google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
Floods

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) — پاکستان میں 14 اگست سے جاری طوفانی بارشوں اور سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں اب تک تقریباً 400 سے زائد افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ اس قدرتی آفت نے ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، 19 اگست کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کو شدید بارشوں کا سامنا کرنا پڑا، جس سے شہر کے بیشتر حصے پانی میں ڈوب گئے۔ سڑکیں ندیوں کا منظر پیش کر رہی تھیں اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

دوسری جانب، خیبر پختونخوا کے بالائی علاقوں میں پہلے ہی سے فلیش فلڈز (Flash Floods) نے تباہی مچائی ہوئی تھی۔ اچانک آنے والے سیلابی ریلوں نے کئی دیہاتوں کو بہا دیا، جس سے سینکڑوں افراد بے گھر ہو گئے۔ مقامی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، کیونکہ کئی علاقوں تک رسائی کا راستہ کٹ چکا ہے۔

ملک بھر میں ہونے والی ان اموات میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ حکومتی عہدیداروں نے بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں ہنگامی امداد کی فراو ہم کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

موسمیاتی تبدیلیوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شدید بارشیں اور سیلاب گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا نتیجہ ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کی آفات سے نمٹنے کے لیے موثر اور پائیدار منصوبوں کی ضرورت ہے۔

اس وقت امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ تاہم، نقصانات کا اندازہ ابھی تک مکمل طور پر نہیں لگایا جا سکا ہے، اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات