
لاہور: پاکستانی اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر کی پراسرار موت کے بعد ان کا اپنی دوست کو بھیجا گیا آخری آڈیو میسج منظرِ عام پر آ گیا ہے، جس نے اس افسوسناک واقعے کو مزید گہرا کر دیا ہے۔ یہ آڈیو پیغام حمیرا کی دوست در شہوار نے ایک نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے انٹرویو کے دوران سنوایا، جس میں مرحومہ نے اپنی دوست سے دعاؤں کی درخواست کی تھی۔ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی 2025 کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے برآمد ہوئی تھی، جب مالک مکان نے کرائے کی عدم ادائیگی پر عدالت سے رجوع کیا اور عدالتی بیلف فلیٹ پہنچے۔
آخری آڈیو میسج کی تفصیلات: دعاوں کی درخواست
در شہوار کے مطابق، حمیرا اصغر نے یہ وائس نوٹ انہیں ستمبر 2024 میں بھیجا تھا۔ یہ پیغام حمیرا کی جانب سے اپنی دوست کو مکہ میں موجودگی پر خوشی کا اظہار کرنے اور اپنے لیے دعاؤں کی درخواست پر مشتمل تھا۔ آڈیو نوٹ میں حمیرا اصغر کہہ رہی ہیں: “معذرت میں بس مصروف تھی اور تمہارا فون نہیں اٹھا سکی، میں بہت خوش ہوں کہ تم مکہ میں ہو۔ اپنی کیوٹ سی دوست کے لیے دل سے بہت ساری دعائیں مانگنا، میرے کیریئر کے لیے، دعاؤں میں ضرور یاد رکھنا۔”
یہ آڈیو میسج حمیرا اصغر کی موت سے تقریباً آٹھ ماہ قبل کا ہے، اور اس میں ان کی آواز میں معمول کی مسرت اور امید جھلک رہی ہے۔ یہ پیغام ان کی دوست کے لیے ایک جذباتی یاد بن گیا ہے، جو اب ان کی اچانک اور پراسرار موت کے بعد سامنے آیا ہے۔
لاش کی برآمدگی: ایک چونکا دینے والا انکشاف
حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی 2025 کو لاہور کے اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے برآمد ہوئی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مالک مکان نے طویل عرصے سے کرایہ ادا نہ ہونے پر عدالت سے رجوع کیا۔ عدالتی بیلف جب فلیٹ کا دروازہ کھلوانے پہنچا اور دروازہ نہ کھلا تو اسے توڑ دیا گیا۔ دروازہ توڑنے پر اندر سے اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی، جس نے سب کو چونکا دیا۔
پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کر دیا ہے تاکہ موت کی اصل وجہ اور وقت کا تعین کیا جا سکے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور فرانزک ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور شواہد اکٹھے کیے۔
پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ: موت کا وقت
لاش کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاش “ڈی کمپوز” کے آخری اسٹیج پر ہے، جسے دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اداکارہ کی موت تقریباً آٹھ ماہ پرانی ہے۔ یہ ابتدائی رپورٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ حمیرا اصغر کی موت ستمبر 2024 کے آس پاس ہوئی ہو گی، جو ان کے آخری آڈیو میسج بھیجنے کے وقت کے قریب ہے۔
موت کے اتنے طویل عرصے بعد لاش کی برآمدگی نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے کہ اتنے عرصے تک کسی کو ان کی موت کا علم کیوں نہیں ہوا، اور وہ اتنے عرصے تک فلیٹ میں اکیلی کیوں رہیں۔ یہ صورتحال اس واقعے کی پراسراریت کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
تحقیقات کا آغاز اور سوالات
حمیرا اصغر کی موت کے بعد پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہی ہے، جس میں یہ بھی شامل ہے کہ کیا یہ قدرتی موت تھی، خودکشی، یا قتل۔ فلیٹ کے اندر سے ملنے والے شواہد، پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ، اور ان کے قریبی حلقوں سے حاصل کی گئی معلومات تحقیقات میں اہم کردار ادا کریں گی۔
اس واقعے نے شوبز انڈسٹری اور عوام میں گہرے دکھ اور تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ ایک معروف اداکارہ کی اتنے پراسرار حالات میں موت اور اس کا اتنے عرصے تک منظر عام پر نہ آنا کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے، جن کے جوابات تلاش کرنا پولیس کے لیے ایک چیلنج ہے۔
حمیرا اصغر کا کیریئر
حمیرا اصغر ایک پاکستانی اداکارہ اور ماڈل تھیں جنہوں نے شوبز انڈسٹری میں اپنا نام بنایا تھا۔ انہوں نے کئی ڈراموں اور فیشن پروجیکٹس میں کام کیا اور اپنی اداکاری اور ماڈلنگ سے مداحوں کی توجہ حاصل کی۔ ان کی موت شوبز انڈسٹری کے لیے ایک بڑا نقصان ہے، اور ان کے مداح اور ساتھی فنکار اس افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔
نتیجہ: ایک المناک اور پراسرار اختتام
پاکستانی اداکارہ و ماڈل حمیرا اصغر کی المناک اور پراسرار موت نے ایک بار پھر شوبز انڈسٹری میں فنکاروں کی تنہائی اور ان کے مسائل کو اجاگر کیا ہے۔ ان کا آخری آڈیو میسج، جس میں وہ دعاؤں کی درخواست کر رہی تھیں، ان کی موت کے آٹھ ماہ بعد لاش کی برآمدگی، اور پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ نے اس واقعے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری تحقیقات سے ہی اس پراسرار موت کے پردے اٹھ سکیں گے اور حقیقت سامنے آ سکے گی۔ یہ واقعہ نہ صرف حمیرا اصغر کے مداحوں کے لیے ایک دکھ کی خبر ہے بلکہ یہ معاشرے کے لیے بھی ایک لمحہ فکریہ ہے کہ ہم اپنے ارد گرد موجود افراد، خاص طور پر عوامی شخصیات، کی فلاح و بہبود اور تنہائی کے مسائل پر کس حد تک توجہ دیتے ہیں۔ امید ہے کہ تحقیقات سے جلد ہی حقائق سامنے آئیں گے اور انصاف ہو سکے گا۔