November 23, 2024

اسلام آباد مئی 2024ءامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ آئین و قانون کی بالادستی اور عوام کی غلامانہ اور جابرانہ نظام سے آزادی کے لیے عیدالاضحی کے بعد ملک گیر تحریک کا آغاز کریں گے۔ جماعت اسلامی نے تحریک کے لیے قومی ایجنڈا تشکیل دے دیا۔ فارم 45کے ذریعے حقیقی عوامی نمائندگی بحال کی جائے، نئے الیکشن کی بات کرنے والے کسی اور کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں۔ بیوروکریسی، عدلیہ، سیاست دان، جرنیلوں کی آئین میں حدود واضح ہیں، سب کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہو گا، انا کی خاطر ملک تباہ نہ کیا جائے۔ امریکی پریشر رد کر کے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کیا جائے۔منصورہ میں مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قومی شعور کو دبانے اور سوشل میڈیا پر پابندی کے لیے حکومت 40ارب روپے خرچ کر رہی ہے، حکمرانوں کی بوکھلاہٹ صاف عیاں ہے، میڈیا پر پابندیوں کو مسترد کرتے ہیں۔ پریس کانفرنس میں نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید فراست علی شاہ، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور نائب امیر خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان بھی موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ قومی الیکشن کے دوران الیکشن کمیشن نے کٹھ پتلی کا کردار ادا کیا، ایسے لوگوں کو مسلط کر دیا گیا جن کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں، الیکشن اصلاحات کی جائیں، شفاف الیکشن اور نتائج کی تیاری کے لیے جدید ذرائع اپنائے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ جعلی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے، اس کی جانب سے بیرونی سرمایہ کاری کے اعلانات فریب ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کو موبلائز کرے گی، روزگار، صحت، تعلیم کے لیے آواز اٹھائیں گے، ملک میں اس وقت طبقاتی اور تعلیم برائے فروخت کا نظام ہے، تعلیم کامجموعی بجٹ 1500ارب کے قریب ہے، لیکن سکولوں کا انفراسٹرکچر تباہ حال ہے، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، قوم کے بچوں کو ایک نظام، ایک نصاب اور ایک زبان کے تحت تعلیم کی مہم چلائیں گے۔ جماعت اسلامی ”بنوقابل پروگرام“ کے تحت ملک بھر میں دس لاکھ بچوں کو ہنرمند بنائے گی۔ انھوں نے کہا کہ خواتین کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے، انھیں ملازمت کے دوران ہراسگی کے واقعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، خواتین کو وراثت میں حق نہیں ملتا، خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد میں تیزی لائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صنعت اور زراعت کی بہتری جماعت اسلامی کی قومی تحریک کا ایجنڈا ہے، حکمرانوں نے صنعت کے بعد زراعت کو بھی تباہ کر دیا،زرعی مداخل کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں، کسان مجبور ہیں، حکومت نے ان سے گندم تک نہیں خریدی، ایک ارب ڈالر کے گندم درآمد سکینڈل کی تحقیقات کو دبا دیا گیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آزاد خارجہ پالیسی کی تشکیل بھی جماعت اسلامی کے قومی ایجنڈا کی تحریک کا بنیادی جز ہے۔ کشمیر پر سودے بازی کی باتیں عام ہیں، سابقہ آرمی چیف اور حکمران اس پر وضاحت دیں۔ بھارت سے دوستی کی پینگیں اور ایران اور افغانستان سے چپقلش کسی صورت قبول نہیں، بھارت کو خطے کا پولیس مین بنانا امریکی ایجنڈا ہے، حکمران امریکی اشاروں پر بھارت سے دوستی کی باتیں کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں مظالم پر اسلام آباد کی جانب سے لفظی مذمت کافی نہیں، عالم اسلام کو اکٹھا کیا جائے، جنوبی افریقہ کی بجائے پاکستان کو عالمی عدالت میں جانا چاہیے تھا۔ پاکستان کشمیر و فلسطین کاز کے لیے پوری طاقت سے آواز اٹھائے، جماعت اسلامی حکمرانوں کو اس کے لیے مجبور کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ ایران پاکستان گیس پائب لائن منصوبہ ملک میں توانائی کی قلت کے مسائل کا حل ہے، اسے امریکی پریشر کی وجہ سے پایہ تکمیل تک نہیں پہنچایا جا رہا۔ آئی پی پیز سے ظالمانہ اور مہنگے معاہدے ختم کیے جائیں، لوڈشیڈنگ کے مسئلہ کے حل کے لیے لوگوں نے سولر پینل لگائے تو آئی ایم ایف کے پریشر پر نیٹ میٹرنگ ختم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں، معاشرے کے تمام طبقات، ماہرین سے اپیل کرتا ہوں کہ بہتری کے لیے جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر کام کریں۔ جماعت اسلامی قومی ایجنڈے کی تشکیل کے لیے ماہرین کے فوکس گروپس تشکیل دے گی۔جاری کردہ شعبہ نشرو اشاعت جماعت اسلامی پاکستان