پنجاب حکومت نے صوبے کے بڑے شہروں میں ٹریفک کے انتظام اور سڑکوں پر نظم و ضبط کو بہتر بنانے کے لیے ایک جدی اور ہائی ٹیک ٹریفک مانیٹرنگ سسٹم کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، یہ نظام بین الاقوامی معیار، بالخصوص دبئی کے جدید ٹریفک مینجمنٹ سسٹمز سے متاثر ہو کر تیار کیا گیا ہے، جس کا مقصد شہریوں کو بہتر اور محفوظ سفری سہولیات فراہم کرنا ہے۔
ٹریفک کے انتظام میں ڈیجیٹل انقلاب
اس نئے نظام کے تحت، پنجاب کے اہم شہروں، بشمول لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی اور ملتان کی مصروف شاہراہوں پر ہزاروں ہائی ریزولیوشن کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ یہ کیمرے دن رات ٹریفک کی نقل و حرکت کی نگرانی کریں گے اور مرکزی کنٹرول روم کو براہ راست فیڈ فراہم کریں گے۔
نظام کی کلیدی خصوصیات:
- ریئل ٹائم ٹریفک مانیٹرنگ: یہ سسٹم مرکزی کنٹرول روم کو شہر کی تمام اہم سڑکوں کی فوری اور براہ راست ٹریفک صورتحال فراہم کرے گا، جس سے ٹریفک جام اور حادثات کا بروقت پتہ لگایا جا سکے گا۔
- مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال: نظام میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) کا استعمال کیا گیا ہے جو خود بخود ٹریفک کی خلاف ورزیوں (جیسے اوور سپیڈنگ، غلط پارکنگ، اور سگنل توڑنا) کی نشاندہی کرے گا اور خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کی تصاویر کے ساتھ آٹو میٹک ای-چالان جاری کرے گا۔
- سمارٹ سگنلائزیشن: ٹریفک سگنلز کو ٹریفک کے بہاؤ کی بنیاد پر خودکار طریقے سے ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ جس شاہراہ پر گاڑیوں کا دباؤ زیادہ ہوگا، وہاں سگنل کا وقت خود بخود بڑھا دیا جائے گا تاکہ ٹریفک کا بہاؤ برقرار رہے۔
- ایمرجنسی رسپانس: یہ نظام ایمرجنسی سروسز (ایمبولینس، فائر بریگیڈ، اور ریسکیو 1122) کو تیز ترین راستہ فراہم کرنے کے لیے گرین کوریڈورز بنانے میں مدد دے گا، تاکہ ہنگامی صورتحال میں وقت کی بچت کی جا سکے۔
عوامی سہولت اور شفافیت
صوبائی حکام کے مطابق، اس سسٹم کا بنیادی مقصد ٹریفک پولیس کے عملے پر انحصار کم کرنا اور ٹریفک قوانین کے نفاذ میں شفافیت اور غیر جانبداری کو فروغ دینا ہے۔ ای-چالان کا خودکار نظام کرپشن کے امکانات کو ختم کرے گا اور تمام شہریوں کے لیے ایک یکساں قانون کو یقینی بنائے گا۔
ترجمان پنجاب حکومت نے کہا: “یہ دبئی جیسے عالمی معیار کا نظام صرف ٹریفک کو کنٹرول کرنے کے لیے نہیں ہے، بلکہ یہ صوبے کو ایک جدید اور محفوظ میٹروپولیٹن مرکز بنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ اس سے شہریوں کا وقت بچے گا، ایندھن کی کھپت کم ہوگی، اور سڑکوں پر حادثات میں نمایاں کمی آئے گی۔”
چیلنجز اور توقعات
اگرچہ اس سسٹم کا آغاز ایک مثبت قدم ہے، لیکن اس کی کامیابی کا انحصار درج ذیل عوامل پر ہوگا:
- بنیادی ڈھانچے کی پائیداری: نظام کو چلانے کے لیے ضروری انٹرنیٹ اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی مسلسل اور بغیر کسی رکاوٹ کے دستیابی۔
- سسٹم کی دیکھ بھال: مہنگے اور جدید کیمروں اور سرورز کی باقاعدہ دیکھ بھال اور اپ ڈیٹیشن۔
- عوامی آگاہی: شہریوں کو نئے ای-چالان سسٹم اور سمارٹ ٹریفک قوانین کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہ کرنا۔
حکام نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ نظام نہ صرف ٹریفک کی روانی کو بہتر بنائے گا بلکہ شہریوں میں قانون کی پاسداری کا شعور بھی بیدار کرے گا، جس سے پنجاب کی سڑکوں پر ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔
