دوحہ: قطر کی حکومت نے غیر ملکی سرمایہ کاروں، ہنرمندوں اور پیشہ ور افراد کو ملک میں طویل مدتی قیام اور سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنے کے لیے “پریمیئم ریزیڈنسی” (Premium Residency) اسکیم کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ اسکیم قطر کے “وژن 2030” کا حصہ ہے جس کا مقصد ملکی معیشت کو متنوع بنانا اور عالمی ٹیلنٹ کو قطر میں خوش آمدید کہنا ہے۔
پریمیئم ریزیڈنسی کیا ہے؟
قطر پریمیئم ریزیڈنسی ایک ایسی سہولت ہے جو غیر ملکیوں کو کسی مقامی کفیل (Sponsor) کے بغیر قطر میں رہنے، کام کرنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ اسے عام طور پر “قطر گولڈن ویزا” بھی کہا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت دو قسم کی رہائش فراہم کی جاتی ہے:
- مستقل پریمیئم ریزیڈنسی: یہ تاحیات قیام کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
- محدود مدت کی پریمیئم ریزیڈنسی: یہ ایک مخصوص مدت (قابلِ تجدید) کے لیے ہوتی ہے۔
پریمیئم ریزیڈنسی کے اہم فوائد
اس پروگرام کے تحت حاملین کو متعدد مراعات حاصل ہوتی ہیں جو عام رہائشی ویزوں پر دستیاب نہیں ہیں:
- بغیر کفیل رہائش: آپ کو قطر میں رہنے کے لیے کسی آجر یا کفیل کی ضرورت نہیں ہوگی۔
- جائیداد کی ملکیت: مخصوص علاقوں میں جائیداد خریدنے اور اس کے مکمل مالکانہ حقوق رکھنے کی اجازت۔
- کاروبار کرنے کی آزادی: قطر میں 100 فیصد غیر ملکی ملکیت کے ساتھ کاروبار شروع کرنے کی سہولت۔
- خاندانی ویزہ: اپنے شریک حیات، بچوں اور والدین کے لیے رہائشی ویزوں کا حصول۔
- تعلیم اور صحت: قطر کے اعلیٰ معیار کے سرکاری تعلیمی اداروں اور صحت کی سہولیات تک رسائی۔
- سفر میں آسانی: بغیر کسی ایگزٹ پرمٹ (Exit Permit) کے ملک میں آمد و رفت کی آزادی۔
اہلیت کا معیار اور زمرے
قطر پریمیئم ریزیڈنسی کے حصول کے لیے حکومت نے مخصوص زمرے اور شرائط مقرر کی ہیں:
- سرمایہ کار: وہ افراد جو قطر کی رئیل اسٹیٹ یا تجارتی شعبے میں ایک مخصوص رقم (عام طور پر 3.65 ملین قطری ریال یا اس سے زیادہ) کی سرمایہ کاری کریں۔
- غیر معمولی ٹیلنٹ: فنکار، کھلاڑی، محققین اور وہ افراد جنہوں نے اپنے شعبے میں عالمی سطح پر نام کمایا ہو۔
- اعلیٰ پیشہ ور افراد: وہ ماہرینِ تعلیم، ڈاکٹرز اور انجینئرز جو قطر کی معیشت میں اہم کردار ادا کر سکتے ہوں۔
- ریٹائرڈ افراد: وہ غیر ملکی جو ریٹائرمنٹ کے بعد قطر میں رہنے کی مالی سکت رکھتے ہوں۔
درخواست دینے کا طریقہ کار
درخواست دینے کا عمل مکمل طور پر ڈیجیٹل ہے:
- امیدواروں کو ‘Sajjil’ پورٹل کے ذریعے اپنی درخواست جمع کرانی ہوتی ہے۔
- ضروری دستاویزات میں پاسپورٹ، مالیاتی ثبوت، صحت کا سرٹیفکیٹ اور اچھے کردار کی سند شامل ہیں۔
- درخواست کی منظوری کے بعد ایک مخصوص فیس ادا کرنی ہوتی ہے جو رہائش کی قسم (مستقل یا محدود) پر منحصر ہوتی ہے۔
معاشی اثرات اور مستقبل
ماہرین کا ماننا ہے کہ اس اسکیم سے قطر کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں تیزی آئے گی اور نجی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ قطر اس اقدام کے ذریعے خطے کے دیگر ممالک جیسے متحدہ عرب امارات (UAE) اور سعودی عرب کے ساتھ مسابقت کر رہا ہے تاکہ دنیا کے بہترین دماغوں اور سرمایہ کاروں کو اپنی جانب متوجہ کر سکے۔
یہ پروگرام ان تارکین وطن کے لیے ایک سنہری موقع ہے جو قطر کو اپنا دوسرا گھر بنانا چاہتے ہیں اور اس ترقی یافتہ ملک کی خوشحالی میں حصہ دار بننا چاہتے ہیں۔

