فنانس بل کے مطابق صوبائی
حکومت نے پراپرٹی اور موٹرکار ڈیلروں پر ون ٹائم رجسٹریشن فیس کی مد میں 20 ہزار روپے جبکہ سالانہ رینول فیس 15 ہزار روپے مقرر کردی ہے، بل کے مطابق 5 مرلہ سے کم گھر پر کسی قسم کا ٹیکس لاگو نہیں ہوگا البتہ 5 سے 10 مرلے پر 3 ہزار، 15مرلہ پر 3500،اور 18مرلہ پر 4ہزار پراپرٹی ٹیکس نافذہوگاایک کنال پر 15ہزار ، 2 کنال پر 40 ہزارکا ٹیکس نافذ ہوگا۔انڈسٹریل ایریا میں صنعتی پلاٹ پر 10 ہزار روپے کافیکسڈ ٹیکس نافذ ہوگا،،
صوبے میں تمباکو ڈویلپمنٹ سیس کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے، جس کے مطابق ورجینیا تمباکو پر فی کلو گرام 50 روپے ، وائٹ پتا پر فی کلو 30 روپے اور نسوار پر فی کلو ساڑھے 7 روپے ٹوبیکو ڈویلپمنٹ سیس لگایا ہے،،
صوبائی حکومت نے بڑے شہروں میں 500 افراد یا اس سے زیادہ گنجائش کے حامل شادی ہالوں پر 25 ہزار روپے فی ایونٹ ،اسی طرح کیٹگری B میں 300 سے زیادہ اور 500 سے کم گنجائش کے حامل شادی ہالوں میں فی یونٹ 15 ہزار روپے جبکہ کیٹگری C کے تحت دیہی علاقوں میں 300 سے کم افراد کی گنجائش والے شادی ہالوں پر10 ہزار روپے مقرر ٹیکس کی تجویز پیش کی ہے،،
صوبے میں پیدا ہونے والی کوئلے،نیفرائٹ،کرومائٹ اور گریفائٹ ٹیکس کے زمرے میں شامل کئے گئے ہیں۔ صوبے میں کاشتکاروں سے تمباکو خریدنے والی کمپنی اپنے اپ کو ایکسائز کے محکمہ کیساتھ رجسٹرڈ کرےگی،،
نجی تعلیمی اداروں میں پرائمری سکول پر 40 ہزار، مڈل سکول پر 50 ہزار اور ہائی سکول پر ایک لاکھ سالانہ ٹیکس نافذہوگا۔اسی طرح پرائیویٹ یونیورسٹی پر ڈھائی لاکھ روپے ٹیکس کے نفاذکرنے کی تجویز ہے،،
سروس اسٹیشن پر 20 ہزار پراپرٹی ٹیکس،پیٹرول اورسی این جی اسٹیشن پر 50 ہزار اور موبائل فون ٹاور پر 40 ہزار روپے ٹیکس نافذکرنے کی تجویز ہے،،موٹرسائیکل پرڈھائی ہزار روپے لائف ٹائم ٹوکن نافذ ہوگا،،
بل کے مطابق ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ٹریفک چالان میں اضافہ ہوگا۔موٹرسائیکل کی تیز رفتاری پر جرمانہ 120 سے بڑھا کر 500 روپے کردیا گیا ہے۔ موٹرکار کی تیز رفتاری پر جرمانہ 500 سے بڑھا کر 1ہزار روپے ،ٹریفک سگنل توڑنے پر موٹر سائیکل سوار پر 500 ، موٹر کار پر 1 ہزار روپے جرمانہ، رانگ سائیڈ پر ڈرائیونگ پر موٹر کار چالان 1 ہزار سے بڑھا کر 2 ہزار کرنے کی تجویز۔