google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Health indicator from stole

آپ کے پاخانہ کی شکل، رنگ، اور مستقل مزاجی آپ کی صحت کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتی ہے۔ درحقیقت، آپ کے پاخانہ کا معائنہ کرنا آپ کی مجموعی صحت کا ایک اہم اشارہ ہو سکتا ہے۔ یہاں کچھ چیزیں ہیں جن پر آپ کو توجہ دینی چاہیے:

1. رنگ:

  • بھورا (Brown): عام طور پر صحت مند پاخانہ بھورا ہوتا ہے۔ بھورا رنگ بائل (Bile) نامی مادے کی وجہ سے ہوتا ہے جو جگر میں بنتا ہے اور ہاضمے میں مدد کرتا ہے۔
  • سیاہ (Black): سیاہ پاخانہ کئی وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے۔
    • غذائیں اور سپلیمنٹس: آئرن سپلیمنٹس یا بلیک لیکورس جیسی کچھ غذائیں پاخانہ کو سیاہ کر سکتی ہیں۔
    • اوپر والے نظام ہاضمہ سے خون بہنا: اگر پاخانہ سیاہ اور ‘تارکول’ جیسا چپچپا ہو، تو یہ معدہ یا چھوٹی آنت میں خون بہنے کی علامت ہو سکتی ہے۔ یہ ایک سنگین مسئلہ ہو سکتا ہے اور فوری طبی توجہ کی ضرورت ہے۔
  • سرخ (Red): سرخ پاخانہ بھی تشویشناک ہو سکتا ہے۔
    • غذائیں: چقندر یا ٹماٹر کا رس جیسی سرخ غذائیں پاخانہ کو سرخ کر سکتی ہیں۔
    • نظام ہاضمہ کے نچلے حصے سے خون بہنا: اگر پاخانہ سرخ ہے اور اس میں تازہ خون نظر آ رہا ہے، تو یہ بڑی آنت یا مقعد (Rectum) سے خون بہنے کی علامت ہو سکتی ہے۔ بواسیر (Piles)، مقعدی شگاف (Anal fissures)، یا بڑی آنت کا کینسر جیسی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ یہ بھی طبی توجہ کا متقاضی ہے۔
  • سبز (Green): سبز پاخانہ بھی کئی وجوہات کی بنا پر ہو سکتا ہے۔
    • غذائیں: پالک یا دیگر سبز پتوں والی سبزیاں کھانے سے پاخانہ سبز ہو سکتا ہے۔
    • بائل کی تیزی سے حرکت: اگر پاخانہ بہت تیزی سے بڑی آنت سے گزر رہا ہے، تو بائل کو پوری طرح ٹوٹنے کا وقت نہیں ملتا اور یہ پاخانہ کو سبز رنگ دے سکتا ہے۔ یہ دست (Diarrhea) کی علامت ہو سکتی ہے۔
  • پیلے (Yellow): پیلا پاخانہ مسائل کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
    • چربی کا زیادہ ہونا: پیلے، چکنائی والے، اور بدبودار پاخانہ جسم میں چربی کے ہضم اور جذب ہونے میں دشواری کی علامت ہو سکتی ہے۔ یہ لبلبے (Pancreas) یا آنتوں کے مسائل کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
    • گیلبرٹ سنڈروم (Gilbert’s Syndrome): یہ ایک عام جینیاتی حالت ہے جو یرقان (Jaundice) کا باعث بن سکتی ہے اور پاخانہ کو پیلا کر سکتی ہے۔
  • سفید یا مٹی کے رنگ کا (White or Clay-colored): یہ رنگ سنگین مسائل کا اشارہ ہو سکتا ہے۔
    • بائل ڈکٹ میں رکاوٹ: اگر بائل جگر سے آنتوں تک نہیں پہنچ پا رہا ہے، تو پاخانہ ہلکے رنگ کا ہو سکتا ہے۔ یہ بائل ڈکٹ میں پتھری، رسولی، یا دیگر رکاوٹ کی علامت ہو سکتی ہے۔ یہ فوری طبی توجہ کی ضرورت ہے۔

2. مستقل مزاجی (Consistency): برسٹل پاخانہ چارٹ (Bristol Stool Chart)

برسٹل پاخانہ چارٹ پاخانہ کی شکل اور مستقل مزاجی کو بیان کرنے کا ایک مفید ذریعہ ہے۔ اس چارٹ میں 7 قسم کے پاخانے درج ہیں، جو آپ کی آنتوں کی صحت کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں:

  • قسم 1: الگ سخت گولیاں، میمنے کی پینٹ کی طرح – یہ شدید قبض (Constipation) کی نشاندہی کرتا ہے۔ آنتوں میں پاخانہ بہت دیر تک رہا ہے اور بہت زیادہ پانی جذب ہو گیا ہے۔
  • قسم 2: گانٹھ دار اور ساسیج کی شکل کا – یہ بھی قبض کی علامت ہے۔ قسم 1 کے مقابلے میں کم سخت ہے، لیکن پھر بھی آنتوں میں زیادہ دیر تک رہا ہے۔
  • قسم 3: دراڑیں والا ساسیج جیسا – یہ عام سمجھا جاتا ہے، لیکن قسم 4 سے کم مثالی ہے۔ یہ ہلکے قبض کی علامت ہو سکتا ہے۔
  • قسم 4: سانپ جیسا، نرم اور چکنا – اسے مثالی پاخانہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ نرم اور آسانی سے گزرنے والا ہوتا ہے۔
  • قسم 5: نرم گولیاں، واضح کناروں کے ساتھ – یہ دست (Diarrhea) کی طرف مائل ہے۔ اس میں فائبر کی کمی یا جلدی ہضم ہونے والے کھانے کی نشاندہی ہو سکتی ہے۔
  • قسم 6: پھٹے ہوئے کناروں کے ساتھ پُری جیسا – یہ دست کی علامت ہے۔ اس میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔
  • قسم 7: پانی والا، کوئی ٹھوس ٹکڑا نہیں – یہ شدید دست کی علامت ہے۔ جسم سے بہت زیادہ پانی خارج ہو رہا ہے۔

3. شکل:

  • ساسیج کی شکل کا، ہموار اور نرم (قسم 3 اور 4): یہ مثالی شکل سمجھی جاتی ہے۔
  • پتلا، پنسل کی طرح پتلا پاخانہ: یہ بڑی آنت میں رکاوٹ کی علامت ہو سکتا ہے، جیسے کہ رسولی۔ اگر یہ تبدیلی نئی ہے اور مستقل ہے تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
  • سخت گولیاں (قسم 1): قبض کی علامت۔

4. بو:

  • ہر کسی کے پاخانہ کی بو مختلف ہوتی ہے، اور یہ غذا سے متاثر ہوتی ہے۔
  • بہت بدبودار پاخانہ: اگر پاخانہ معمول سے زیادہ بدبودار ہو، تو یہ کچھ مسائل کی علامت ہو سکتی ہے۔
    • چربی کی خرابی (Fat malabsorption): جیسا کہ پیلے پاخانے میں بتایا گیا، چربی ہضم نہ ہونے کی وجہ سے پاخانہ بدبودار ہو سکتا ہے۔
    • انفیکشن: کچھ آنتوں کے انفیکشن بدبودار پاخانہ کا سبب بن سکتے ہیں۔
    • سیلیاک بیماری (Celiac disease): یہ ایک آٹو امیون بیماری ہے جس میں گلوٹن کھانے سے چھوٹی آنت کو نقصان پہنچتا ہے اور بدبودار پاخانہ ہو سکتا ہے۔

5. بلغم یا خون:

  • بلغم (Mucus): تھوڑی مقدار میں بلغم پاخانے میں عام ہو سکتا ہے، لیکن زیادہ مقدار یا بلڈ اسٹریم بلغم مسائل کی علامت ہو سکتی ہے۔
    • آنتوں کی سوزش (Inflammatory bowel disease – IBD): کرون کی بیماری (Crohn’s disease) یا السرٹیو کولائٹس (Ulcerative colitis) جیسی بیماریاں بلغم اور خون والے پاخانے کا سبب بن سکتی ہیں۔
    • انفیکشن: آنتوں کے انفیکشن بلغم والے پاخانے کا سبب بن سکتے ہیں۔
    • آنتوں کا کینسر (Colon cancer): بعض صورتوں میں آنتوں کا کینسر بھی بلغم اور خون والے پاخانے کا سبب بن سکتا ہے۔
  • خون: پاخانے میں خون ہمیشہ تشویشناک ہوتا ہے اور طبی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ جیسا کہ اوپر بتایا گیا ہے، اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں بواسیر سے لے کر کینسر تک شامل ہیں۔

6. ہضم نہ ہونے والی غذا:

  • تھوڑی مقدار میں ہضم نہ ہونے والی غذا (جیسے مکئی کے دانے، گاجر کے ٹکڑے) پاخانہ میں نظر آنا عام بات ہے۔ خاص طور پر اگر آپ نے فائبر والی غذائیں کھائی ہوں۔
  • اگر آپ کو بہت زیادہ ہضم نہ ہونے والی غذا نظر آتی ہے، تو یہ ہضم کے مسائل یا خوراک کے بہت تیزی سے گزرنے کی علامت ہو سکتی ہے۔

7. پاخانہ کی عادات میں تبدیلی:

  • اگر آپ کی پاخانہ کی عادات میں اچانک اور اہم تبدیلی آتی ہے (جیسے قبض یا دست کا اچانک شروع ہونا، پاخانہ کی شکل یا رنگ میں مستقل تبدیلی)، تو یہ کسی طبی مسئلے کی علامت ہو سکتی ہے۔

ہفتے میں کتنی بار پاخانہ کرنا چاہیے؟

پاخانہ کرنے کی ‘عام’ فریکوئنسی ہر شخص کے لیے مختلف ہو سکتی ہے۔ عام طور پر، “نارمل” رینج دن میں تین بار سے لے کر ہفتے میں تین بار تک سمجھا جاتا ہے۔

فریکوئنسی کو متاثر کرنے والے عوامل:

  • غذا: فائبر سے بھرپور غذا آنتوں کی حرکت کو باقاعدہ بنانے میں مدد کرتی ہے۔
  • پانی کی مقدار: مناسب مقدار میں پانی پینا پاخانہ کو نرم رکھتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔
  • ورزش: باقاعدہ ورزش آنتوں کی حرکت کو متحرک کرتی ہے۔
  • ادویات: کچھ ادویات (جیسے اوپیئڈز) قبض کا سبب بن سکتی ہیں۔
  • طبی حالات: کچھ طبی حالات (جیسے Irritable Bowel Syndrome – IBS) پاخانہ کی عادات کو متاثر کر سکتے ہیں۔

کب پریشان ہونا چاہیے؟

اگر آپ کو اپنی پاخانہ کی عادات یا پاخانہ کی خصوصیات میں مندرجہ ذیل تبدیلیاں نظر آئیں تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے:

  • پاخانہ میں خون
  • سیاہ، تارکول جیسا پاخانہ
  • سفید یا مٹی کے رنگ کا پاخانہ
  • شدید دست جو چند دنوں سے زیادہ جاری رہے
  • شدید قبض جو معمول کی تدابیر (زیادہ پانی پینا، فائبر لینا) سے بہتر نہ ہو
  • پاخانہ کی عادات میں اچانک اور ناقابل وضاحت تبدیلی (مثلاً قبض یا دست کا نیا شروع ہونا)
  • پیٹ میں شدید درد یا تکلیف
  • غیر ارادی طور پر وزن کم ہونا

یہ یاد رکھنا اہم ہے کہ یہ معلومات صرف معلوماتی مقاصد کے لیے ہیں۔ اگر آپ کو اپنی صحت کے بارے میں کوئی تشویش ہے تو ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ وہ آپ کی انفرادی صورت حال کے مطابق بہترین مشورہ دے سکتے ہیں۔

سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات