google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
CPEC

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) — پاکستان اور چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت نئے منصوبوں کو شروع کرکے باہمی تعاون اور سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں کیا گیا، جس کا مقصد سی پیک کے دوسرے مرحلے کو مزید فعال اور مؤثر بنانا ہے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری، جو کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے، نے پاکستان میں بنیادی ڈھانچے، توانائی اور مواصلات کے شعبوں میں اہم ترقی میں کردار ادا کیا ہے۔ تاہم، اب دونوں ممالک نے اس منصوبے کو ایک نئی سمت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ملاقات کے دوران، پاکستان اور چین کے وزرائے خارجہ نے سی پیک کے تحت پہلے سے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے نئے منصوبوں کی نشاندہی کی جو صنعتی، زرعی، اور سماجی ترقی کے شعبوں پر توجہ مرکوز کریں گے۔ ان نئے منصوبوں کا مقصد سی پیک کے فوائد کو پاکستان کے عام عوام تک پہنچانا ہے۔

اس فیصلے کے اہم پہلوؤں میں سے ایک یہ ہے کہ دونوں ممالک نے سی پیک کو صرف بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں تک محدود رکھنے کی بجائے، اسے ایک جامع ترقیاتی فریم ورک میں تبدیل کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس میں زراعت میں جدید ٹیکنالوجی، صنعتی پارکوں کا قیام، اور تعلیم و صحت کے شعبوں میں تعاون جیسے منصوبے شامل ہو سکتے ہیں۔

چین اور پاکستان کے درمیان یہ نئی پیشرفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب علاقائی اور عالمی سطح پر اقتصادی اور سیاسی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ اس فیصلے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور یہ علاقائی استحکام اور خوشحالی کے لیے بھی اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نئے منصوبوں کا آغاز سی پیک کو ایک نئی زندگی دے گا اور یہ پاکستان کی معیشت کے لیے طویل مدتی فوائد لائے گا۔ یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ یہ نئے منصوبے مقامی روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور پاکستان میں صنعتی ترقی کو فروغ دیں گے۔

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات