
پشاور: پشاور کے شہریوں کے لیے خوشخبری! ٹرانس پشاور نے بی آر ٹی نظام کو مزید بہتر بنانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 42 ویں اجلاس میں، جو کہ 26 فروری 2025 کو منعقد ہوا، بی آر ٹی کے لیے 50 نئی بسیں خریدنے اور ذو بزنس سینٹر چمکنی کو لیز پر دینے کا تاریخی فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ اقدامات نہ صرف بی آر ٹی سروس کو بہتر بنائیں گے بلکہ شہر کی معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
یہ اہم اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا جناب اکرام اللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں ٹرانسپورٹ سیکرٹری مسعود یونس، ڈی جی پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی محمد نعیم خان، مینیجنگ ڈائریکٹر KPUMA پرویز ثبت خیل، چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹرانس پشاور ڈاکٹر مرتضیٰ بخاری اور بورڈ کے دیگر اہم ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں، ڈاکٹر مرتضیٰ بخاری نے بورڈ کو مختلف ایجنڈوں پر تفصیلی بریفنگ دی، جس کے بعد بورڈ نے بی آر ٹی نظام میں بہتری کے لیے متفقہ طور پر اہم فیصلے کیے۔
اجلاس کا سب سے اہم فیصلہ بی آر ٹی کے فلیٹ میں 50 نئی 12 میٹر بسوں کا اضافہ تھا۔ خیبر پختونخوا حکومت پہلے ہی ان بسوں کی خریداری کی منظوری دے چکی ہے، اور یہ نئی بسیں باڑہ روڈ، خیبر روڈ اور رنگ روڈ جیسے نئے روٹس پر چلائی جائیں گی۔ بسوں کی خریداری کے لیے بورڈ نے مختلف آپشنز پر غور کیا، جس میں موجودہ وینڈر سے خریداری اور اوپن ٹینڈر کے ذریعے حصول شامل تھے۔ تھوڑے غور و خوض کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ خریداری کا عمل مکمل طور پر خیبر پختونخوا پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (KPPRA) کے قوانین کے مطابق ہوگا۔ حتمی منظوری کے لیے یہ کیس صوبائی کابینہ اور وزیرِاعلیٰ کو بھیجا جائے گا۔
اس کے علاوہ، بورڈ کو ذو بزنس سینٹر چمکنی کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔ یہ کمرشل سینٹر بی آر ٹی منصوبے کے تحت تعمیر کیے گئے تین پلازوں میں سے ایک ہے، جس کا مقصد بی آر ٹی منصوبے کی آمدنی میں اضافہ کرنا اور حکومتی سبسڈی پر انحصار کم کرنا ہے۔ بورڈ نے اس کمرشل سینٹر کے لیے ریزرو قیمت کی منظوری دی اور ٹرانس پشاور کو ہدایت کی کہ وہ اس کی لیز کے لیے فوری طور پر ٹینڈر جاری کرے۔ ٹرانس پشاور اب نجی اور سرکاری اداروں کو یہ سینٹر نیلامی اور بین الحکومتی (G2G) قواعد و ضوابط کے تحت لیز پر دے سکے گا۔
ان اہم فیصلوں سے توقع کی جا رہی ہے کہ پشاور کا بی آر ٹی نظام مزید موثر اور مالی طور پر پائیدار ہو جائے گا۔ نئی بسوں کی آمد سے شہریوں کو سفری سہولیات میں بہتری آئے گی، جبکہ ذو بزنس سینٹر چمکنی کی لیز سے حاصل ہونے والی آمدنی بی آر ٹی کے مالی بوجھ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ مجموعی طور پر، یہ فیصلے پشاور کے شہریوں اور شہر کی معاشی ترقی کے لیے ایک مثبت قدم ثابت ہوں گے۔
یہ خبر یقینی طور پر دلچسپ اور معلوماتی ہے! اگر آپ مزید کچھ جاننا چاہتے ہیں تو پوچھ سکتے ہیں۔