IMG-20250129-WA0549
گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا خصوصی اقدام،گورنر ہاؤس میں پہلی مرتبہ بدھ کے روز امراض قلب سے بچاؤ  اور حفاظتی اقدامات سے متعلق سمپوزیم کا انعقاد کیاگیا۔سمپوزیم میں ہیڈ آف کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر مقداد علی خان، ایسوسی ایٹ پروفیسر حیات آباد میڈیکل کمپلیکس ڈاکٹر چراغ حسین، ماہرین امراض قلب، ڈاکٹرز، میڈیکل کے طلباء و طالبات سمیت مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے شخصیات نے شرکت کی۔گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے سمپوزیم سے بحیثیت مہمان خصوصی افتتاحی خطاب کیا اورانتہائی حساس نوعیت کے مرض سے متعلق ماہرین صحت کو گورنر ہاؤس آمد پر خوش آمدید کہا۔انہوں نے دل کی بیماریوں کی روک تھام، جلد تشخیص اور جدید طبی سہولیات کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا اورکہاکہ پاکستان میں امراضِ قلب تیزی سے بڑھ رہے ہیں،عوام میں صحت مند طرزِ زندگی اپنانے کے لیے شعور اجاگر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے،نجی اداروں کی طرح سرکاری ادارے بھی اس قسم کے پروگرام منعقد کریں۔گورنرنے کہاکہ صحتمند معاشرے کے قیام کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ہمیں عوام کو صحت کی بہترین سہولیات دینا ہوں گی،صحتمند معاشرے کے قیام کیلئے صحتمندانہ سرگرمیوں کو فروغ دینا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ دل کی بیماری پاکستان سمیت دنیا بھر میں خاموش وبا کی شکل اختیار کرگیا ہے، جدید تحقیق اور ٹیکنالوجی کے ذریعے دل کی بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے لائف سٹائل میں تبدیلی لانی ہوگی تاکہ اس وبا کو روکا جاسکے۔ہیڈ آف کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر مقداد علی خان نے گورنرہاوس پشاور میں دل کی بیماری جیسے  حساس نوعیت کے مرض سے متعلق اہم سمپوزیم کے انعقاد پر گورنر کا شکریہ ادا کیا۔ڈاکٹرمقداد علی خان نے گورنرفیصل کریم کنڈی کی صحت مندمعاشرے کے قیام کیلئے کاوشوں کو سراہا اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقع پرہیڈ آف کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ رحمان میڈیکل انسٹیٹیوٹ ڈاکٹر مقداد علی خان، ایسوسی ایٹ پروفیسر حیات آباد میڈیکل کمپلیکس ڈاکٹر چراغ حسین اورکارڈیالوجسٹ پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی ڈاکٹر عابداللہ سمیت دیگرماہرین امراض قلب نے دل کی بیماریوں کے اسباب، روک تھام، چیلنجز پرروشنی ڈالی اور احتیاطی تدابیراختیارکرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ سمپوزیم کے اختتام پر گورنرفیصل کریم کنڈی نے منتظمین اور مقررین میں شیلڈز بھی تقسیم کئے۔#
سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات