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور تدریسی معیار کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔ CPD پروگرام کے تحت پارٹنر سکولوں کے اساتذہ کو جدید تدریسی تکنیکوں اور مضامین میں مہارت کے لیے تربیت فراہم کی جاتی ہے، جس کا مقصد تدریسی عمل میں مستقل بہتری لانا ہے۔
کارکردگی کی پیمائش اور نگرانی کا نظام (M&E)
PEF کا ایک مضبوط مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن (M&E) نظام موجود ہے جو فاؤنڈیشن کی تمام سرگرمیوں اور پروگراموں کی مؤثر نگرانی کرتا ہے۔
- کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ (QAT): یہ ٹیسٹ ہر سال منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ طلباء کے سیکھنے کے نتائج اور تدریسی معیار کا جائزہ لیا جا سکے۔ بہترین کارکردگی دکھانے والے سکولوں کو مالیاتی ترغیبات (Performance-Based Incentives) بھی دی جاتی ہیں۔
- سکول انفارمیشن سسٹم (SIS): M&E ڈیپارٹمنٹ ماہانہ بنیادوں پر SIS کے ذریعے طلباء کے اندراج اور ان کی حاضری کی جسمانی تصدیق کرتا ہے تاکہ نظام میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
- سزاؤں کا فریم ورک: ناجائز فیس لینے، جسمانی سزا دینے، غیر محفوظ عمارتوں یا دیگر بدانتظامیوں کی صورت میں پارٹنر سکولوں کو penalization framework کے تحت جرمانے کیے جاتے ہیں اور بالآخر شراکت ختم کر دی جاتی ہے۔
ٹیکنالوجی کے ذریعے نظام میں بہتری
حال ہی میں، پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدے کا مقصد چھ ماہ کی قلیل مدت میں فاؤنڈیشن کے دفتری امور اور تمام نظام کو جدید ٹیکنالوجی پر منتقل کرنا ہے۔
اس تکنیکی اپ گریڈ کے تحت:
- مالیاتی رپورٹنگ کے نظام میں شفافیت آئے گی۔
- پارٹنر سکولوں کے ماہانہ واجبات کی ادائیگی کم وقت میں اور بہتر انداز میں ہو سکے گی۔
- طلباء کی رجسٹریشن کے لیے ایک موبائل ایپلی کیشن تیار کی جائے گی، جس سے نئے داخلوں کی مہم میں آسانی ہو گی۔
- رئیل ٹائم مانیٹرنگ ڈیش بورڈ بنایا جائے گا، جس سے تمام پروگراموں کی کارکردگی پر فوری نظر رکھی جا سکے گی۔
PEF کی یہ کوششیں نہ صرف تعلیم کے فروغ میں بلکہ نظام کے اندر شفافیت اور کم لاگت میں بہترین نتائج کے حصول میں بھی ایک کامیاب ماڈل کے طور پر سامنے آ رہی ہیں۔ یہ فاؤنڈیشن ملک کے تعلیمی نظام کے لیے ایک ایسی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی مثال ہے جو مالی مجبوریوں کے شکار لاکھوں بچوں کو علم کی روشنی فراہم کر کے قوم کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈال رہی ہے۔