Site icon URDU ABC NEWS

سری لنکا کرکٹ کا کھلاڑیوں کو سخت انتباہ: سیکیورٹی خدشات پر پاکستان کا دورہ چھوڑنے پر ’باضابطہ جائزہ‘ کی دھمکی

Warning for Sri Lankan team

ایس ای او کی ورڈز: سری لنکا کرکٹ، پاکستان کرکٹ، سری لنکن کھلاڑیوں کی دھمکی، سیکیورٹی خدشات، پاکستان دورہ، ، باضابطہ جائزہ، پی سی بی

کولمبو: سری لنکا کرکٹ (ایس ایل سی) نے اپنی قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو ایک سخت انتباہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر وہ آئندہ پاکستان کے دورے سے سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے دستبردار ہوتے ہیں تو انہیں سخت تادیبی کارروائی اور ان کے سینٹرل کنٹریکٹ کا “باضابطہ جائزہ” لیا جائے گا۔

یہ دھمکی اس وقت سامنے آئی ہے جب اطلاعات کے مطابق کئی سینئر سری لنکن کھلاڑیوں نے پاکستان کے خلاف ہونے والی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا اور دورے سے باہر رہنے کا عندیہ دیا تھا۔

بورڈ کا سخت موقف

ایس ایل سی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ بورڈ نے پاکستان کی جانب سے فراہم کیے گئے سیکیورٹی انتظامات کا مکمل جائزہ لیا ہے۔ بورڈ نے یقین دلایا کہ سیکیورٹی انتظامات “ہیڈ آف اسٹیٹ لیول” کے ہیں اور انہیں بین الاقوامی سیکیورٹی ماہرین کی جانب سے کلیئرنس مل چکی ہے۔

بورڈ نے اپنے کھلاڑیوں پر زور دیا ہے کہ وہ قومی ٹیم کی نمائندگی کی ذمہ داری کو سمجھیں اور ملک کے لیے اپنی خدمات پیش کریں۔ حکام کے مطابق، جو بھی کھلاڑی معقول سیکیورٹی یقین دہانیوں کے باوجود دورے سے انکار کرے گا، اس کے سینٹرل کنٹریکٹ کی شرائط و ضوابط کا باضابطہ طور پر جائزہ لیا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کھلاڑیوں کو مستقبل میں قومی ٹیم میں شمولیت اور مالی معاہدوں کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پس منظر اور پاکستان کرکٹ کی بحالی

کھلاڑیوں کے سیکیورٹی خدشات کا گہرا تعلق مارچ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم کی بس پر ہونے والے ہولناک دہشت گرد حملے سے ہے۔ اس واقعے کے بعد سے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی آمد تقریباً رک گئی تھی۔

سری لنکن ٹیم کا یہ دورہ ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی مکمل بحالی کی کوششوں میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے غیر ملکی ٹیموں کو اعلیٰ ترین سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کی ہیں، تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک محفوظ مقام ہے۔

غیر حاضری کے ممکنہ نتائج

ایس ایل سی کا یہ انتباہ کھلاڑیوں کو دو راہے پر کھڑا کر رہا ہے: ایک طرف ان کے ذاتی سیکیورٹی خدشات ہیں، اور دوسری طرف ان کا کیریئر اور قومی ٹیم میں مستقبل کی شمولیت۔

بورڈ کی جانب سے “باضابطہ جائزہ” کی دھمکی واضح طور پر اس عزم کو ظاہر کرتی ہے کہ سری لنکا کرکٹ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی میں اپنا کردار ادا کرنے اور مالی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم، اگر کھلاڑیوں کی بڑی تعداد دورے سے دستبردار ہوتی ہے، تو سری لنکا کرکٹ کو بھی اس دورے کے انعقاد اور ایک مضبوط ٹیم بھیجنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Exit mobile version