[تاریخ: 14 نومبر 2025 – پاکستان میں افغانستان سے تازہ پھلوں کی درآمد کو ایک بڑا دھچکا لگا ہے، کیونکہ اب ایران کے راستے افغان پھلوں کی ترسیل کو روک دیا گیا ہے۔ اس اچانک پابندی نے پاکستانی درآمد کنندگان اور افغان تاجروں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے، اور خدشہ ہے کہ اس سے ملک کی مقامی منڈیوں میں پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ اقدام پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہلے سے موجود پیچیدہ تجارتی تعلقات میں ایک نیا مسئلہ بن کر ابھرا ہے۔
بلاکنگ کی وجوہات اور نقصان
اطلاعات کے مطابق، افغانستان سے درآمد کیے جانے والے تازہ پھل، خاص طور پر انگور اور انار، جو پہلے واہگہ بارڈر یا چمن بارڈر پر بھیجے جاتے تھے، اب ایران کی سرحد سے داخل نہیں ہو پا رہے ہیں۔ اس پابندی کی اصل وجہ واضح طور پر سامنے نہیں آسکی ہے، لیکن قیاس آرائیاں ہیں کہ یہ اقدام ایران اور پاکستان کے مابین ٹرانزٹ ٹریڈ کے قواعد و ضوابط یا سرحدی انتظامیہ میں کسی نئے سخت فیصلے کی وجہ سے لیا گیا ہے۔
پاکستانی پھل درآمد کنندگان کی تنظیموں نے کہا ہے کہ اس تعطل سے انہیں کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے کیونکہ کنٹینرز سرحدوں پر پھنس گئے ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ: “اگر یہ پھل جلد از جلد منڈیوں تک نہیں پہنچے تو یہ خراب ہو جائیں گے، جس سے پاکستانی تاجروں کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔”
مقامی منڈیوں پر اثرات
افغانستان، پاکستان کے لیے موسم سرما کے پھلوں کا ایک اہم ذریعہ ہے، خاص طور پر خشک میوہ جات اور انار کی بڑی مقدار افغانستان سے درآمد کی جاتی ہے۔
- قیمتوں میں اضافہ: ترسیل بند ہونے کی وجہ سے کوئٹہ، کراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک بھر کی منڈیوں میں افغان انار اور انگور کی قیمتوں میں 100 سے 200 روپے فی کلو تک اضافہ ہو چکا ہے۔
- مالی پریشانی: تاجروں کا کہنا ہے کہ اس تجارتی تعطل نے نہ صرف درآمد کنندگان بلکہ منڈی کے مزدوروں اور ٹرانسپورٹرز کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔
- سمگلنگ کا خدشہ: کچھ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ مسئلہ جلد حل نہ ہوا تو ایران کے راستے غیر قانونی سمگلنگ میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو پاکستانی معیشت کے لیے مزید نقصان دہ ہو گا۔
مستقبل کا لائحہ عمل
تجارتی تنظیموں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایران اور افغان حکومت سے رابطہ کرے تاکہ اس مسئلے کو سفارتی سطح پر حل کیا جا سکے۔ ان کا اصرار ہے کہ ٹرانزٹ ٹریڈ کے راستے کھولے جائیں تاکہ پھلوں کی بروقت ترسیل یقینی بنائی جا سکے۔
اس صورتحال نے ایک بار پھر پاک-افغان تجارت کے غیر مستحکم ہونے کو اجاگر کیا ہے، جہاں سرحدی تعطل اور پالیسیوں میں تبدیلی آئے دن تجارتی سرگرمیوں کو متاثر کرتی رہتی ہے۔
کلیدی الفاظ (SEO): افغان پھلوں کی درآمد، ایران کے راستے بند، تازہ پھلوں کی قیمتیں، پاک-افغان تجارت، تجارتی تعطل، ایران ٹرانزٹ ٹریڈ، پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ، انگور اور انار

