November 21, 2024

کئی بار چاہے آپ کا گھر جتنا بھی صاف کیوں نہ ہو پھر بھی لال بیگز کا مسئلہ ختم نہیں ہوتا۔

اور اگر کسی کیڑے مار کمپنی یا شخص کی خدمات حاصل نہ ہوسکیں تو لوگوں کو سمجھ نہیں آتا کہ لال بیگوں سے نجات کیسے حاصل کی جائے۔

یہاں کچھ ایسے عام طریقے بیان کیے جارہے ہیں جو اس حوالے سے کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔

ان کی غذا دور کریں
لال بیگ گھر میں آپ کو ڈرانے کی نیت سے نہیں آتے بلکہ وہ غذا کے حصول میں آتے ہیں۔ تو انہیں گھر سے دور رکھنے کا ایک آسان نسخہ تو یہی ہے کہ بچا ہوا کھانا کچن میں مت چھوڑیں۔ اسی طرح گیلی اشیاءبھی انہیں اپنی جانب کھینچتی ہیں، جیسے کسی گملے میں پانی کھڑا رہنا، پائپ سے پانی لیک ہونا، یہاں تک کہ گیلا اسفنج یا کپڑا بھی ان کیڑوں کی پیاس بجھانے کا ذریعہ بنتے ہیں۔ تو ان ذرائع کو ان کی پہنچ سے دور کرنا نہ صرف انہیں گھر میں داخلے سے روکتا ہے بلکہ اگر گھر میں کوئی موجود ہو تو ان کا بھی خاتمہ ہوجاتا ہے۔

گھر میں سامان پھیلنے نہیں دیں
اخبارات کا انبار، ڈبوں کا ڈھیر یا کچرے کا بھرا ڈبا بھی لال بیگوں کو گھروں میں داخل ہونے کے لیے مجبور کردیتا ہے، تو گھر کو منظم رکھنا بھی ان کیڑوں سے دور رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

داخلے کا راستہ بند کریں
لال بیگوں کو گھر میں داخلے کے لیے کھلے دروازے یا کھڑکی کی ضرورت نہیں ہوتی، وہ ایک انچ چوڑی دراڑ سے بھی گھر میں داخل ہوسکتے ہیں، تو گھر میں ان کے ممکنہ داخلی راستوں کو تلاش کریں، خصوصاً تاریک حصے جیسے سنک کے نیچے، کیبنٹ کے اندر یا فریج کے پیچھے۔ جو جگہیں مشتبہ لگے انہیں گلیو سے بند کردیں یا چپکنے والی پٹیاں بھی اس مقصد میں کام آسکتی ہیں۔

لیموں
سب سے پہلے چار لیموں کا عرق چھلکوں سمیت 2 لیٹر پانی میں مکس کریں اور پھر فرش کو اس سے دھولیں اور پھر آپ خود لال بیگوں کووہاں سے بھاگتے ہوئے دیکھیں گے کیونکہ انہیں اس کی خوشبو سے نفرت ہے۔ اسی طرح اگر آپ لیموں کے عرق کی کچھ مقدار فرش پر دہلیز کے مقام اور کھڑکیوں پر چھڑک دیں تو یہ چیونٹیوں کو بھی گھر سے دور رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

پسی ہوئی کافی
ویسے کافی دنیا کے پسندیدہ ترین مشروبات میں سے ایک ہے مگر یہ لال بیگوں کو دور بھگانے کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے، بس کچھ مقدار میں پسی ہوئی کافی کو لال بیگوں سے متاثرہ جگہ پر ڈال کر دیکھیں، یقیناً آپ کو حیرت ہوگی کہ یہ کیڑے کہاں غائب ہوگئے ہیں۔

سہاگا اور شکر
سہاگا اور شکر اس طرح مکس کریں کہ تین حصے سہاگا اور ایک حصہ شکر کا ہو، کیونکہ سہاگا لال بیگوں کو مارنے کے لیے بننے والے اسپرے کی طرح ہی کام کرتا ہے جبکہ شکر چارے کا کام کرتی ہے۔ اس مکسچر سے کسی کو نقصان پہنچنے کا خدشہ نہیں ہوتا تاہم پھر بھی اسے ایسی جگہ پر ڈالیں جہاں بچوں کے ہاتھ نہ لگ سکے، کچھ گھنٹوں میں لال بیگوں کا خاتمہ ہوجائے گا۔

بیکنگ سوڈا اور شکر
شکر اور بیکنگ سوڈا کو یکساں مقدار میں آپس میں ملائیں اور ان حصوں میں ڈال دیں جہاں لال بیگ بہت زیادہ ہوں، شکر لال بیگوں کو اپنی جانب کھینچے گی اور بیکنگ سوڈا ان کو مارنے کا کام کرے گا۔

لہسن، پیاز اور مرچ
ایک لیٹر پانی کو جگ میں لیں اور اس میں ایک لہسن کا ٹکڑا یا پوتھی، ایک چائے کا چمچ سرخ مرچ پاﺅڈر اور ایک پیاز کا پیسٹ شامل کردیں، اس مکسچر کو ایک گھنٹے تک میری نیڈ کریں اور پھر اس میں ایک چائے کا چمچ لیکوئیڈ سوپ کا اضافہ کردیں۔ اس سیال کو ایسی تمام جگہوں ڈالیں جہاں لال بیگ بہت زیادہ ہوں اور ان کیڑوں سے نجات حاصل کرلیں۔

پیاز اور بیکنگ سوڈا
یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ ان کیڑوں سے بہت خطرناک امراض پھیلنے کا بھی خطرہ ہوتا ہے تو ان کا خاتمہ ضروری ہوتا ہے۔ ایک پیاز کو کاٹ لیں اور ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا اس میں ملا کر اس مکسچر کو گھر کے کونوں میں ڈال دیں۔ یہ عمل روزانہ دہرائیں اور بہت جلد گھر لال بیگوں سے پاک ہوجائے گا۔

یم سے بھی مدد مل سکتی ہے
نیم کے تیل یا پاؤڈر سے بھی ان کیڑوں کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ایک اسپرے بوتل میں نیم کے تیل کی تھوڑی سی مقدارکو پانی میں ملائیں اور اس مکسچر کو ان جگہوں پر اسپرے کریں جہاں لال بیگ زیادہ نظر آتے ہیں۔

اگر نیم کے پاؤڈر کا استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اسے رات کے وقت متاثرہ حصوں پر چھڑک دیں اور صبح یہ عمل پھر دہرائیں۔

پودینے کے تیل کو استعمال کریں
پودینے کا تیل بھی ان کیڑوں سے نجات کے لیے بہترین ثابت ہو سکتا ہے۔

پودینے کے تیل کی کچھ مقدار کو نمک ملے پانی میں ملائیں اور پھر اس محلول کو گھر کے متاثرہ حصوں پر اسپرے کریں۔

مگر یاد رکھیں کہ راتوں رات لال بیگ ختم نہیں ہوں گے بلکہ کئی بار اس عمل کو دہرانے پر ہی بہترین نتیجہ سامنے آئے گا۔

دارچینی
دار چینی بھی اس حوالے سے مددگار ہے، بس دارچینی کے سفوف کو کچھ مقدار میں کچن میں بکھیر دیں اور لال بیگوں کی افزائش کو روک دیں۔