google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Domestic violence case against husband

اداکارہ نے عدالت میں شکایت درج کرائی: شوہر پیٹر ہاگ نے “نوکرانی” کہہ کر تضحیک کی اور ممبئی کا گھر اپنے نام منتقل کرنے پر دباؤ ڈالا

ممبئی – (عدالتی رپورٹس/انٹرٹینمنٹ ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ اور سابق مس انڈیا سلینا جیٹلی نے اپنے آسٹرین ہوٹل مالک شوہر پیٹر ہاگ کے خلاف ممبئی کی اندھیری کورٹ میں گھریلو تشدد کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ سلینا جیٹلی نے یہ شکایت “تحفظ نسواں برائے گھریلو تشدد ایکٹ، 2005” کے تحت درج کرائی ہے اور اپنے 15 سالہ ازدواجی تعلقات کے دوران شدید جذباتی، جسمانی، جنسی اور زبانی استحصال کا الزام عائد کیا ہے۔

سلینا جیٹلی (عمر 47) کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں شوہر پیٹر ہاگ پر کئی سنگین الزامات لگائے گئے ہیں، جن میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں:

1. نسل پرستانہ اور تضحیک آمیز ریمارکس

عرضی کے مطابق، پیٹر ہاگ اداکارہ سلینا جیٹلی کے خلاف باقاعدگی سے نسل پرستانہ ریمارکس (Racist Remarks) استعمال کرتے تھے۔ درخواست میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ پیٹر اکثر سلینا کو “نوکرانی (maidservant)” کہہ کر پکارتے تھے اور یہ کہتے تھے کہ وہ “بالکل ان کی نوکرانی کی طرح دکھتی ہیں”۔ یہ تضحیک آمیز رویہ سلینا کے لیے مسلسل جذباتی اذیت کا باعث بنا۔

2. بچے کی پیدائش کے تین ہفتے بعد بدسلوکی

شکایت میں ایک خاص واقعہ کا ذکر کیا گیا ہے جو سلینا کے لیے انتہائی تکلیف دہ تھا۔ عرضی کے مطابق، یہ واقعہ ان کے بیٹے کی پیدائش کے صرف تین ہفتے بعد پیش آیا، جب سلینا ابھی مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوئی تھیں۔

درخواست میں درج ہے: “ان کے ٹانکے ٹھیک نہیں ہوئے تھے اور وہ بمشکل چل پاتی تھیں۔ اس دوران انہوں نے اپنے شوہر سے پیٹرنٹی لیو (پیدائش پر چھٹی) بڑھانے کی درخواست کی تاکہ وہ بچوں کی دیکھ بھال میں ان کی مدد کر سکیں۔ تاہم، پیٹر شدید غصے میں آ گئے اور سلینا کو ‘ناشکری (Thankless)’ قرار دیا۔”

الزام ہے کہ پیٹر نے سلینا کو کلائی سے پکڑا اور جسمانی طور پر انہیں اپارٹمنٹ سے باہر دھکیل دیا، اور کہا کہ “میری زندگی سے نکل جاؤ۔” اس دوران سلینا صرف دودھ پلانے والے لباس میں تھیں اور ایک پڑوسی نے انہیں اس حالت میں دیکھ کر ان کی مدد کے لیے ہسپتال پہنچایا۔

3. ممبئی کا گھر اپنے نام منتقل کرنے کا دباؤ

سلینا نے الزام لگایا ہے کہ پیٹر ہاگ نے ان پر بار بار زور دیا کہ وہ اپنا ممبئی والا گھر پیٹر کے نام منتقل کر دیں۔ یہ دباؤ ایک ایسے وقت میں ڈالا گیا جب سلینا انتہائی ذاتی صدمات سے گزر رہی تھیں۔

  • 2017 میں سلینا نے اپنے بیٹے شمشیرہ کو پیدائشی دل کے عارضے (Heart Defect) کی وجہ سے کھو دیا تھا۔
  • اس کے فوراً بعد انہوں نے اپنے والدین دونوں کو مختصر عرصے میں کھو دیا۔

سلینا کے مطابق، وہ اس دوہرے غم اور شدید ذہنی دباؤ (Depression) میں تھیں جب پیٹر نے ان پر مالی دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔

4. آسٹریا سے فرار اور بچوں تک رسائی مسدود

مبینہ جذباتی، جسمانی اور زبانی تشدد سے تنگ آ کر، سلینا جیٹلی نے مجبوری کی حالت میں آسٹریا میں واقع اپنا گھر رات کے اندھیرے میں چھوڑ دیا اور ہندوستان واپس آگئیں۔ انہیں اپنے تین بچوں کو وہیں چھوڑنا پڑا۔

سلینا کی واپسی کے بعد، عرضی میں کہا گیا ہے کہ پیٹر ہاگ نے ان کے ممبئی والے گھر کی منتقلی کے حوالے سے قانونی کارروائی شروع کر دی۔ درخواست میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ پیٹر نے سلینا کی اپنے بچوں تک رسائی کو روک دیا ہے اور انہیں صرف ایک بار، 14 نومبر 2025 کو، بچوں سے رابطہ کرنے دیا گیا۔

طلاق اور مالی معاوضہ کا مطالبہ

پیٹر ہاگ نے آسٹریا میں طلاق کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ جبکہ سلینا جیٹلی نے ممبئی کی عدالت میں دائر اپنی درخواست میں پیٹر سے 10 لاکھ روپے ماہانہ نان نفقہ (Alimony) اور اپنی کمائی کے نقصان کے لیے 50 کروڑ روپے بطور ہرجانہ (Compensation) کا مطالبہ کیا ہے۔

سلینا جیٹلی نے اس معاملے پر میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ “چونکہ میرا معاملہ عدالت میں زیرِ سماعت (Sub Judice) ہے، میں اس وقت کوئی تبصرہ نہیں کر سکتی۔”

سلینا اور پیٹر نے 2011 میں ایک پرائیویٹ تقریب میں شادی کی تھی۔ ان کے تین بچے ہیں، جڑواں بیٹے وراج اور ونسٹن (پیدائش 2012)، اور بیٹا آرتھر (پیدائش 2017)۔

About The Author

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات