اسلام آباد/کراچی: وفاقی حکومت نے سندھ کے گورنر کی تبدیلی کا اہم فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، وزیراعظم میاں شہباز شریف نے موجودہ گورنر سندھ، کامران خان ٹیسوری سے استعفیٰ طلب کر لیا ہے۔ یہ اقدام متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کے کوٹے سے تعلق رکھنے والے کامران ٹیسوری کی مدتِ عہدہ ختم ہونے سے قبل سامنے آیا ہے۔
کامران ٹیسوری سے استعفیٰ طلب
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس سے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کو استعفیٰ دینے کا پیغام دے دیا گیا ہے۔ کامران ٹیسوری نے اکتوبر 2022 میں ایم کیو ایم-پی کے کوٹے پر حلف اٹھایا تھا اور اپنے ڈیڑھ سال سے زائد کے دور میں کافی متحرک رہے۔
نئے گورنر سندھ کا فیصلہ
وزیراعظم میاں شہباز شریف کی جانب سے گورنر سندھ کے لیے مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر رہنما کا انتخاب کیا گیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق، مسلم لیگ (ن) کے سینئر اور تجربہ کار رہنما بشیر میمن کو سندھ کا نیا گورنر بنانے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
بشیر میمن کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہے اور وہ ایک معروف قانونی اور سیاسی شخصیت ہیں۔ انہیں اس اہم آئینی عہدے پر فائز کرنے کا فیصلہ وفاقی حکومت کے لیے سندھ میں سیاسی استحکام اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ بہتر تعلقات کو یقینی بنانے کی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے۔
مزید پیش رفت متوقع
توقع ہے کہ کامران خان ٹیسوری جلد ہی اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو پیش کر دیں گے۔ اس کے بعد، بشیر میمن کی گورنر سندھ کے طور پر تقرری کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلی مسلم لیگ ن کی جانب سے صوبائی سطح پر اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوششوں کو ظاہر کرتی ہے۔
