مسرت اللہ جان
پی ای ڈی او (PEDO) کے تحت گورکین مٹلتان ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے نفاذ کے دوران حکومت کو تاخیر، غیر قانونی ٹھیکوں کی تقسیم، مشاورتی خدمات اور خریداری کے مسائل کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ٹھیکیداروں سے ٹیکس اور ڈی پی آر چارجز کی وصولی نہیں کی گئی۔ مزید برآں، ٹھیکیداروں کو غیر قانونی طور پر موبیلائزیشن ایڈوانس بھی دیا گیا۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی سے بجلی کے چارجز کی وصولی میں ناکامی بھی ایک اہم مسئلہ رہا جس کے نتیجے میں حکومت کی رسیدوں کی جمع آوری میں تاخیر ہوئی۔ محکمہ کی جانب سے اپنے محاصل کی ہیڈ وائز تفصیلات بھی فراہم نہیں کی گئیں۔
آڈٹ کی مشاہدات کا خلاصہ: اس آڈٹ رپورٹ میں توانائی اور بجلی کے محکمے کے دوران آڈٹ کے دوران 7,010.792 ملین روپے کے آڈٹ مشاہدات سامنے آئے ہیں۔ آڈٹ نے 1,377.093 ملین روپے کی وصولی کی نشاندہی کی۔ مشاہدات کا خلاصہ درج ذیل ہے:آڈٹ مشاہدات کی تفصیل: رپورٹ میں آڈٹ کے مختلف سالوں کے مطابق پی اے سی (PAC) کی ہدایات کی تعمیل کی صورتحال پر تبصرے کیے گئے ہیں، جس میں مکمل، جزوی اور عدم تعمیل کے نکات شامل ہیں:
S# آڈٹ سال محکمہ کا نام قابل عمل نکات کی تعداد مکمل تعمیل جزوی تعمیل عدم تعمیل
1 2009-10 توانائی اور بجلی 05 04 – 01
2 2010-11 – 02 – – 02
3 2011-12 – 09 06 – 03
4 2012-13 – 01 01 – –
5 2013-14 – 01 01 – –
6 2014-15 – 13 05 – 08
7 2015-16 – صفر – – –
8 2016-17 – 20 06 05 09
یہ رپورٹ حکومت کو اس منصوبے کے مختلف مسائل سے آگاہ کرتی ہے جنہوں نے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی اور حکومت کو مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔