google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
ICC

نیویارک (خصوصی رپورٹ) — اقوام متحدہ نے عالمی فوجداری عدالت (ICC) کے حکام پر امریکہ کی جانب سے لگائی گئی نئی پابندیوں پر سخت تنقید کی ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ یہ پابندیاں عالمی انصاف کے نظام کو کمزور کر دیں گی۔ یہ پابندیاں اس وقت عائد کی گئیں جب آئی سی سی نے غزہ میں مبینہ جنگی جرائم پر اسرائیلی رہنماؤں کی گرفتاری کی درخواست کی تھی۔

اقوام متحدہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ تمام ممالک کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا چاہیے اور عالمی اداروں کی آزادی کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کی پابندیاں انصاف کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرتی ہیں اور یہ ظاہر کرتی ہیں کہ امریکہ بین الاقوامی عدالتوں کو اس وقت تک قبول نہیں کرتا جب تک کہ وہ اس کے اپنے مفادات کے مطابق کام نہ کریں۔

امریکی پابندیوں کے تحت، آئی سی سی کے ان اہلکاروں کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے جو اسرائیلی رہنماؤں کے خلاف تحقیقات میں شامل ہیں۔ امریکہ کا مؤقف ہے کہ یہ تحقیقات سیاسی محرکات پر مبنی ہیں اور یہ اسرائیلی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ تاہم، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی ملک بین الاقوامی قوانین سے بالاتر نہیں ہے۔

آئی سی سی نے غزہ میں جنگی جرائم کے الزامات کی تحقیقات کا آغاز اس وقت کیا تھا جب غزہ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں نمایاں اضافہ ہوا تھا۔ اس فیصلے پر امریکہ اور اسرائیل نے سخت ردعمل ظاہر کیا تھا۔

یہ صورتحال بین الاقوامی قانون اور انصاف کے نظام کے مستقبل کے لیے ایک بڑا سوالیہ نشان کھڑا کرتی ہے۔ اگر بڑی طاقتیں اپنی مرضی کے مطابق بین الاقوامی اداروں پر پابندیاں لگاتی رہیں تو ان اداروں کی غیر جانبداری اور ان کا اختیار خطرے میں پڑ جائے گا۔

اقوام متحدہ نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں اور عالمی انصاف کے اصولوں کا دفاع کریں۔

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات