google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Reopening of Turkham border

طورخم سرحد پر جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور افغانستان کے درمیان جرگہ مذاکرات بالآخر نتیجہ خیز ثابت ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک نے مستقل فائربندی اور طورخم تجارتی گزرگاہ کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے کھولنے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ پیش رفت خطے میں امن اور تجارت کے فروغ کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

مذاکرات کی تفصیلات

پاکستانی جرگہ کے رکن جواد حسین نے بتایا کہ دونوں فریقین نے افغان فورسز کی جانب سے کی جانے والی متنازعہ تعمیرات کو عارضی طور پر روکنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ افغان جرگہ نے ان تعمیرات کو روکنے کے لیے آج شام تک کی مہلت مانگی ہے۔ جواد حسین کے مطابق، افغان جرگہ آج شام تک افغان حکام کو متنازعہ تعمیرات روکنے پر راضی کر لے گا۔

متنازعہ تعمیرات کے مسئلے کو جوائنٹ چیمبر آف کامرس (جے سی سی) کے آئندہ اجلاس تک ملتوی کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ جے سی سی کے آئندہ اجلاس میں اس مسئلے کا مستقل حل نکالا جائے گا۔ اس اجلاس تک تجارتی گزرگاہ کھلی رہے گی اور اجلاس کی تاریخ باہمی مشاورت سے طے کی جائے گی۔

تجارتی گزرگاہ کی بحالی

طورخم سرحد پر ایف سی حکام اور افغان حکام کے درمیان آج ایک اہم ملاقات متوقع ہے۔ اس ملاقات کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے کھول دیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ ملے گا بلکہ لوگوں کی آمدورفت بھی آسان ہو جائے گی۔

تنازع کی وجہ

یاد رہے کہ 21 فروری کو افغان فورسز پاکستانی حدود میں تعمیرات کر رہی تھیں، جس پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہو گئی۔ اس کے نتیجے میں طورخم سرحدی گزرگاہ کو ہر قسم کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

امن کی امید

پاکستان اور افغانستان کے درمیان یہ معاہدہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔ امید ہے کہ دونوں ممالک اس معاہدے پر مکمل عمل درآمد کریں گے اور مستقبل میں بھی باہمی تعاون کو فروغ دیتے رہیں گے۔

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات