September 8, 2024

بہت سے لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر کسی کو ڈپریشن کی بیماری ہو گئی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ کمزور ہے، اس کی شخصیت کمزور ہے، چونکہ اس کو مذہب سے لگاؤ نہیں اس لئے اس کو ڈپریشن ہو گیا، وغیرہ وغیرہ۔ یہ خیالات صحیح نہیں۔ ڈپریشن بھی اور دوسری بیماریوں کی طرح ایک بیماری ہے جو کسی کو بھی ہو سکتی ہے۔ یہ ان بیماریوں میں سے ہے جن کی کوئی ایک مخصوص وجہ نہیں ہوتی، بلکہ بہت سی وجوہات کا مجموعہ ہوتا ہے۔ اس کی پوری تفصیل کے لئے تو ایک کتاب کی ضرورت ہو گی، لیکن ان وجوہات کا ایک اجمالی خاکہ میں اس تحریر میں بیان کرنے کی کوشش کروں گا۔

موروثی یا جینیاتی وجوہات:

  • اور بہت سی نفسیاتی بیماریوں کی طرح ڈپریشن کی بھی موروثی وجوہات ہوتی ہیں۔ جن لوگوں کے کسی قریبی رشتہ دار کو ڈپریشن ہوا ہو، ان کو ڈپریشن ہونے کا خطرہ تین گنا بڑھ جاتا ہے۔
  • جو جڑواں بچے یکساں ( آئیڈینٹیکل) ہوں یعنی ان کی جینز (genes) بالکل ایک ہوں ان میں دونوں کو ڈپریشن ہونے کا خدشہ غیر یکساں جڑواں بچوں کے مقابلے میں دو گنا سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔
  • ڈپریشن کی بیماری کسی ایک جین کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ کئی جینز کا تھوڑا تھوڑا اثر ہوتا ہے۔

بچپن کے ناموافق حالات اور بڑے ہونے کے بعد ڈپریشن ہونے کا خطرہ:

  • جن گھروں میں والدین کے درمیان تلخ تعلقات اور جھگڑے رہے ہوں اور بچوں کی دیکھ بھال میں کمی رہی ہو ۔
  • جن بچوں کو بچپن میں جسمانی یا جنسی تشدّد کا سامنا کرنا پڑا ہو۔
  • اگر ماؤں کو بچے کی پیدائش کے بعد خود ڈپریشن ہو گیا ہو اور وہ بچے کی نگہداشت کی طرف توجّہ نہیں دے پائیں اور ان کی طرف محبّت نہیں ظاہر کر پائیں۔
  • جب والدین یا تو بالکل ہی بچوں کی طرف سے بے حس ہوں، یا پھر انہیں اپنے بچوں کو کوئی تکلیف پہنچنے کی اس غیر معمولی حد تک فکر رہتی ہو کہ وہ مثلاً انہیں دوسرے بچوں کے ساتھ کھیلنے بھی نہ دیں یا ایسا کوئی کھیل نہ کھیلنے دیں جس میں چوٹ لگنے کا ذرا سا بھی خطرہ ہو۔

حالیہ سانحات یا صدمات:

  • ریسرچ سے پتہ چلتا ہے کہ ڈپریشن شروع ہونے سے پہلے کے کچھ مہینوں میں تکلیف دہ واقعات یا سانحات کا خطرہ چھ گنا تک بڑھ جاتا ہے۔
  • ایسا صرف ڈپریشن میں نہیں ہوتابلکہ اپنے آپ کو نقصان پہنچانے کے اقدامات، اینگزائٹی ڈس آرڈرز ،اور شیزوفرینیا شروع ہونے سے پہلے کے بھی کچھ مہینوں میں ایسے واقعات کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
  • جن سانحات سے انسان کوئی چیز یا شخص کھو دیتا ہے مثلاً کسی قریبی عزیز کا انتقال ہو جانا، کوئی بڑا مالی نقصان ہو جانا، ان کے ڈپریشن ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اور جن سانحات سے آئندہ کسی قسم کا نقصان پہنچ جانے کا خطرہ ہوتا ہے مثلاً کسی کا تکلیف پہنچانا، ان سے اینگزائٹی اور گھبراہٹ ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
  • جن نوجوان لوگوں کو اپنے ہم عمروں کی طرف سے ہراساں کیے جانے کی وجہ سے شدید ذلّت، شرمندگی، اور بے عزّتی کا سامنا ہو اور انہیں سمجھ نہ آئے کہ وہ اس صورتحال سے کیسے باہر نکلیں۔
  • اس کے برعکس جن لوگوں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آ جائیں مثلاً انہیں کوئی اچھا شریکِ زندگی مل جائے، وہ کوئی نئی پڑھائی شروع کر دیں، کوئی اچھی نئی ملازمت مل جائے، ان میں ڈپریشن کی علامات ختم ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

نیورو بایولوجی (neurobiology)

  • انسان کے دماغ اور جسم میں کچھ ایسے سسٹمز ہوتے ہیں جن کی خرابی سے ڈپریشن ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ان میں دماغ کے مونو امین خلیے (monoamine neurons) اور ہاپو تھیلیمس، پیچوٹری اور ایڈرینل گلینڈز شامل ہیں، لیکن اس کی تفصیل اس تحریر کے مقصد سے بہت آگے بڑھ جائے گی۔