google-site-verification=aZNfMycu8K7oF6lNUgjpjoa8ZAyM0qfHriwatL8flQ4
New design currency

کراچی ( ن) – اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ملک میں جعلی کرنسی کے پھیلاؤ کو روکنے اور کرنسی کے نظام کو جدید بنانے کے لیے سال 2025 کی دوسری ششماہی سے نئے ڈیزائن اور جدید ترین سیکیورٹی فیچرز کے حامل کرنسی نوٹوں کی نئی سیریز مرحلہ وار جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کے مطابق، نئے نوٹوں کی تیاری اور اجرا ایک معیاری بین الاقوامی عمل ہے، جس کے تحت دنیا بھر کے مرکزی بینک ہر 15 سے 20 سال بعد کرنسی نوٹوں کی نئی سیریز متعارف کراتے ہیں تاکہ نوٹوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے اور انہیں جدید تکنیکی تقاضوں کے مطابق ڈھالا جا سکے۔

نئے نوٹوں کا طریقہ کار اور ٹائم لائن

اسٹیٹ بینک نے نئے کرنسی نوٹوں کے اجرا کا تفصیلی ٹائم لائن اور طریقہ کار واضح کیا ہے:

  1. ڈیزائن کی منظوری: اسٹیٹ بینک نے نئے نوٹوں کے لیے آرٹ مقابلوں کا انعقاد کیا تھا تاکہ مقامی فنکاروں سے جدید اور موضوعاتی ڈیزائن آئیڈیاز حاصل کیے جا سکیں۔ ستمبر 2024 میں ان مقابلوں کے نتائج کا اعلان کیا گیا تھا۔ تاہم، حتمی ڈیزائن بین الاقوامی ماہرین اور مسابقتی عمل سے منتخب شدہ معروف کمپنیوں کے ذریعے تیار کروائے جا رہے ہیں۔
  2. حکومتی منظوری: اسٹیٹ بینک کا ہدف ہے کہ جنوری 2025 تک نئے ڈیزائنز کو حتمی منظوری کے لیے وفاقی حکومت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
  3. اجرا کی شروعات: وفاقی کابینہ کی منظوری ملنے کے بعد، نئے کرنسی نوٹوں کی طباعت کا عمل شروع ہو گا اور یہ نوٹ جولائی 2025 سے شروع ہونے والے مالی سال (2025-2026) کی دوسری ششماہی میں مرحلہ وار گردش میں لائے جائیں گے۔
  4. مرحلہ وار اجراء: تمام موجودہ قدروں (10، 20، 50، 100، 500، 1000، اور 5000 روپے) کے نئے نوٹ یکمشت جاری نہیں کیے جائیں گے، بلکہ ایک ایک کر کے مارکیٹ میں لائے جائیں گے۔ کس نوٹ کی قدر پہلے جاری کی جائے گی، اس کا فیصلہ ابھی حتمی نہیں ہوا ہے۔

سیکیورٹی اور ڈیزائن میں بہتری

نئے نوٹوں کی سیریز کو جدید ترین سیکیورٹی فیچرز سے لیس کیا جائے گا تاکہ جعل سازی (Counterfeiting) کو ناممکن بنایا جا سکے۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے واضح کیا ہے کہ نئے نوٹوں میں نئے سیریل نمبرز، بہتر ڈیزائن اور ہائی سیکیورٹی فیچرز شامل ہوں گے۔

  • پولیمر نوٹوں کا تجربہ: گورنر نے یہ بھی بتایا کہ نئے نوٹوں کی سیریز میں ایک قدر کا نوٹ پلاسٹک (پولیمر) سے بنایا جا سکتا ہے۔ اس کا مقصد یہ دیکھنا ہو گا کہ پاکستانی موسمی حالات میں یہ نوٹ کتنی دیر تک کارآمد رہتے ہیں اور ان کے سیکیورٹی فیچرز کیسی کارکردگی دکھاتے ہیں۔

پرانے نوٹوں کی حیثیت

اسٹیٹ بینک نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ نئے نوٹوں کے اجرا کے بعد بھی موجودہ کرنسی نوٹ مارکیٹ میں گردش میں رہیں گے اور قانونی طور پر قابل قبول ہوں گے۔ موجودہ سیریز کو بتدریج اور مرحلہ وار طریقے سے، نئے نوٹوں کی مناسب مقدار میں دستیابی کے بعد، گردش سے نکالا جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف جعلی کرنسی پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے بلکہ معیشت کو دستاویزی شکل دینے اور کالے دھن کے خلاف اقدامات میں بھی معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ ویڈیو اسٹیٹ بینک کی جانب سے نئے کرنسی نوٹوں کی تیاری اور اجرا سے متعلق جاری کردہ اعلانات کے حوالے سے مزید معلومات فراہم کرتی ہے۔

About The Author

صفراوادی‘: انڈونیشیا کا وہ ’مقدس غار جہاں مکہ تک پہنچانے والی خفیہ سرنگ‘ موجود ہے جعفر ایکسپریس کے مسافروں نے کیا دیکھا؟ سی ڈی اے ہسپتال میں لفٹ خراب ٹریفک پولیس جدید طریقہ واردات