اسلام آباد: سینیٹ کی ایک کمیٹی نے ملک کے سب سے بڑے اور مسابقتی امتحان، سینٹرل سپیریئر سروسز امتحانات کے نظام میں بنیادی نوعیت کی تبدیلیاں لانے کی سفارش کی ہے۔ ان تجاویز کا مقصد امیدواروں کو درپیش عمر سے متعلق پابندیوں اور امتحان کے طویل دورانیے کے مسائل کو حل کرنا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کی ذیلی کمیٹی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن (FPSC) کو یہ سفارشات پیش کی ہیں۔
اہم ترین سفارشات
ذیلی کمیٹی کی جانب سے دو سب سے اہم اور بنیادی سفارشات درج ذیل ہیں:
۱. 🎂 عمر کی بالائی حد میں اضافہ
- موجودہ حد: اس وقت سی ایس ایس امتحان کے امیدواروں کے لیے عمومی عمر کی بالائی حد 30 سال ہے۔
- مجوزہ حد: کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ عمومی عمر کی بالائی حد کو بڑھا کر 35 سال کر دیا جائے ।
- وجہ: کمیٹی کا موقف ہے کہ طلباء کے تعلیمی سفر میں آنے والے وقفوں (Gap Years)، ڈگریوں کی تکمیل میں تاخیر اور دیگر سماجی و اقتصادی عوامل کے پیش نظر عمر کی حد بڑھانا ضروری ہے تاکہ تجربہ کار پیشہ ور افراد اور زیادہ تعلیم یافتہ امیدواروں کو موقع مل سکے۔
۲. 📅 سال میں دو بار امتحان کا انعقاد
- موجودہ نظام: سی ایس ایس کا مسابقتی امتحان فی الحال سال میں صرف ایک بار منعقد ہوتا ہے۔
- مجوزہ نظام: کمیٹی نے FPSC سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سال میں دو بار سی ایس ایس امتحانات کے انعقاد کی اجازت دے، جو دیگر تعلیمی نظاموں کے ضمنی امتحانات (Supplementary Examinations) کی طرح ہو۔
- وجہ: کمیٹی کا کہنا ہے کہ موجودہ ایک سالہ سائیکل طلباء پر غیر ضروری دباؤ ڈالتا ہے اور امتحانات کا مکمل عمل (اشتہار سے لے کر حتمی میرٹ لسٹ تک) 12 سے 14 ماہ تک جاری رہتا ہے، جس سے طلباء کے قیمتی سال ضائع ہوتے ہیں اور وہ عمر کی حد پار کر جاتے ہیں۔ سال میں دو مواقع دینے سے امیدواروں کو زیادہ موقع ملے گا اور وہ اپنی تیاری کے سالوں کو ضائع نہیں کریں گے۔
دیگر اہم امور
کمیٹی نے ان سفارشات کے علاوہ دیگر اصلاحاتی پہلوؤں پر بھی غور کیا:
- اسکریننگ معیار کا جائزہ: کمیٹی نے اسکریننگ ٹیسٹ (MCQ-based) کے معیار پر بھی نظر ثانی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ جانچ کے عمل میں مزید انصاف اور بین الاقوامی معیار لایا جا سکے۔
- کوٹہ نظام: ملک میں موجود کوٹہ نظام اور سماجی انصاف کے اصولوں پر بھی تفصیلی بحث کی گئی تاکہ سی ایس ایس کے ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔
👨💻 پس منظر اور آئندہ اقدامات
سی ایس ایس امتحانات میں اصلاحات کی ضرورت ایک طویل عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی، خاص طور پر اس نظام کی سخت گیری اور محدود مواقع پر امیدواروں کی جانب سے مسلسل تنقید کی جا رہی تھی۔ فیڈرل پبلک سروس کمیشن نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ موجودہ کاغذ پر مبنی (Paper-Based) تشخیصی نظام کے تحت فی الحال سال میں دو امتحانات کرانا فوری طور پر قابل عمل نہیں ہے۔ تاہم، سینیٹ کی یہ سفارشات حکومتی سطح پر سی ایس ایس میں بڑی تبدیلیوں کے لیے دباؤ بڑھائیں گی۔
کیا آپ پاکستان میں سی ایس ایس امتحان کے موجودہ سلیبس اور مارکنگ اسکیم کے بارے میں جاننا چاہیں گے؟

