
اسلام آباد / واشنگٹن: عالمی منظرنامے پر ایک سنسنی خیز دعوے نے تہلکہ مچا دیا ہے، جہاں “کولیکشن” نامی ایک امریکی ہیکر گروپ کے سربراہ نے ایک بھیانک “فالس فلیگ” آپریشن کی مبینہ تیاریوں سے متعلق اہم خفیہ فائلوں تک رسائی کا دعویٰ کیا ہے۔ ہیکر نے عالمی برادری اور خاص طور پر امریکی عوام کو اس ممکنہ تباہی سے خبردار کیا ہے۔
فالس فلیگ آپریشن کیا ہے؟
ہیکر گروپ کے سربراہ نے “فالس فلیگ” کی اصطلاح کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں کوئی فریق خود کوئی کارروائی کرتا ہے یا کرواتا ہے، اور پھر اس کا الزام دوسروں پر عائد کر کے عوام کو ان کے خلاف اکساتا ہے۔ اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ عوام خود حکومت پر دباؤ ڈالے کہ وہ ان “نقصان پہنچانے والوں” کو ختم کرے، خواہ وہ حقیقت میں بے قصور ہی کیوں نہ ہوں۔ یہ ایک منظم پروپیگنڈے کا حصہ ہوتا ہے جس سے عوامی رائے کو ایک مخصوص سمت میں موڑا جاتا ہے۔
ہیکر کے سنسنی خیز دعوے اور وارننگ:
ہیکر گروپ کے سربراہ کے بقول، “اسٹیج سیٹ ہو چکا ہے اور ٹارگٹ بھی مقرر کر لیا گیا ہے۔” اس نے سخت الفاظ میں وارننگ دی ہے کہ اگر ایسا کچھ ہوا تو وہ تمام خفیہ فائلیں منظر عام پر لے آئے گا، جو ان مبینہ تیاریوں سے متعلق ہیں۔ اس نے امریکی عوام کو متنبہ کیا ہے کہ وہ انتہائی چوکنے رہیں، کیونکہ اس کے بقول کچھ “انڈر گراؤنڈ قوتیں” انہیں استعمال کر کے دنیا میں تباہی پھیلانا چاہتی ہیں۔
ہیکر نے مزید کہا کہ اس سارے عمل میں (خدانخواستہ) جتنے بھی معصوم لوگ مارے جائیں گے، ان کی زندگیوں کی ان منصوبہ سازوں کے نزدیک کوئی حیثیت نہیں۔ وہ اپنے منصوبے کو کامیاب کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ ہیکر کے بیان کے مطابق، اس مبینہ آپریشن میں حکومت، ایجنسیز اور میڈیا بھی ان کے ساتھ ہوگا۔ یہ ایک انتہائی تشویشناک دعویٰ ہے جو حکومتی اداروں کی ملی بھگت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
تلسی گیبارڈ کی ویڈیو اور عوامی ذہن سازی:
ہیکر کے اس بیان کے بعد، آج ڈائریکٹر امریکی انٹیلی جنس، تلسی گیبارڈ کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں دکھائے گئے کچھ مناظر کو ہیکر کے دعوے سے جوڑا جا رہا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ لوگ ہیرو شیما یا ناگاساکی کی اصل ویڈیوز بھی استعمال کر سکتے تھے، لیکن انہوں نے امریکہ کو بیچ میں لانا ضروری سمجھا۔ دونوں ویڈیوز (ہیکر کا بیان اور تلسی گیبارڈ کی ویڈیو) دیکھنے کے بعد معاملہ کافی حد تک واضح ہو جاتا ہے کہ مبینہ منصوبے کے مطابق حکومتی سطح پر عوام کی “برین واشنگ” شروع کر دی گئی ہے۔ اور اب میڈیا بھی آپ کو اسی راگ کو الاپتا نظر آئے گا۔ جب (خدانخواستہ) کوئی ایسا ایکشن ہو جائے گا، تو سب ہمدردی کے لیے عوام کو یہ بتائیں گے کہ “ہم تو کافی دیر سے وارن کر رہے تھے۔” یہ دعویٰ عوام کو پہلے سے ہی ایک مخصوص بیانیے کی تیاری اور قبولیت کے لیے تیار کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان اور ایٹمی قوت کا تناظر:
اس تمام صورتحال میں، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ پاکستان واحد مسلم ایٹمی قوت ہے، اور غیر مسلم دنیا کو یہ حقیقت قابل قبول نہیں۔ اس تناظر میں، یہ دعوے ان لوگوں کے لیے ایک فکری چیلنج ہیں جو پچھلے کئی دنوں سے یہ راگ الاپ رہے ہیں کہ پاکستان ایران کے لیے کسی حد تک جائے گا یا جا سکتا ہے۔ ہیکر کے دعوے اس بات کی طرف بھی اشارہ کر رہے ہیں کہ عالمی طاقتیں مسلم دنیا خصوصاً ایٹمی طاقت رکھنے والے ممالک کے خلاف کوئی بڑا قدم اٹھانے کی منصوبہ بندی کر سکتی ہیں۔
یہ سنسنی خیز دعوے عالمی سطح پر ایک نئی بحث کو جنم دے رہے ہیں، اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ اس پر عالمی برادری اور متعلقہ حکومتوں کا کیا ردعمل سامنے آتا ہے۔ امریکی حکام کی جانب سے اس ہیکر گروپ کے دعوؤں پر ابھی تک کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔