Site icon URDU ABC NEWS

پاکستان میں آبی وسائل کا بحران: آئی ایم ایف نے ‘نازک’ انتظامی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کر دیا

Imf warns Pakistan on water resources

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے پاکستان میں پانی کے وسائل کے انتظام (Water Resource Management) کی موجودہ صورتحال کو انتہائی نازک قرار دیتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس اہم مسئلے پر فوری اور جامع اصلاحات کرے۔ آئی ایم ایف کا یہ تبصرہ پاکستان کی اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی پائیداری کے لیے پانی کی قلت اور اس کے غیر مؤثر استعمال کے بڑھتے ہوئے خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔

آبی وسائل کا انتظام: ایک اقتصادی مسئلہ

آئی ایم ایف کا بنیادی نقطہ نظر یہ ہے کہ پانی کا بحران اب صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں رہا، بلکہ یہ براہ راست پاکستان کی اقتصادی کارکردگی اور آئندہ کی ترقی کی صلاحیت کو متاثر کر رہا ہے۔ فنڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر پانی کے انتظام کے نظام کو مؤثر طریقے سے ٹھیک نہ کیا گیا تو یہ ملکی معیشت پر شدید دباؤ ڈالے گا۔

آئی ایم ایف کی تنقیدی نشاندہی

آئی ایم ایف کے نمائندوں نے حکومت کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں خاص طور پر درج ذیل کمزوریوں کی نشاندہی کی ہے:

  1. بنیادی ڈھانچے کی خامی: ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے ڈیمز اور آبی ذخائر کی کمی ہے، جس کی وجہ سے سیلاب کے موسم میں قیمتی پانی ضائع ہو جاتا ہے اور خشک سالی کے وقت شدید قلت پیدا ہوتی ہے۔
  2. پانی کی تقسیم کا نظام: نہری نظام اور شہروں میں پانی کی فراہمی کا بنیادی ڈھانچہ پرانا اور بوسیدہ ہو چکا ہے، جس سے پانی کا ایک بڑا حصہ لیکس اور چوری کی نذر ہو جاتا ہے۔
  3. زیر زمین پانی کا بے دریغ استعمال (Groundwater Depletion): پانی نکالنے پر کوئی مؤثر ریگولیٹری نظام نہ ہونے کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے گر رہی ہے، خاص طور پر پنجاب اور سندھ کے شہری اور زرعی علاقوں میں۔
  4. صوبائی تفاوت: پانی کی تقسیم کے حوالے سے صوبوں کے درمیان تنازعات اور مختلف انتظامی نقطہ نظر بھی مؤثر قومی پالیسی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

اصلاحات کے لیے اہم تجاویز

آئی ایم ایف نے پاکستان کی حکومت کو پانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک جامع اور کثیر جہتی حکمت عملی اپنانے کی سفارش کی ہے۔

1. حکمرانی اور ادارہ جاتی اصلاحات

2. بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری

3. پانی کی قیمتوں میں تبدیلی

حکومت کا ردعمل اور آئندہ کا لائحہ عمل

پاکستان کی حکومت نے آئی ایم ایف کی تشویش کو تسلیم کیا ہے اور آبی وسائل کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں تیز کرنے کا عہد کیا ہے۔

آئی ایم ایف کا یہ سخت موقف پاکستان پر اقتصادی اور ماحولیاتی دونوں سطحوں پر پانی کے مسئلے کو اولین ترجیح دینے کا دباؤ بڑھاتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ جب تک پانی کے انتظام میں بنیادی ساختی اصلاحات نہیں کی جاتیں، اس وقت تک ملکی اقتصادی استحکام کا حصول مشکل رہے گا۔

Exit mobile version