google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Basant restored after 25 years

صوبائی حکومت نے ثقافتی اقدار کے احیاء کے لیے تفصیلی حکم نامہ جاری کر دیا؛ خطرناک دھاتی ڈور اور نابالغوں ک بازی میں حصہ لینے پر مکمل پابندی۔

لاہور:

پنجاب حکومت نے پچیس سال کی طویل مدت کے بعد بسنت کے مقبول عوامی تہوار کو سخت حفاظتی ضوابط کے تحت بحال کرنے کا سرکاری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ صوبائی نگران کے دستخط شدہ تفصیلی حکمنامے کے تحت، پتنگ بازی کا یہ مشہور ثقافتی مظاہرہ اب پورے پنجاب میں سختی سے قابو پائے گئے ماحول میں منعقد کیا جا سکے گا۔ حکومت نے اس فیصلے کو صوبے کی ثقافتی میراث کی حفاظت اور اسے ایک محفوظ انداز میں عوام تک پہنچانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

بسنت کی بحالی اور نئے ضوابط کی تفصیل:

اس نئے قانون، جسے “پنجاب پتنگ بازی حکمنامہ” کا نام دیا گیا ہے، کا بنیادی مقصد بسنت کے ماضی کے خطرناک پہلوؤں کو مکمل طور پر ختم کرنا اور عوامی جان و مال کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔ نئے ضوابط کی کچھ اہم نکات درج ذیل ہیں:

  1. دھاتی اور کیمیائی ڈور پر پابندی: دھاتی، تار لگی ہوئی، یا کیمیائی مواد سے تیار کردہ ہر قسم کی تیز دھار ڈور پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بسنت کے لیے صرف سوتی دھاگے پر مبنی ڈور کے استعمال کی اجازت ہوگی۔
  2. سزائیں اور جرمانے: قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔ ان میں تین سے پانچ سال تک قید کی سزا اور بیس لاکھ روپے تک کے بھاری جرمانے شامل ہیں۔
  3. نابالغوں کی پتنگ بازی ممنوع: اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کو کسی بھی صورت پتنگ بازی کی اجازت نہیں ہوگی۔ نابالغ کی پہلی خلاف ورزی پر پچاس ہزار روپے، جبکہ دوسری خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں سرپرستوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔
  4. رجسٹریشن کا نظام: پتنگیں اور ڈور بنانے والے، بیچنے والے اور ڈور تیار کرنے والے تمام کاروباری افراد کے لیے سرکاری حکام سے رجسٹریشن کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ نظام میں شفافیت اور ٹریس ایبلٹی کو یقینی بنانے کے لیے کیو آر کوڈ پر مبنی نظام بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔
  5. تلاشی کے اختیارات: قانون نافذ کرنے والے اداروں کو وسیع اختیارات دیے گئے ہیں کہ وہ کسی بھی مشکوک جگہ کی تلاشی لے سکیں اور غیر قانونی پتنگ بازی کے آلات کو ضبط کر سکیں۔

ثقافتی احیاء اور حکومتی عزم:

اس تہوار کی بحالی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے اس بڑے اقدام کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے جس کا مقصد عشروں سے ختم ہوتے جا رہے پنجاب کے ثقافتی تہواروں کو دوبارہ زندہ کرنا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ بسنت کو ایک قابو شدہ اور منظم شکل میں واپس لانے سے ماضی کے المناک حادثات سے بچا جا سکے گا اور لوگ اپنی ایک قدیم اور پسندیدہ روایت کا محفوظ ماحول میں جشن منا سکیں گے۔ عام شہریوں نے بسنت کی واپسی کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، تاہم حکومت نے واضح کیا ہے کہ عوامی تحفظ کے اصولوں پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

تلاشی نظام کے لیے موزوں الفاظ جو خبر میں استعمال ہوئے: بسنت کی بحالی، پنجاب، سخت حفاظتی ضوابط، پتنگ بازی کا قانون، ثقافتی میراث، پچیس سال بعد بسنت، دھاتی ڈور پر پابندی۔

About The Author

پاکستان ریلوے کا لاؤنچ Babar Azam flying to Australia for BBL صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب