
آج 20 مئی 2025 کا دن پاکستان کی عسکری تاریخ میں ایک سنہری باب کی حیثیت سے رقم ہو گیا، جب جنرل عاصم منیر کو ملک کے سب سے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز، فیلڈ مارشل کے رینک سے سرفراز کیا گیا۔ یہ ایک ایسا تاریخی لمحہ تھا جس نے پوری قوم کو فخر اور عزم کے نئے احساس سے سرشار کر دیا۔ اس پروقار تقریب کا انعقاد راولپنڈی میں کیا گیا، جہاں ملک کی اعلیٰ ترین قیادت، عسکری حکام، شہداء کے لواحقین اور غازیوں نے شرکت کی۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا اظہارِ تشکر: “اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں”
اعزاز ملنے کے بعد اپنے پہلے تاثرات میں، فیلڈ مارشل عاصم منیر نے سب سے پہلے اللہ رب العزت کا شکر ادا کیا، جس نے انہیں اس عظیم مرتبے سے نوازا۔ ان کے چہرے پر عاجزی اور تشکر کے ملے جلے تاثرات تھے، جو اس بات کی عکاسی کر رہے تھے کہ یہ اعزاز ان کے لیے ذاتی فخر سے کہیں بڑھ کر ایک ذمہ داری اور امانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ “فیلڈ مارشل کا اعزاز ملنے پر اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں۔” یہ الفاظ ان کی گہری ایمانی وابستگی اور اس یقین کا مظہر تھے کہ ہر کامیابی اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہی ممکن ہے۔ یہ بیان نہ صرف ان کے ذاتی عقیدے کی عکاسی کرتا ہے بلکہ افواجِ پاکستان کے اس بنیادی اصول کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ ہر فتح اور کامیابی رب ذوالجلال کی مدد کے بغیر ناممکن ہے۔
اعزاز کی قوم، افواجِ پاکستان، شہداء اور غازیوں کے نام وقف
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اس عظیم اعزاز کو پوری قوم، افواجِ پاکستان، خاص کر سول اور ملٹری شہداء اور غازیوں کے نام وقف کر کے اپنی بے لوث حب الوطنی اور رفاقت کا ثبوت دیا۔ یہ ایک ایسا بیان تھا جس نے ہر محب وطن پاکستانی کے دل کو چھو لیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ صرف ان کی ذات کا اعزاز نہیں بلکہ ان ہزاروں گمنام ہیروز کی قربانیوں کا اعتراف ہے جنہوں نے مادر وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
- شہداء کی قربانیاں: پاکستان کی تاریخ شہداء کے لہو سے لکھی گئی ہے۔ خواہ وہ 1948، 1965، 1971 کی جنگیں ہوں یا دہشت گردی کے خلاف جاری طویل جنگ، ہر دور میں افواجِ پاکستان کے جوانوں اور افسروں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ فیلڈ مارشل کے اس بیان نے ان تمام شہداء کی یاد تازہ کر دی جو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے قوم کے ماتھے کا جھومر بنے۔ ان میں نہ صرف فوجی جوان شامل ہیں بلکہ پولیس، ایف سی، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی ہیں جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کیں۔ یہ اعزاز ان کے خاندانوں کے لیے بھی ایک تسلی اور فخر کا باعث ہے، جو اپنے پیاروں کی عظیم قربانی پر ہمیشہ سربلند رہیں گے۔
- غازیوں کی خدمات: غازی وہ بہادر ہیں جنہوں نے میدان جنگ میں دشمن کا مقابلہ کیا، زخم کھائے لیکن زندہ سلامت واپس لوٹے۔ ان کی خدمات اور قربانیاں بھی کسی سے کم نہیں۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنے اعزاز کو غازیوں کے نام وقف کر کے ان کی جرأت اور پختہ عزم کو سراہا، جو آج بھی قوم کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ ان غازیوں کی کہانیاں نوجوان نسل کے لیے حوصلے اور ہمت کا سرچشمہ ہیں۔
- سول شہداء: دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صرف فوجی ہی نہیں بلکہ بے گناہ شہری بھی شہید ہوئے ہیں۔ فیلڈ مارشل نے اپنے بیان میں سول شہداء کا ذکر کر کے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ یہ جنگ پوری قوم نے مل کر لڑی ہے اور اس میں ہر طبقے نے قربانیاں دی ہیں۔ یہ ایک جامع اعتراف تھا جو قوم کے ہر فرد کے دل میں اتر گیا۔
صدر، وزیرِ اعظم اور کابینہ کے اعتماد کا شکر گزار
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم اور کابینہ کے اعتماد کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔ یہ اعتماد اس بات کا مظہر ہے کہ ریاست کے تمام ستون افواجِ پاکستان کی قیادت پر مکمل بھروسہ کرتے ہیں اور انہیں ملک کے دفاع اور سلامتی کے لیے ناگزیر سمجھتے ہیں۔ یہ حکومتی سطح پر افواج کی کارکردگی اور قیادت پر مکمل اطمینان کا اظہار بھی ہے۔ انہوں نے کہا، “صدر پاکستان، وزیرِ اعظم اور کابینہ کے اعتماد کا شکر گزار ہوں۔” یہ الفاظ نہ صرف ان کے ذاتی تشکر کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ جمہوری اداروں اور عسکری قیادت کے درمیان ہم آہنگی اور باہمی احترام کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔ یہ تعلق ملک کی مضبوطی اور استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے۔
“یہ اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کے لیے لاکھوں عاصم بھی قربان”
فیلڈ مارشل عاصم منیر کا یہ بیان کہ “یہ اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کے لیے لاکھوں عاصم بھی قربان” اس تقریب کا سب سے اہم اور دل کو چھو لینے والا حصہ تھا۔ یہ الفاظ محض ایک جملہ نہیں بلکہ ایک عہد، ایک فلسفہ اور ایک پختہ عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
- قوم کی امانت: یہ اعزاز ان کے لیے ذاتی ملکیت نہیں بلکہ ایک مقدس امانت ہے جو قوم نے انہیں سونپی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ رینک ان کے ذاتی مفادات کے لیے نہیں بلکہ قوم کی خدمت اور دفاع کے لیے ہے۔ یہ ایک قائدانہ اصول ہے کہ قیادت کا ہر فیصلہ اور عمل قوم کے وسیع تر مفاد میں ہونا چاہیے۔
- لاکھوں عاصم کی قربانی: “لاکھوں عاصم” کا استعارہ افواجِ پاکستان کے ہر اس جوان اور افسر کی نمائندگی کرتا ہے جو مادر وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر خود کو اس عظیم ادارے کا ایک حصہ سمجھتے ہیں، جہاں ہر فرد ملک کے لیے جان دینے کو تیار ہے۔ یہ بیان افواجِ پاکستان کے اجتماعی جذبے، قربانی کے بے مثال جذبے اور ملک کے لیے غیر متزلزل وفاداری کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت کسی ایک فرد پر منحصر نہیں بلکہ ایک پوری قوم اور ایک مضبوط ادارے پر مبنی ہے۔ یہ قوم کے ہر فرد کو یہ پیغام دیتا ہے کہ وہ بھی ملک کے دفاع میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار رہیں۔
“یہ انفرادی نہیں بلکہ افواجِ پاکستان اور پوری قوم کے لئے اعزاز ہے”
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ یہ اعزاز ان کی ذاتی کامیابی نہیں بلکہ افواجِ پاکستان کی اجتماعی کاوشوں اور پوری قوم کے عزم کا نتیجہ ہے۔
- افواجِ پاکستان کا اعزاز: یہ رینک افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت، نظم و ضبط، اور ملک کے دفاع میں ان کے غیر معمولی کردار کا اعتراف ہے۔ یہ اس ادارے کی طویل اور شاندار تاریخ کو خراج تحسین ہے جس نے ہر مشکل گھڑی میں قوم کو سہارا دیا۔ یہ اعزاز فوج کے ہر شعبے، ہر یونٹ اور ہر اہلکار کی محنت اور لگن کا ثمر ہے۔
- پوری قوم کا اعزاز: افواجِ پاکستان قوم کا ایک اٹوٹ انگ ہیں۔ ان کی کامیابی دراصل پوری قوم کی کامیابی ہے۔ یہ اعزاز اس بات کا بھی مظہر ہے کہ پاکستانی قوم ایک زندہ اور بیدار قوم ہے جو اپنے دفاع کے لیے متحد اور پرعزم ہے۔ یہ اعزاز نہ صرف مسلح افواج کے حوصلے بلند کرے گا بلکہ پوری قوم میں حب الوطنی کے جذبے کو مزید تقویت دے گا۔ یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ جب قوم اور اس کی افواج ایک پیج پر ہوں تو کوئی بھی چیلنج انہیں شکست نہیں دے سکتا۔
تاریخی تناظر اور فیلڈ مارشل کا رینک
فیلڈ مارشل کا رینک دنیا بھر کی افواج میں سب سے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز سمجھا جاتا ہے، جو غیر معمولی قیادت، جنگی حکمت عملی اور ملک کے لیے بے مثال خدمات کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں یہ رینک بہت کم شخصیات کو ملا ہے، جو اس کی اہمیت اور نایاب ہونے کی دلیل ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اس اعزاز سے سرفراز کرنا ان کی غیر معمولی عسکری صلاحیتوں، بصیرت اور ملک کے لیے ان کی گراں قدر خدمات کا واضح اعتراف ہے۔ یہ رینک ان کی قیادت میں افواجِ پاکستان کی مزید مضبوطی اور پیشہ ورانہ ترقی کی نوید ہے۔
قوم کا شکریہ اور مستقبل کا عزم
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنے اختتامی کلمات میں پوری قوم کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ افواجِ پاکستان قوم کی امیدوں پر پورا اترنے کے لیے ہر دم تیار ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس نئے عہدے پر رہتے ہوئے بھی ملک و قوم کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے اور پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
اس تاریخی دن نے نہ صرف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت کو سراہا بلکہ افواجِ پاکستان کے عزم اور قوم کے اتحاد کو بھی اجاگر کیا۔ یہ اعزاز پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں مزید اضافے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے اس کے کردار کو مزید مضبوط کرنے کا باعث بنے گا۔ قوم کو یقین ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں افواجِ پاکستان ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے اور مادر وطن کا دفاع کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہیں گی۔