لندن، 6 نومبر 2025
برطانیہ میں ایک نئی رپورٹ کے مطابق، ملک بھر میں کوئلے کی کانیں جو اب پانی سے بھری ہوئی ہیں، وہ توانائی کا ایک اہم ماخذ بن سکتی ہیں اور ہزاروں گھروں کو سستی اور کم کاربن والی حرارت فراہم کر سکتی ہیں۔
گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ “مائن واٹر جیو تھرمل ہیٹ (MWGH)” کے نظام کو استعمال کرتے ہوئے، کوئلے کی بند کانوں میں موجود پانی کو، جو قدرتی عمل سے گرم ہوتا ہے، عمارتوں اور گھروں کو گرم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی حرارت کے تبادلہ کار (Heat Exchangers) اور پمپس کے ذریعے گرمی کو دوبارہ حاصل کرتی ہے، جسے ڈسٹرکٹ ہیٹنگ نیٹ ورکس کے ذریعے تقسیم کیا جاتا ہے، جس سے کم لاگت اور طویل مدتی مستحکم توانائی حاصل ہوتی ہے۔
اہم نکات اور ممکنہ فوائد
- ایک چوتھائی گھروں کو فائدہ: رپورٹ کا تخمینہ ہے کہ برطانیہ کے تقریباً ایک چوتھائی گھر پانی سے بھری کوئلے کی کانوں کے اوپر واقع ہیں، جہاں MWGH ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- ماحولیاتی اہداف میں مدد: یہ ٹیکنالوجی روایتی گیس بوائلرز کے مقابلے میں بہت کم گرین ہاؤس گیسیں خارج کرتی ہے اور برطانیہ کو اپنے کاربن کے اخراج میں 10 سے 20 فیصد تک کمی کے اہداف کو پورا کرنے میں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہے۔
- آزمودہ ٹیکنالوجی: یہ ٹیکنالوجی پہلے ہی ثابت شدہ ہے۔ مثال کے طور پر، گیٹس ہیڈ انرجی کمپنی (Gateshead Energy Company) ایک 6 میگاواٹ کا MWGH نظام چلا رہی ہے، جو شہر کے ڈسٹرکٹ ہیٹنگ نیٹ ورک کی تقریباً 40 فیصد حرارت فراہم کرتا ہے۔
- مقامی اقتصادی ترقی: MWGH منصوبے نہ صرف کم لاگت والی حرارت فراہم کرتے ہیں بلکہ کوئلے کے کان کنی والے علاقوں کے لیے خصوصی، اعلیٰ معیار کی ملازمتیں (جیسے ڈرلنگ اور انجینئرنگ) بھی پیدا کر سکتے ہیں۔
- سماجی انصاف: ماہرین کے مطابق، اس کا سب سے زیادہ فائدہ ان کمیونٹیز کو ہوگا جو ناقص معیار کی رہائش میں رہتی ہیں، جہاں گرمی کی لاگت زیادہ ہے اور آمدنی کم ہے۔
چیلنجز اور حل
رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ان تمام فوائد کے باوجود، اس ٹیکنالوجی کو بڑے پیمانے پر اپنانے کی رفتار سست رہی ہے۔ اس کی اہم وجوہات میں ابتدائی زیادہ لاگت اور ایک پیچیدہ ریگولیٹری ماحول شامل ہیں۔
- حکومتی کردار کلیدی: رپورٹ زور دیتی ہے کہ مرکزی حکومت کو مالی مراعات (جیسے گرانٹس، کم شرح سود والے قرضے) اور تلاش کے لیے سرکاری بیمہ فراہم کر کے MWGH کی بڑے پیمانے پر ترقی کو ممکن بنانا ہوگا۔
- ریگولیٹری فریم ورک: واضح ریگولیٹری فریم ورک، منصوبہ بندی کے حکام کے درمیان ہم آہنگی، اور MWGH کو توانائی اور ہاؤسنگ کے اسٹریٹجک منصوبوں میں شامل کرنا ضروری ہے۔
- کمیونٹی شمولیت: رپورٹ کے شریک مصنفین کے مطابق، کمیونٹی کی شمولیت انتہائی اہم ہے۔ ایک بار جب لوگوں کو زمین کے نیچے موجود قدر کا احساس ہو جاتا ہے، تو وہ پرجوش ہو جاتے ہیں، لیکن یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ اس کے فوائد مقامی سطح پر ہی رہیں۔
برطانیہ کی ڈرہم انرجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر، پروفیسر سیمون ابرام نے کہا: “اگر صحیح مدد فراہم کی جائے، تو MWGH کو پانچ سال کے اندر بڑے پیمانے پر تیار کیا جا سکتا ہے۔ یہ تکنیکی طور پر پیچیدہ نہیں ہے، لیکن اسے کچھ گورننس اور سماجی تنظیم کی ضرورت ہے۔”
خلاصہ: رپورٹ کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوتا ہے کہ اگر حکومت ضروری تعاون فراہم کرے تو زیرِ آب کوئلے کی کانیں آنے والی نسلوں کے لیے سستی، قابل بھروسہ اور کم کاربن والی حرارت فراہم کرنے کا ایک مضبوط ذریعہ بن سکتی ہیں۔
کیا آپ اس خبر کے کسی خاص پہلو پر مزید تفصیلات جاننا چاہیں گے؟
