
ہارٹ اٹیک اور کارڈیک اریسٹ دو الگ الگ طبی ایمرجنسیز ہیں جو دل سے متعلق ہیں، لیکن ان کی وجوہات، علامات اور علاج مختلف ہوتے ہیں۔ یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ ان دونوں میں کیا فرق ہے تاکہ بروقت اور درست علاج فراہم کیا جا سکے۔
ہارٹ اٹیک (دل کا دورہ)
ہارٹ اٹیک (Myocardial Infarction) اس وقت ہوتا ہے جب دل کے کسی حصے کو خون کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے۔ دل کے پٹھوں کو آکسیجن اور غذائی اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے جو خون کے ذریعے فراہم ہوتے ہیں۔ اگر دل کو خون فراہم کرنے والی شریانیں (کورونری شریانیں) کسی رکاوٹ کی وجہ سے بند ہو جائیں (عام طور پر کولیسٹرول اور چربی کے جمع ہونے کی وجہ سے بننے والے پلاک کی وجہ سے)، تو اس حصے کے پٹھوں کو خون نہیں مل پاتا اور وہ مرنا شروع ہو جاتے ہیں۔
علامات:
ہارٹ اٹیک کی علامات عام طور پر ایک ماہ پہلے سے ہی ظاہر ہونا شروع ہو سکتی ہیں:
- سینے میں درد یا دباؤ: یہ سب سے عام علامت ہے جو سینے کے بیچ میں شروع ہوتی ہے اور یہ دباؤ، سختی یا نچوڑنے جیسا محسوس ہو سکتا ہے۔ یہ درد گردن، جبڑے، بازو (خاص طور پر بائیں بازو) یا کمر تک بھی پھیل سکتا ہے۔
- سانس میں دشواری: سانس پھولنا یا سانس لینے میں مشکل پیش آنا۔
- متلی یا قے: پیٹ میں خرابی محسوس ہونا۔
- پسینہ آنا: ٹھنڈے پسینے آنا۔
- کمزوری یا تھکاوٹ: شدید کمزوری یا تھکاوٹ محسوس ہونا۔
- چکر آنا یا بے چینی: سر چکرانا، بے چینی یا خوف کا احساس۔
- مردوں اور عورتوں میں علامات میں فرق: خواتین میں سینے کے درد کے علاوہ دوسری علامات جیسے متلی، تھکاوٹ یا سانس کی تنگی زیادہ عام ہو سکتی ہیں۔
وجوہات: - کورونری شریانوں کی بیماری (CAD): دل کو خون فراہم کرنے والی شریانوں میں چربی (پلاک) کا جمع ہونا، جس سے شریانیں تنگ ہو جاتی ہیں اور خون کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے۔
- خون کے لوتھڑے (Blood Clots): پلاک کے پھٹنے سے خون کے لوتھڑے بن سکتے ہیں جو شریان کو مکمل طور پر بند کر دیتے ہیں۔
علاج:
ہارٹ اٹیک کی صورت میں فوری طبی امداد ضروری ہے۔ علاج میں شامل ہیں: - دواؤں کا استعمال: خون کو پتلا کرنے والی ادویات، درد کم کرنے والی ادویات اور دل کے کام کو بہتر بنانے والی ادویات۔
- انجیو پلاسٹی (Angioplasty): ایک طریقہ کار جس میں شریان میں ایک غبارہ ڈال کر اسے کھولا جاتا ہے اور اکثر ایک سٹنٹ (stent) بھی ڈالا جاتا ہے تاکہ شریان کھلی رہے۔
- بائی پاس سرجری (Bypass Surgery): شدید صورتوں میں دل کو خون کی فراہمی بحال کرنے کے لیے بائی پاس سرجری کی جاتی ہے۔
بچاؤ:
ہارٹ اٹیک سے بچاؤ کے لیے طرز زندگی میں تبدیلی لانا ضروری ہے: - صحت مند غذا: پھلوں، سبزیوں اور فائبر سے بھرپور غذا کا استعمال۔ زیادہ نمک، سیر شدہ چکنائی اور چینی سے پرہیز۔
- وزن کنٹرول: صحت مند وزن برقرار رکھنا۔
- باقاعدہ ورزش: روزانہ ورزش کرنا۔
- تمباکو نوشی سے پرہیز: سگریٹ نوشی ترک کرنا۔
- بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کنٹرول: ہائی بلڈ پریشر اور ہائی کولیسٹرول کو کنٹرول کرنا۔
- ذیابیطس کا انتظام: ذیابیطس کے مریض اپنی شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھیں۔
- تناؤ کا انتظام: ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے طریقے اپنائیں۔
کارڈیک اریسٹ (حرکت قلب کا اچانک بند ہو جانا)
کارڈیک اریسٹ (Sudden Cardiac Arrest) اس وقت ہوتا ہے جب دل اچانک کام کرنا بند کر دیتا ہے اور خون پمپ نہیں کر پاتا۔ یہ دل میں برقی خرابی (electrical malfunction) کی وجہ سے ہوتا ہے، جو دل کی دھڑکن کو بے قاعدہ یا افراتفری کا شکار کر دیتا ہے۔ جب دل خون پمپ کرنا بند کر دیتا ہے تو دماغ اور جسم کے دیگر اہم اعضاء کو آکسیجن نہیں مل پاتی، جس کے نتیجے میں فوراً ہوش ختم ہو جاتا ہے اور موت واقع ہو سکتی ہے اگر فوری علاج نہ کیا جائے۔
علامات:
کارڈیک اریسٹ کی علامات بہت فوری اور شدید ہوتی ہیں، اور اکثر بغیر کسی پیشگی وارننگ کے آتی ہیں: - اچانک گر جانا: بغیر کسی وجہ کے اچانک گر جانا۔
- ہوش کا ختم ہونا: ہوش و حواس کھو دینا۔
- نبض کا نہ ہونا: دل کی دھڑکن محسوس نہ ہونا۔
- سانس کا نہ ہونا یا غیر معمولی سانس: سانس نہ لینا یا گسپنگ (gasping) جیسی غیر معمولی سانس۔
- پیلے یا نیلے رنگ کی جلد: خون کی گردش بند ہونے کی وجہ سے جلد کا رنگ پیلا یا نیلا پڑ جانا۔
وجوہات: - دل میں برقی خرابی (Arrhythmias): دل کی غیر معمولی تالیں جیسے وینٹریکولر فبریلیشن (Ventricular Fibrillation) جو دل کو صحیح طریقے سے خون پمپ کرنے سے روکتی ہیں۔
- کورونری شریانوں کی بیماری: اگرچہ یہ ہارٹ اٹیک کی وجہ ہے، لیکن یہ کارڈیک اریسٹ کا خطرہ بھی بڑھا سکتی ہے۔
- کارڈیو مایوپیتھی (Cardiomyopathy): دل کے پٹھوں کی بیماری۔
- دل کی ناکامی (Heart Failure): دل کا کمزور پڑ جانا۔
- پیدائشی دل کی بیماریاں: دل کی ساخت میں پیدائشی نقائص۔
- الیکٹرولائٹ کا عدم توازن: خون میں پوٹاشیم یا میگنیشیم جیسی معدنیات کی غیر معمولی سطح۔
- منشیات کا استعمال: خاص طور پر محرک ادویات جیسے کوکین یا میتھمفیٹامین۔
- شدید خون کی کمی: جسم سے خون کا بہت زیادہ بہہ جانا۔
علاج:
کارڈیک اریسٹ ایک طبی ایمرجنسی ہے جس میں فوری کارروائی زندگی بچانے کے لیے بہت اہم ہے: - سی پی آر (CPR – Cardiopulmonary Resuscitation): فوری طور پر سی پی آر شروع کرنا جس میں سینے کو دبانا (chest compressions) شامل ہے۔ یہ دماغ اور دیگر اعضاء میں خون کی جزوی فراہمی کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
- اے ای ڈی (AED – Automated External Defibrillator) کا استعمال: ایک ایسا آلہ جو دل کی تال کو محسوس کرتا ہے اور ضرورت پڑنے پر بجلی کا جھٹکا (defibrillation) دیتا ہے تاکہ دل کی معمول کی تال بحال ہو سکے۔ عوامی مقامات پر AEDs دستیاب ہوتے ہیں۔
- طبی مداخلت: ہسپتال میں مزید علاج جیسے اینٹی اریتھمک ادویات، یا دل میں امپلانٹ ایبل کارڈوورٹر ڈیفبریلیٹر (ICD) کا لگانا شامل ہو سکتا ہے جو دل کی غیر معمولی دھڑکنوں کو پہچان کر انہیں ٹھیک کر سکتا ہے۔
بچاؤ: - بنیادی دل کی بیماریوں کا انتظام: اگر آپ کو دل سے متعلق کوئی بیماری ہے تو اس کا باقاعدگی سے علاج کرائیں۔
- خطرے کے عوامل پر قابو: ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، ذیابیطس، اور موٹاپے کو کنٹرول کریں۔
- صحت مند طرز زندگی: صحت مند غذا، باقاعدہ ورزش، اور تمباکو نوشی سے پرہیز۔
- باقاعدہ طبی معائنہ: دل کی صحت کا باقاعدگی سے چیک اپ کرانا۔
خلاصہ:
ہارٹ اٹیک دل میں خون کی فراہمی میں رکاوٹ کی وجہ سے ہوتا ہے جس سے دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچتا ہے۔ یہ ایک “گردش کا مسئلہ” ہے۔
کارڈیک اریسٹ دل میں برقی خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے جس سے دل کی دھڑکن اچانک بند ہو جاتی ہے، یہ ایک “برقی مسئلہ” ہے۔
دونوں ہی صورتوں میں فوری طبی امداد ناگزیر ہے اور زندگی بچانے کے لیے وقت کی بہت اہمیت ہے۔ اگر آپ کسی کو ان میں سے کسی بھی حالت میں دیکھیں تو فوراً ایمرجنسی سروسز کو کال کریں