google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Cash deposit limits

اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ملک کے کیپٹل مارکیٹ (بازارِ سرمایہ) میں شفافیت اور قانونی تعمیل کو بہتر بنانے کی اپنی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، سٹاک بروکرز کے ذریعے نقد رقم جمع کرانے کی حد (Cash Deposit Threshold) کو مزید کم کر دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد دہشت گردی کی مالی معاونت (TF) اور منی لانڈرنگ (ML) کے خطرات کو کم کرنا اور معیشت میں دستاویزی کلچر کو فروغ دینا ہے۔

نئی حد اور اس کا نفاذ

SECP کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین ہدایت کے مطابق، سٹاک بروکرز اب اپنے کلائنٹس سے ایک دن میں یا ایک اکاؤنٹ میں 50,000 روپے سے زائد کی نقد رقم جمع نہیں کر سکیں گے۔ اس سے قبل یہ حد نسبتاً زیادہ تھی۔ اس فیصلے کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے اور تمام بروکرز کے لیے اس پر سختی سے عمل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اقدامات کا پس منظر اور مقاصد

کیش ڈپازٹ کی حد میں یہ کمی بین الاقوامی مالیاتی معیارات، خاص طور پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی سفارشات کے عین مطابق ہے۔ SECP کا یہ اقدام تین بڑے مقاصد پر مبنی ہے:

  1. منی لانڈرنگ کی روک تھام: بڑی مقدار میں نقد لین دین کو محدود کر کے، کمیشن کا مقصد ہے کہ سرمائے کے بہاؤ کو زیادہ سے زیادہ ٹریک کیا جا سکے، تاکہ غیر قانونی ذرائع سے حاصل کی گئی رقم کو کیپٹل مارکیٹ میں شامل ہونے سے روکا جا سکے۔
  2. ٹیکس بیس میں اضافہ: نقد لین دین کی حوصلہ شکنی اور بینکنگ چینلز کے ذریعے فنڈز کی منتقلی کو لازمی قرار دے کر، یہ اقدام دستاویزی معیشت کو مضبوط بنائے گا، جس سے ٹیکس وصولی کے نظام میں بہتری کی توقع ہے۔
  3. مارکیٹ میں شفافیت: یہ قدم بروکرز پر بھی لازم کرتا ہے کہ وہ اپنے کلائنٹس کے فنڈز کے ذرائع کے بارے میں زیادہ محتاط رہیں، جس سے مجموعی طور پر بازار سرمایہ کا اعتماد بحال ہو گا۔

بروکرز اور سرمایہ کاروں پر اثرات

بروکرز: اب بروکرز کو اپنے کلائنٹس کی جانب سے رقوم کی وصولی کے لیے صرف چیک، پے آرڈر، یا آن لائن بینک ٹرانسفر جیسے بینکنگ چینلز استعمال کرنے ہوں گے۔ نقد رقم جمع کرانے کی نئی کم حد پر عمل درآمد کے لیے اپنے اندرونی کنٹرولز کو اپ ڈیٹ کرنا پڑے گا۔

سرمایہ کار: چھوٹے سرمایہ کاروں کو جو اب تک نقد رقم کے ذریعے لین دین کرتے تھے، انہیں اب بینک اکاؤنٹ کے ذریعے رقوم منتقل کرنے کے لیے متحرک ہونا پڑے گا۔ اس سے سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ باقاعدہ اور محفوظ مالیاتی ریکارڈ رکھنے کی حوصلہ افزائی ہو گی۔

SECP کا واضح پیغام

SECP کے ترجمان نے کہا ہے کہ: “یہ فیصلہ کیپٹل مارکیٹ کے لیے ایک صاف اور شفاف ماحول کو یقینی بنانے کے ہمارے عزم کا حصہ ہے۔ ہم تمام سٹاک بروکرز پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان ہدایات پر سختی سے عمل کریں اور کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں سخت تادیبی کارروائی کے لیے تیار رہیں۔ ہمارا مقصد ایک ایسا بازار سرمایہ فراہم کرنا ہے جو قومی اور بین الاقوامی مالیاتی معیارات پر پورا اترتا ہو۔”

آئندہ کا لائحہ عمل: SECP مارکیٹ میں نقد رقم کے استعمال کو مرحلہ وار طریقے سے مزید کم کرنے کے لیے مستقبل میں بھی ایسے مزید اقدامات اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

About The Author

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات