Site icon URDU ABC NEWS

ٹریفک جام کا مستقل حل، شہر کو سگنل فری بنانے کے لیے 22 ارب روپے کے 9 سے زائد انڈر پاسز اور فلائی اوورز پر کام

Rawalpindi development plan

راولپنڈی: شہر میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل اور طویل ٹریفک جام سے شہریوں کو مستقل نجات دلانے کے لیے راولپنڈی میں ایک جامع ترقیاتی منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ پنجاب حکومت نے راولپنڈی کے مختلف مصروف ترین چوکوں اور شاہراہوں پر پانچ سے زائد نئے فلائی اوورز اور انڈر پاسز کی تعمیر و توسیع کے لیے 22 ارب روپے سے زائد کی خطیر رقم مختص کی ہے۔ ان میگا پراجیکٹس کا مقصد راولپنڈی کو مکمل طور پر سگنل فری کوریڈور میں تبدیل کرنا ہے۔

مال روڈ پر سگنل فری کوریڈور کی تکمیل

راولپنڈی کے دل، مال روڈ پر ٹریفک کے بہاؤ کو یقینی بنانے کے لیے کئی اہم منصوبے تکمیل کے قریب ہیں۔

اہم منصوبے جو تکمیل ہو چکے یا زیرِ تعمیر ہیں

راولپنڈی میں حال ہی میں مکمل ہونے والے اور زیرِ تعمیر بڑے منصوبے درج ذیل ہیں:

  1. محمد نواز شریف فلائی اوور (چکری روڈ)
    • یہ منصوبہ 120 دن کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا ہے اور اس کی تکمیل سے موٹر وے (M-2) اور راولپنڈی رنگ روڈ تک براہ راست رسائی ممکن ہو سکے گی۔
    • تخمینہ ہے کہ روزانہ تقریباً 79 ہزار گاڑیاں اس فلائی اوور سے مستفید ہو رہی ہیں۔
  2. چیئرنگ کراس انڈر پاس (پشاور روڈ)
    • پشاور روڈ پر چیئرنگ کراس چوک پر ٹریفک کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے لیے ایک بڑا انڈر پاس تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے لیے ایک ارب 50 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
  3. سگنل فری کوریڈور: پیر ودھائی تا کچہری چوک
    • صوبائی حکومت نے راولپنڈی کے مصروف ترین کوریڈور پیر ودھائی موڑ سے کچہری چوک تک 7.6 کلومیٹر طویل سگنل فری کوریڈور پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔
    • اس میگا منصوبے پر تقریباً 8.2 ارب روپے لاگت آئے گی اور اس کے تحت تین انڈر پاسز اور دو محفوظ یوٹرنز بنائے جائیں گے، جس سے اس روٹ پر ٹریفک جام کا مستقل خاتمہ ہو گا۔

منصوبوں کی مجموعی تفصیلات

راولپنڈی ڈویژن میں اس وقت سڑکوں اور پلوں کی تعمیر و توسیع کے لیے مجموعی طور پر 56 ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے تمام منصوبوں کی بروقت اور اعلیٰ معیار کی تکمیل کو یقینی بنانے کی سخت ہدایت دی ہے اور یہ بھی حکم دیا ہے کہ روڈز کے اطراف میں زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں۔

ان منصوبوں کی تکمیل سے راولپنڈی کے شہریوں کو نہ صرف ٹریفک جام سے نجات ملے گی بلکہ شہر میں کاروبار اور ترقی کی نئی راہیں بھی کھلیں گی۔

Exit mobile version