Site icon URDU ABC NEWS

توشہ خانہ مقدمہ: سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کو سترہ سال قید کی سزا

Ex-PM and his wife

اسلام آباد: پاکستان کی ایک احتساب عدالت نے ریاست کے ملکیتی تحائف (توشہ خانہ) کے غیر قانونی استعمال اور بدعنوانی کے مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سترہ سترہ سال قیدِ بامشقت کی سزا سنا دی ہے۔

فیصلے کی تفصیلات

عدالت نے اپنے فیصلے میں دونوں مجرموں پر مجموعی طور پر ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ سزا سناتے وقت عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ عمران خان اگلے دس سال تک کسی بھی عوامی یا سرکاری عہدے کے لیے نااہل تصور ہوں گے۔

مقدمے کا پس منظر

یہ مقدمہ توشہ خانہ سے متعلق ہے، جس میں الزامات عائد کیے گئے تھے کہ سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ نے غیر ملکی دوروں کے دوران ملنے والے قیمتی تحائف کو انتہائی کم قیمت پر حاصل کیا اور پھر انہیں مقامی بازار میں مہنگے داموں فروخت کر کے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔ ان تحائف میں بیش قیمت زیورات اور گھڑیاں بھی شامل تھیں۔


عدالتی کارروائی کے اہم نکات

دفاعی موقف

عمران خان اور ان کی سیاسی جماعت نے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔ ان کے وکلاء کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالتوں میں اپیل دائر کی جائے گی تاکہ سزا کو معطل کرایا جا سکے۔ عمران خان پہلے ہی دیگر مقدمات کے سلسلے میں جیل میں قید ہیں، جبکہ بشریٰ بی بی نے بھی اس فیصلے کے بعد خود کو قانون کے حوالے کر دیا ہے۔


Exit mobile version