Site icon URDU ABC NEWS

ٹرمپ کی تجارتی پالیسی: سپریم کورٹ میں ٹیرف کا بحران اور امریکی معیشت پر ممکنہ اثرات

If Trump's tarrif cancelled by SC

واشنگٹن ڈی سی: امریکی سپریم کورٹ اس وقت ایک انتہائی اہم اقتصادی اور قانونی معاملے پر غور کر رہی ہے جس کا براہ راست تعلق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آئندہ صدارتی مہم اور ان کے اگلے دورِ حکومت میں ممکنہ تجارتی پالیسیوں سے ہے۔ یہ معاملہ ٹرمپ کے متوقع منصوبے سے متعلق ہے جس کے تحت وہ امریکہ میں درآمد کی جانے والی تمام اشیاء پر کمرشل ٹیرف (Universal Baseline Tariff) نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس مجوزہ پالیسی کے خلاف قانونی چیلنجز کی روشنی میں، سپریم کورٹ کا کردار کلیدی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔

ٹرمپ کا متنازعہ ٹیرف منصوبہ

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بارہا اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہوتے ہیں تو وہ امریکی معیشت کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تمام درآمدات پر ایک مخصوص فیصد کا ٹیرف عائد کریں گے۔ ان کے حامیوں کا خیال ہے کہ یہ امریکی صنعتوں کو تقویت دے گا اور تجارتی خسارے (Trade Deficit) کو کم کرے گا۔

سپریم کورٹ میں قانونی چیلنجز

اقتصادی تجزیہ کار اور قانونی ماہرین متفق ہیں کہ اگر ٹرمپ اپنے ٹیرف پلان پر عمل درآمد کرتے ہیں تو یہ فوری طور پر امریکی سپریم کورٹ میں چیلنج ہو جائے گا۔ بنیادی قانونی سوالات درج ذیل ہیں:

1. آئینی اختیارات کی حدود

سب سے اہم سوال کانگریس اور صدر کے درمیان تجارتی اختیارات کی تقسیم کا ہے۔ امریکی آئین کے تحت، تجارتی قوانین (بشمول ٹیرف) بنانے کا اختیار بنیادی طور پر کانگریس کے پاس ہے۔

2. موجودہ قوانین کی تشریح

کیا ٹریڈ ایکٹ 1974 (سیکشن 301) اور ٹریڈ ایکسپینشن ایکٹ 1962 (سیکشن 232) جیسے قوانین، جو صرف مخصوص نامنصفانہ تجارتی کارروائیوں یا قومی سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے تھے، ایک عالمگیر ٹیرف کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں؟ ناقدین کہتے ہیں کہ ان کا استعمال مقصد سے انحراف ہو گا۔

امریکی معیشت پر ممکنہ اقتصادی اثرات

ٹرمپ کے ٹیرف پلان کے معیشت پر گہرے اور وسیع اثرات مرتب ہونے کی توقع ہے۔

سیاسی اور عدالتی تناظر

سپریم کورٹ کا فیصلہ ٹرمپ کی صدارت کے دوسرے دور کی معاشی سمت کا تعین کرے گا۔ اگر عدالت ٹرمپ کے ٹیرف اختیارات کو محدود کرتی ہے، تو انہیں کانگریس سے نئے قوانین منظور کرانے پڑیں گے، جو ایک منقسم کانگریس میں انتہائی مشکل ہو سکتا ہے۔

نتیجہ

ٹرمپ کا تجارتی منصوبہ امریکی اقتصادی پالیسی کو بنیادی طور پر بدل سکتا ہے۔ تاہم، اس منصوبے کی کامیابی کا انحصار سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر ہو گا کہ کیا امریکی صدر کو کانگریس کی واضح اجازت کے بغیر تمام درآمدات پر ٹیرف لگانے کا اتنا وسیع اختیار حاصل ہے یا نہیں۔ اقتصادی ماہرین اور عالمی تجارتی شراکت دار اس قانونی لڑائی کے حتمی نتائج کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔

Exit mobile version