کراچی: سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں ٹریفک قوانین کے نفاذ کے نظام میں ایک تاریخی تبدیلی لاتے ہوئے مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی جدید ترین ای-ٹکٹنگ سسٹم کا باضابطہ افتتاح کر دیا ہے۔ اس نظام کا مقصد ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنا، سڑکوں پر نظم و ضبط قائم کرنا، اور عوامی شکایات کو دور کرتے ہوئے ٹریفک پولیس کے عمل کو شفاف بنانا ہے۔
روایتی نظام سے ڈیجیٹل انقلاب کی جانب
وزیر اعلیٰ نے افتتاحی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیا نظام ٹریفک مینجمنٹ میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا اور ٹریفک پولیس اہلکاروں اور شہریوں کے درمیان براہ راست تعامل اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بدعنوانی کی شکایات کو ختم کرے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ کراچی جیسے بڑے شہروں میں ٹریفک کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہو چکا ہے۔
ای-ٹکٹنگ سسٹم کے کلیدی پہلو
نیا AI پر مبنی نظام مختلف اقسام کی ٹریفک خلاف ورزیوں کو خودکار طریقے سے ریکارڈ اور چالان جاری کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
1. خودکار نگرانی:
- جدید کیمرے: شہر کے اہم چوکوں، پلوں اور سڑکوں پر ہائی ریزولوشن کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
- AI کی شناخت: یہ کیمرے مصنوعی ذہانت کے الگورتھمز سے لیس ہیں جو گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کی شناخت (LPR) کرنے کے ساتھ ساتھ غلط پارکنگ، اوور سپیڈنگ، اور سگنل کی خلاف ورزی جیسی خلاف ورزیوں کو فوراً پکڑتے ہیں۔
- تیز رفتاری کا کنٹرول: یہ نظام خودکار طریقے سے گاڑیوں کی رفتار کا تجزیہ کر سکتا ہے اور مقررہ حد سے تجاوز کرنے پر چالان جاری کر سکتا ہے۔
2. ڈیجیٹل چالان اور ترسیل:
- خودکار تیاری: خلاف ورزی ریکارڈ ہوتے ہی، سسٹم ایک ڈیجیٹل چالان تیار کرتا ہے جس میں خلاف ورزی کی تاریخ، وقت، مقام، اور تصویر یا ویڈیو کا ثبوت شامل ہوتا ہے۔
- مالک کی شناخت: یہ نظام گاڑی کی رجسٹریشن کے ڈیٹا (نادرا اور ایکسائز ریکارڈز) سے منسلک ہو کر مالک کی درست معلومات حاصل کرتا ہے۔
- ایس ایم ایس الرٹ: چالان کا الیکٹرانک پیغام (بشمول چالان نمبر اور رقم) فوری طور پر گاڑی کے رجسٹرڈ مالک کو موبائل فون پر ایس ایم ایس کے ذریعے بھیجا جاتا ہے۔
3. ادائیگی اور نفاذ:
- آسان ادائیگی کے طریقے: شہریوں کو بینکوں، اے ٹی ایمز، یا موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے جرمانہ ادا کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
- کمیونیکیشن مہم: حکومت نے ایک جامع عوامی آگاہی مہم شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے تاکہ شہری نئے نظام اور اس کی خلاف ورزیوں سے متعلق قوانین کو اچھی طرح سمجھ لیں۔
- سخت عمل درآمد: وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ چالان کی عدم ادائیگی کی صورت میں، گاڑیوں کی سالانہ رجسٹریشن، ٹرانسفر، یا دیگر سرکاری دستاویزات کی تجدید کے عمل میں رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گی۔
ٹریفک پولیس کے کردار میں تبدیلی
اس نئے ڈیجیٹل نظام کی وجہ سے ٹریفک پولیس کا کردار اب زیادہ تر مانیٹرنگ، ایمرجنسی رسپانس، اور ٹریفک بہاؤ کو منظم کرنے پر مرکوز ہو جائے گا، بجائے اس کے کہ وہ براہ راست چالان جاری کرے۔ یہ تبدیلی قانون نافذ کرنے والے ادارے کی کارکردگی اور عوامی تاثر کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو گی۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے امید ظاہر کی ہے کہ AI پر مبنی ای-ٹکٹنگ سسٹم کے نفاذ سے سندھ کی سڑکیں زیادہ محفوظ، منظم اور ڈسپلن والی بنیں گی، اور یہ پاکستان میں دیگر صوبوں کے لیے بھی ایک مثال قائم کرے گا۔
