پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات ختم کیوں ختم کئے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حال ہی میں حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کی کئی وجوہات ہیں۔ یہ مذاکرات دسمبر 2024 میں شروع ہوئے تھے، جس کا مقصد سیاسی تناؤ کو کم کرنا اور اہم مسائل جیسے کہ عدالتی کمیشن کی تشکیل پر بات چیت کرنا تھا[1][2][3].

مذاکرات کا پس منظر

پی ٹی آئی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی جانب سے کیا گیا تھا، جس میں دونوں فریقین نے سیاسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق کیا تھا[2]. مذاکرات کے تین ادوار ہوئے، جن میں پی ٹی آئی نے 16 جنوری 2025 کو اپنے مطالبات پیش کیے، جن میں نو مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر عدالتی کمیشن کی تشکیل شامل تھی[2][5].

مذاکرات ختم کرنے کی وجوہات

  1. عدالتی کمیشن کی تشکیل میں تاخیر: پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ عمران خان نے حکومت کو سات دن کا وقت دیا تھا کہ وہ عدالتی کمیشن کا اعلان کریں۔ جب حکومت نے اس وعدے پر عمل نہیں کیا تو مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا[1][2][3].
  2. حکومت کا عدم تعاون: پی ٹی آئی کی قیادت نے حکومت کی جانب سے عدم تعاون کو بھی ایک بڑی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے تین ججز پر مشتمل کمیشن بنانے کی پیشکش کی تو وہ مذاکرات جاری رکھنے پر غور کر سکتے ہیں[2][3].
  3. سیاسی اختلافات: بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ سیاسی اختلافات اتنے زیادہ ہیں کہ مذاکرات آگے بڑھنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا ذکر کیا کہ اگرچہ پی ٹی آئی مذاکرات جاری رکھنا چاہتی تھی، لیکن عدم تعاون کی وجہ سے ان کا خاتمہ ناگزیر ہوگیا[1][3].

حکومتی ردعمل

حکومت نے پی ٹی آئی کے اس فیصلے کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ مذاکرات ختم کرنا سمجھ سے بالاتر ہے اور انہوں نے پی ٹی آئی سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے[2][3]. انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت اپنی جانب سے سات دنوں کے اندر جواب دینے کے لیے تیار تھی، اور یہ کہ مذاکرات کا عمل ابھی مکمل نہیں ہوا تھا[2][5].

مستقبل کے امکانات

پی ٹی آئی کے رہنماوں نے کہا ہے کہ اگر حکومت عدالتی کمیشن کا اعلان کرتی ہے تو وہ دوبارہ مذاکرات کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔ تاہم، اگر یہ معاملہ حل نہیں ہوتا تو سیاسی تناؤ برقرار رہنے کا امکان ہے[1][2].

اس صورتحال میں دونوں فریقین کے درمیان بات چیت کی بحالی ممکن ہے، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اپنے وعدوں پر عمل کرے اور پی ٹی آئی کے مطالبات کو سنجیدگی سے لے۔

سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات