
پشاور: خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کے خلاف ایک بڑے آپریشن کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ آپریشن کل سے پشاور سمیت صوبے بھر میں شروع کیا جائے گا جس کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن کی موجودگی کو روکنا ہے۔
ذرائع کے مطابق، قبائلی اضلاع میں سیکیورٹی فورسز کی نگرانی میں کارروائیاں کی جائیں گی، جہاں غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افغان مہاجرین کی نشاندہی اور انہیں ملک بدر کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد علاقے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا اور قانون کی بالادستی قائم کرنا ہے۔
پشاور شہر میں بھی اس آپریشن کو منظم طریقے سے انجام دینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ شہر کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے تاکہ ہر حصے میں مؤثر اور جامع کارروائی کی جا سکے۔ اس تقسیم کا مقصد آپریشن کی کامیابی کو یقینی بنانا اور کسی بھی ممکنہ چیلنج سے نمٹنا ہے۔
آپریشن کے دوران، غیر قانونی پاکستانی شناختی کارڈ بنانے اور رکھنے والے افغان باشندوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔ ایسے افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے گا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اس سے جعلی دستاویزات کے ذریعے ملک میں داخل ہونے اور رہنے والے افراد کے نیٹ ورک کو توڑنے میں مدد ملے گی۔
اس کے علاوہ، پشاور کے مصروف بازاروں، بس اڈوں اور دیگر عوامی مقامات پر سخت چیکنگ کا اہتمام کیا جائے گا۔ سیکیورٹی اہلکار ان مقامات پر غیر قانونی تارکین وطن کی موجودگی کی جانچ پڑتال کریں گے۔ یہ اقدام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔
یہ فیصلہ حکومت کا ایک بڑا قدم ہے جس سے ملک میں غیر قانونی تارکین وطن کے مسئلے سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔