
پشاور، 11 جولائی 2025: خیبر پختونخوا حکومت نے بین الاقوامی کاربن مارکیٹس اور گرین فنانس تک رسائی کی جانب ایک اہم اور تاریخی قدم اٹھایا ہے۔ اس سلسلے میں پشاور میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جہاں پیڈو (PEDO – Pakhtunkhwa Energy Development Organization) اور پاکستان انوائرمنٹ ٹرسٹ (PET) کے درمیان ایک اہم معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ اس موقع پر صوبے کی پہلی قابل تجدید توانائی کاربن اثاثہ انوینٹری (Renewable Energy Carbon Asset Inventory) کا بھی باضابطہ اجراء کیا گیا، جو صوبے کی پائیدار معاشی ترقی اور ماحولیاتی استحکام کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
معاہدے پر دستخط اور کاربن اثاثہ انوینٹری کا اجراء
تقریب کے دوران پیڈو اور پاکستان انوائرمنٹ ٹرسٹ کے اعلیٰ حکام نے قابل تجدید توانائی کی سرٹیفیکیشن کے لیے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کے تحت پیڈو کو قابل تجدید توانائی سرٹیفکیٹس کی عالمی رجسٹری میں شامل کیا جائے گا، جو صوبے کے لیے بین الاقوامی قابل تجدید توانائی مارکیٹ تک رسائی کی راہ ہموار کرے گا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے صوبے کی پہلی قابل تجدید توانائی کاربن اثاثہ انوینٹری کا باضابطہ اجراء کیا۔ اس انوینٹری کے مطابق، صوبے کا قابل تجدید توانائی پورٹ فولیو 11.9 ملین بین الاقوامی قابل تجدید توانائی سرٹیفکیٹس کی استعداد کا حامل ہے، اور یہ سالانہ 5.4 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج سے بچاؤ کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ اعداد و شمار صوبے کی گرین انرجی کی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہیں اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے اس کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کا تقریب سے خطاب: ایک تاریخی لمحہ
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کاربن اثاثہ انوینٹری کے اجراء کو ایک “تاریخی لمحہ” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارا صوبہ عالمی ماحولیاتی اہداف سے ہم آہنگ ہونے کے لیے تیار ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ یہ اقدام پائیدار معاشی ترقی کے لیے مارکیٹ بیسڈ طریقہ کار کو اپنانے کے حکومتی عزم کا بھی عکاس ہے۔
وزیر اعلیٰ نے پیڈو اور سیڈ (SEED) پروگرام کے درمیان اشتراک کار کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ سب کی مشترکہ کاوشوں سے ہی صوبے کی پہلی کاربن اثاثہ انوینٹری تیار ہوئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ جدید ٹول پیڈو کے قابل تجدید توانائی منصوبوں کا نقشہ پیش کرتا ہے اور یہ انوینٹری کاربن اخراج کی بیس لائن قائم کرتی ہے، جس سے پیڈو بچائے گئے اخراجات کو مقدار میں تبدیل کر سکتا ہے۔
ماحولیاتی تحفظ اور معاشی خود انحصاری
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اقدام صوبے کے لیے بین الاقوامی قابل تجدید توانائی مارکیٹ تک رسائی کی راہ ہموار کرے گا اور صوبے میں کلائمیٹ فنانسنگ کو فروغ دینے کے لیے بھی بنیادیں فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبے میں گرین انرجی کے حل کو فروغ دینے کے لیے کلائمیٹ فنانسنگ کے مواقع سے بھرپور استفادہ کریں گے اور اس عمل کو اپنی ترقیاتی حکمت عملی کا مستقل حصہ بنائیں گے۔
وزیر اعلیٰ نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ خیبر پختونخوا قابل تجدید توانائی میں خصوصی استعداد رکھتا ہے، اور پیڈو کے تحت متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے جبکہ کئی ایک پائپ لائن میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیڈو اور پیٹ کے مابین معاہدہ ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اور اس معاہدے کے تحت قابل تجدید توانائی کے استعداد کو صوبے کی معاشی استحکام کے لیے مؤثر طریقے سے استعمال میں لایا جائے گا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ صوبے کی معاشی خود انحصاری اور ماحولیاتی استحکام ہماری اہم ترجیحات میں شامل ہیں، اور اس مقصد کے لیے استعداد کے حامل تمام شعبوں کی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں۔ یہ بیان صوبائی حکومت کے جامع نقطہ نظر کو ظاہر کرتا ہے جہاں معاشی ترقی کو ماحولیاتی تحفظ کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔
بین الاقوامی کاربن مارکیٹس اور گرین فنانس: ایک نیا موقع
بین الاقوامی کاربن مارکیٹس ایسے پلیٹ فارمز ہیں جہاں کاربن اخراج میں کمی کے سرٹیفکیٹس (کاربن کریڈٹس) کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔ یہ سرٹیفکیٹس ان منصوبوں کو جاری کیے جاتے ہیں جو کاربن ڈائی آکسائیڈ یا دیگر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرتے ہیں۔ جب خیبر پختونخوا اپنے قابل تجدید توانائی منصوبوں کے ذریعے کاربن اخراج کو کم کرے گا، تو وہ ان کریڈٹس کو بین الاقوامی مارکیٹ میں فروخت کر سکے گا، جس سے صوبے کے لیے اضافی آمدنی پیدا ہوگی۔
گرین فنانسنگ سے مراد مالیاتی سرمایہ کاری ہے جو ماحولیاتی طور پر پائیدار منصوبوں اور اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔ اس معاہدے کے ذریعے، خیبر پختونخوا کو گرین بانڈز، ماحولیاتی فنڈز، اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے سرمایہ کاری حاصل کرنے کے مواقع میسر آئیں گے، جو صوبے میں مزید قابل تجدید توانائی منصوبوں کی ترقی کے لیے ضروری سرمایہ فراہم کرے گا۔
یہ اقدام نہ صرف صوبے کو مالی طور پر مضبوط کرے گا بلکہ اسے عالمی سطح پر ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک فعال کھلاڑی کے طور پر بھی پیش کرے گا۔
پائیدار ترقی اور مستقبل کے امکانات
خیبر پختونخوا کا یہ اقدام پائیدار ترقی کے اہداف (Sustainable Development Goals – SDGs) کے ساتھ بھی ہم آہنگ ہے، خاص طور پر سستی اور صاف توانائی (SDG 7) اور موسمیاتی کارروائی (SDG 13) کے اہداف۔ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو فروغ دے کر، صوبہ نہ صرف اپنی توانائی کی ضروریات کو پورا کرے گا بلکہ کاربن کے اخراج کو کم کرکے عالمی موسمیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ میں بھی اپنا حصہ ڈالے گا۔
اس معاہدے سے صوبے میں سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلیں گے، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، اور مقامی معیشت کو فروغ ملے گا۔ یہ ماحولیاتی طور پر ذمہ دارانہ ترقی کا ایک ماڈل پیش کرتا ہے جسے دوسرے صوبے اور ممالک بھی اپنا سکتے ہیں۔
نتیجہ: خیبر پختونخوا کا ایک سبز اور خوشحال مستقبل
خیبر پختونخوا حکومت کا بین الاقوامی کاربن مارکیٹس اور گرین فنانس تک رسائی کی جانب یہ تاریخی قدم صوبے کے لیے ایک روشن اور پائیدار مستقبل کی بنیاد رکھ رہا ہے۔ پیڈو اور پاکستان انوائرمنٹ ٹرسٹ کے درمیان معاہدہ اور قابل تجدید توانائی کاربن اثاثہ انوینٹری کا اجراء اس بات کا ثبوت ہے کہ صوبائی قیادت ماحولیاتی تحفظ اور معاشی خود انحصاری کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کر چکی ہے۔
یہ اقدام نہ صرف خیبر پختونخوا کو عالمی ماحولیاتی اہداف سے ہم آہنگ کرے گا بلکہ اسے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں میں بھی ایک اہم مقام دلائے گا۔ گرین انرجی کے حل کو فروغ دے کر اور کلائمیٹ فنانسنگ کے مواقع سے بھرپور استفادہ کرکے، خیبر پختونخوا ایک سبز، خوشحال، اور خود انحصار صوبے کے طور پر ابھرے گا، جو پاکستان کی مجموعی ترقی میں بھی اپنا اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ ایک ایسا قدم ہے جو آنے والی نسلوں کے لیے ایک بہتر اور صحت مند ماحول کو یقینی بنائے گا۔