Site icon URDU ABC NEWS

پاکستان میں اے ٹی ایم سے رقم نکالنے پر نئے ٹیکسز اور بینک چارجز کی تفصیلات

ATM charges

اسلام آباد: وفاقی حکومت اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور ریونیو کے اہداف پورے کرنے کے لیے نان فائلرز کے خلاف گھیرا مزید تنگ کر دیا ہے۔ دسمبر 2025 کی تازہ ترین رپورٹس کے مطابق، اے ٹی ایم سے نقد رقم نکالنے پر ودہولڈنگ ٹیکس اور بینک سروس چارجز میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

نان فائلرز کے لیے ودہولڈنگ ٹیکس (Withholding Tax)

پاکستان میں انکم ٹیکس آرڈیننس کے تحت نان فائلرز (ایسے افراد جن کا نام ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ میں شامل نہیں ہے) کے لیے اے ٹی ایم یا بینک کاؤنٹر سے نقد رقم نکالنے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح درج ذیل ہے:

  1. یومیہ حد اور شرح: اگر کوئی نان فائلر ایک دن میں مجموعی طور پر 50,000 روپے سے زائد رقم نکالتا ہے، تو اسے پوری رقم پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
  2. ٹیکس کی شرح میں اضافہ: فنانس ایکٹ 2025 کے ذریعے نان فائلرز کے لیے نقد رقم نکلوانے پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح کو 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  3. مجوزہ مزید اضافہ: حالیہ رپورٹس کے مطابق حکومت نان فائلرز کے لیے اس شرح کو مزید بڑھا کر 1.2 فیصد یا 1.5 فیصد کرنے پر بھی غور کر رہی ہے تاکہ دستاویزی معیشت کو فروغ دیا جا سکے۔
  4. فائلرز کے لیے استثنیٰ: وہ شہری جو اپنے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرواتے ہیں اور فائلر کی فہرست (ATL) میں شامل ہیں، وہ اس ٹیکس سے مکمل طور پر مستثنیٰ ہیں۔

اے ٹی ایم ٹرانزیکشن چارجز (Bank Charges)

ٹیکس کے علاوہ، بینکوں کی جانب سے اے ٹی ایم کے استعمال پر درج ذیل سروس چارجز وصول کیے جاتے ہیں:

اہم نکات برائے صارفین

حکومت کا مقصد نقد لین دین (Cash Economy) کو کم کرنا اور ڈیجیٹل بینکاری کو فروغ دینا ہے تاکہ معیشت کو دستاویزی شکل دی جا سکے۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اضافی ٹیکسوں سے بچنے کے لیے اپنا نام ایکٹیو ٹیکس پیئر لسٹ (ATL) میں شامل کروائیں۔

Exit mobile version