google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
India may attack Pakistan within few days

راولپنڈی/نئی دہلی – خطے میں ایک نئی تشویشناک صورتحال جنم لے رہی ہے! ایک طرف جہاں امریکہ کی جانب سے بھارت کو بڑے پیمانے پر فوجی ساز و سامان کی ترسیل نے پہلے ہی علاقائی سیز فائر کو خطرے میں ڈال دیا ہے، وہیں دوسری جانب ایک غیر مصدقہ لیکن تشویشناک اطلاع گردش کر رہی ہے کہ بھارت اگلے 20 دنوں کے اندر، خاص طور پر عید کے آس پاس کے ایام میں ایک بڑا حملہ کر سکتا ہے۔

یہ انتباہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کی جانب سے بھارت کو فوجی کارگو طیاروں کی ترسیل کے مصدقہ ثبوت ملے ہیں۔ آزاد ایوی ایشن ٹریکرز اور سیٹلائٹ امیجری نے تصدیق کی ہے کہ 12 اور 13 مئی کے درمیان امریکی فضائیہ کے سات C-17 گلوب ماسٹر طیارے قطر سے نئی دہلی پہنچے ہیں، جن میں امریکی محکمہ دفاع کے ٹیگز والی بھاری مقدار میں فوجی ساز و سامان موجود تھا۔ اس پیش رفت نے پاکستان اور چین دونوں کی جانب سے سخت ردعمل کو جنم دیا ہے، جنہوں نے اسے علاقائی استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

ان تشویشناک اطلاعات کے مطابق، جنگ کا ایک مرحلہ ختم ہو چکا ہے اور اگرچہ پاکستان نے اس میں بظاہر کامیابی حاصل کی ہے، لیکن خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ دشمن اپنے زخم چاٹ رہا ہے اور ایک نئے حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ گزشتہ تین دنوں کے دوران بھارت میں ہتھیاروں کی خریداری میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اور کچھ گھنٹے قبل موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق بھارت نے ہزاروں ڈرونز بھی خریدے ہیں۔

صرف یہی نہیں، بلکہ سرحد کے ساتھ بھارتی فوجیوں کی نقل و حرکت بھی ایک واضح اشارہ دے رہی ہے کہ اس مرتبہ زمینی کارروائی کا بھی امکان ہے۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب بھارت اندرونی اور بیرونی طور پر کئی مسائل کا شکار ہے۔

سیاسی محاذ پر، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مبینہ طور پر ایک بند گلی میں پھنس چکے ہیں۔ مسئلہ کشمیر دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، بھارت کی خارجہ پالیسی کو شدید دھچکا لگا ہے، قومی سلامتی کی صورتحال مخدوش ہے، بی جے پی کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں، اور کانگریس مسلسل سیاسی دباؤ بڑھا رہی ہے۔ ان حالات میں، یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں کہ مودی کو صرف پاکستان پر ایک بڑا حملہ ہی اپنی سیاسی بقا کی واحد راہ نظر آ رہی ہے۔

بین الاقوامی سطح پر بھی بھارت کی مبینہ نااہلی نے مغربی جنگی اتحاد کو مایوس کیا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب مغرب خود کئی عالمی محاذوں پر مصروف ہے۔ بھارت کی اس ناکامی سے اس کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے، خاص طور پر چین کے خلاف اس کے جارحانہ موقف کے تناظر میں۔ اس صورتحال کے باعث مغربی دنیا کی جانب سے بھارت پر مبینہ طور پر خفیہ دباؤ ہے کہ وہ صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے کوئی بڑا قدم اٹھائے۔

اندرونی سیاسی حلقوں میں بھی ہلچل مچی ہوئی ہے۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق، بی جے پی اور موہن بھاگوت نے مبینہ طور پر مودی کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ اگر انہوں نے فوری طور پر کوئی بڑا اقدام نہ کیا تو انہیں ان کے عہدے سے ہٹا کر یوگی آدتیہ ناتھ کو وزیراعظم بنایا جا سکتا ہے۔

مجموعی طور پر، تمام اشارے ایک اور ممکنہ تصادم کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ اگرچہ پاکستانی سکیورٹی فورسز کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، لیکن قوم کو بھی چوکس اور متحد رہنے کی ضرورت ہے۔ اس نازک صورتحال میں، عوام کو اپنی پاک فوج کی حفاظتی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا اور کسی بھی قسم کی افواہوں پر دھیان دینے سے گریز کرنا ہوگا۔ امریکہ کی جانب سے بھارت کو فوجی امداد کی فراہمی اور ممکنہ بھارتی حملے کی ان اطلاعات نے خطے کے امن و امان کو ایک بار پھر سنگین خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔ آنے والے دن انتہائی اہم ہیں اور پوری قوم کو صورتحال پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات