نئی دہلی/اوڈیشہ: بھارت نے اپنی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کی جانب ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے زمین سے فضا میں مار کرنے والے جدید ترین میزائل سسٹم ‘آکاش این جی’ (Akash Next Generation) کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ اس تجربے نے نہ صرف بھارت کی عسکری قوت کو مضبوط کیا ہے بلکہ عالمی دفاعی ماہرین کی توجہ بھی اپنی جانب مبذول کروا لی ہے۔
تجربے کی تفصیلات
بھارتی دفاعی تحقیقی ادارے (DRDO) کے مطابق، یہ تجربہ ریاست اوڈیشہ کے ساحل پر واقع چاندی پور ٹیسٹ رینج سے کیا گیا۔
- ہدف کو نشانہ بنانا: میزائل نے انتہائی تیز رفتاری سے پرواز کرتے ہوئے فضا میں موجود اپنے مطلوبہ ہدف کو کامیابی سے تباہ کیا۔
- جدید ٹیکنالوجی: اس نئے ورژن میں ‘ایکٹو الیکٹرانیکلی اسکینڈ ایرے’ (AESA) ریڈار اور جدید ترین ‘سیکر’ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، جو اسے دشمن کے طیاروں اور میزائلوں کو دور سے ہی بھانپنے میں مدد دیتی ہے۔
آکاش این جی کی خصوصیات
آکاش این جی (Akash-NG) اپنے سابقہ ورژن کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ طاقتور اور مہلک ہے:
- رفتار اور حدِ ضرب: یہ میزائل آواز کی رفتار سے کئی گنا تیزی سے سفر کر سکتا ہے اور 60 سے 70 کلومیٹر کے فاصلے تک دشمن کے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
- ملٹی ٹارگیٹ سسٹم: یہ سسٹم بیک وقت متعدد اہداف پر نظر رکھ سکتا ہے اور انہیں تباہ کر سکتا ہے، جو اسے جنگی حالات میں انتہائی کارآمد بناتا ہے۔
- تیز رفتار نقل و حمل: اس سسٹم کو آسانی سے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے یہ کسی بھی سرحدی مقام پر فوری تعیناتی کے لیے موزوں ہے۔
عالمی دفاعی منڈی میں اہمیت
بھارت کے اس کامیاب تجربے نے بین الاقوامی سطح پر ہلچل مچا دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ:
- برآمدات کے مواقع: آکاش میزائل سسٹم پہلے ہی کئی ممالک (جیسے آرمینیا) کی توجہ حاصل کر چکا ہے۔ اس نئے اور جدید ورژن کے بعد مشرقِ وسطیٰ اور جنوب مشرقی ایشیا کے کئی ممالک اس کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کر سکتے ہیں۔
- مقابلے کی فضا: یہ سسٹم عالمی منڈی میں موجود مہنگے مغربی میزائل سسٹمز کے مقابلے میں ایک سستا اور قابلِ بھروسہ متبادل ثابت ہو سکتا ہے۔
حکومتی اور عسکری ردِ عمل
بھارتی وزیرِ دفاع نے ڈی آر ڈی او اور فوج کو اس تاریخی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تجربہ “آتم نربھر بھارت” (خود کفیل بھارت) کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے بھارت کی فضائی حدود کا تحفظ مزید ناقابلِ تسخیر ہو جائے گا۔
مستقبل کا منظر نامہ
آکاش این جی کی کامیابی کے بعد اب اسے باقاعدہ طور پر بھارتی فضائیہ اور فوج کے بیڑے میں شامل کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، اس قسم کی پیش رفت بھارت کو خطے میں ایک بڑی فوجی قوت کے طور پر ابھرنے میں مدد دے گی اور دشمن کے فضائی حملوں کے خلاف ایک مضبوط ڈھال فراہم کرے گی۔
اختتامی کلمات
بھارت کا یہ کامیاب دفاعی تجربہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جنوبی ایشیا میں دفاعی ٹیکنالوجی کی دوڑ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ آکاش این جی کی آمد نے نہ صرف بھارت کی دفاعی دیوار کو بلند کیا ہے بلکہ عالمی ہتھیاروں کی منڈی میں بھی اس کے قدم مضبوط کر دیے ہیں۔

