google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
January 22, 2025
صوبائی قرضہ

خیبرپختونخوا کا قرض ایک سال میں 149 ارب روپے بڑھ کر 680 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، جو کہ صوبے کی معاشی صورتحال کے لیے ایک اہم چیلنج ہے۔ یہ اضافہ 28 فیصد کے قریب ہے اور اس کی بنیادی وجوہات میں گزشتہ حکومت کی مالی پالیسیوں اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے قرض لینے کی ضرورت شامل ہیں۔

قرضوں کا پس منظر

خیبرپختونخوا کے قرضوں کا حجم 530.723 ارب روپے سے بڑھ کر 680 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے، جو کہ ایک سال کی مدت میں h-giar-sob-ki-trki-ki-slahit-ko-shdid-nksan-ka-samnarpor اضافہ ہے۔ اس میں سب سے زیادہ اضافہ سابق وزیر اعلیٰ محمود خان کے دور میں ہوا، جب صوبائی حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے لیے بڑے پیمانے پر قرض لیا۔ دستاویزات کے مطابق، اس دور میں 405 ارب روپے سے زائد کا قرضہ لیا گیا، جس نے صوبے کے مالی حالات پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔

مالی سال 2024-25 کا بجٹ

مالی سال 2024-25 کے لیے خیبرپختونخوا حکومت نے قرضوں کی ادائیگی کے لیے 67 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا ہے، جس میں 40 ارب روپے اصل ادائیگیوں اور 27 ارب روپے سود کی ادائیگی کے لیے رکھے گئے ہیں۔ یہ بجٹ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ صوبائی حکومت کو اپنے مالیاتی مسائل کو حل کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

معاشی اثرات

قرضوں میں اضافہ نہ صرف صوبے کی معیشت پر منفی اثر ڈال رہا ہے بلکہ اس سے عوامی خدمات اور ترقیاتی منصوبوں پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو یہ صوبے کی معاشی ترقی کو مزید متاثر کر سکتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے مالی معاملات کو بہتر بنانے اور نئے قرض لینے کی بجائے موجودہ وسائل کو موثر طریقے سے استعمال کرنے پر توجہ دے۔

سیاسی منظرنامہ

اس صورتحال میں سیاسی جماعتیں بھی ایک دوسرے پر الزامات لگا رہی ہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنما سابق وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ ان کے دور میں کیے گئے ترقیاتی منصوبے دراصل عوام کی بہتری کے لیے تھے، جبکہ موجودہ حکومت ان منصوبوں کو ناکام قرار دے رہی ہے۔ دوسری جانب، موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے بلا سوچے سمجھے قرضے لے کر صوبے کو مالی مشکلات میں مبتلا کیا۔

مستقبل کی حکمت عملی

خیبرپختونخوا حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنی مالی حکمت عملیوں پر نظر ثانی کرے اور نئے قرض لینے کی بجائے اپنے وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرے۔ اس کے علاوہ، حکومت کو عوامی خدمات کی بہتری اور ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی کے لیے نئے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ صوبے کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔

نتیجہ

خیبرپختونخوا کا بڑھتا ہوا قرض ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، جس کا حل فوری طور پر تلاش کرنا ضروری ہے۔ اگر صوبائی حکومت اس مسئلے پر قابو پانے میں ناکام رہی تو یہ نہ صرف موجودہ حکومت بلکہ عوامی زندگی پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر اس مسئلے کا حل تلاش کریں اور صوبے کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں۔

سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات